کہہ دو کہ مجھے اس بات کی وحی آئی ہے کہ کچھ جن (مجھ سے قرآن پڑھتے ہوئے) سن گئے ہیں، پھر انہوں نے (اپنی قوم سے) جا کر کہہ دیا کہ ہم نے عجیب قرآن سنا ہے۔
جو نیکی کی طرف رہنمائی کرتا ہے سو ہم اس پر ایمان لائے ہیں، اور ہم اپنے رب کا کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں گے۔
اور ہمارے رب کی شان بلند ہے نہ اس کی کوئی بیوی ہے اور نہ بیٹا۔
اور ہم میں سے بعض بے وقوف ہیں جو اللہ پر جھوٹی باتیں بنایا کرتے تھے۔
اور ہمیں خیال تھا کہ انسان اور جن اللہ پر ہرگز جھوٹ نہ بولیں گے۔
اور کچھ آدمی جنوں کے مردوں سے پناہ لیا کرتے تھے سو انہوں نے ان کی سرکشی اور بڑھا دی۔
اور وہ بھی سمجھے ہوئے تھے جیسا کہ تم نے سمجھ رکھا ہے کہ اللہ ہرگز کسی کو (رسول بنا کر) نہ بھیجے گا۔
اور ہم نے آسمان کو ٹٹولا تو ہم نے اسے سخت پہروں اور شعلوں سے بھرا ہوا پایا۔
اور ہم اس کے ٹھکانوں (آسمانوں) میں سننے کے لیے بیٹھا کرتے تھے، پس جو کوئی اب کان دھرتا ہے تو وہ اپنے لیے ایک انگارہ تاک لگائے ہوئے پاتا ہے۔
اور ہم نہیں جانتے کہ زمین والوں کے ساتھ نقصان کا ارادہ کیا گیا ہے یا ان کی نسبت ان کے رب نے راہ راست پر لانے کا ارادہ کیا ہے۔
اور کچھ تو ہم میں سے نیک ہیں اور کچھ اور طرح کے، ہم بھی مختلف طریقوں پر تھے۔
اور بے شک ہم نے سمجھ لیا ہے کہ ہم اللہ کو زمین میں (جا کر) کبھی عاجز نہ کر سکیں گے اور نہ ہی ہم بھاگ کر عاجز کر سکیں گے۔
اور جب ہم نے ہدایت کی بات سنی تو ہم اس پر ایمان لے آئے، پھر جو اپنے رب پر ایمان لے لایا تو نہ اسے نقصان کا ڈر رہے گا اور نہ ظلم کا۔
اور کچھ تو ہم میں سے فرمانبردار ہیں اور کچھ نافرمان، پس جو کوئی فرمانبردار ہو گیا سو ایسے لوگوں نے سیدھا راستہ تلاش کر لیا۔
اور لیکن جو ظالم ہیں سو وہ دوزخ کا ایندھن ہوں گے۔
اور اگر (مکہ والے) سیدھے راستے پر قائم رہتے تو ہم ان کو با افراط پانی سے سیراب کرتے۔
تاکہ اس (ارزانی) میں ان کا امتحان کریں، اور جس نے اپنے رب کی یاد سے منہ موڑا تو وہ اسے سخت عذاب میں ڈالے گا۔
اور بے شک مسجدیں اللہ کے لیے ہیں پس تم اللہ کے ساتھ کسی کو نہ پکارو۔
اور جب اللہ کا بندہ (نبی) اس کو پکارنے کھڑا ہوتا ہے تو لوگ اس پر جمگھٹا کرنے لگتے ہیں۔
کہہ دو میں تو اپنے رب ہی کو پکارتا ہوں اور اس کے ساتھ کسی کو بھی شریک نہیں کرتا۔
کہہ دو میں نہ تمہارے کسی ضرر کا اختیار رکھتا ہوں اور نہ کسی بھلائی کا۔
کہہ دو مجھے اللہ سے کوئی نہیں بچا سکے گا اور نہ مجھے اس کے سوا پناہ ملے گی۔
مگر اللہ کا پیغام اور اس کا حکم پہنچانا ہے، اور جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گا تو اس کے لیے دوزخ کی آگ ہے جس میں وہ سدا رہے گا۔
یہاں تک کہ جب وہ (عذاب) دیکھیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے تو وہ جان لیں گے کہ کس کے مددگار کمزور اور شمار میں کم ہیں۔
کہہ دو مجھے خبر نہیں جس کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے وہ قریب ہے یا اس کے لیے میرا رب کوئی مدت ٹھہراتا ہے۔
وہ غیب جاننے والا ہے اپنے غائب کی باتوں پر کسی کو واقف نہیں کرتا۔
مگر اپنے پسندیدہ رسول کو (بتاتا ہے) پھر اس کے آگے اور پیچھے محافظ مقرر کر دیتا ہے۔
تاکہ وہ بظاہر جان لے کہ انہوں نے اپنے رب کے پیغامات پہنچا دیے اور اللہ نے تمام کاموں کو اپنے قبضے میں کر رکھا ہے اور اس نے ہر چیز کی گنتی شمار کر رکھی ہے۔