(13) سورۃ الرعد
(مدنی — کل آیات 43)
اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَسَالَتْ اَوْدِيَةٌ بِقَدَرِهَا فَاحْتَمَلَ السَّيْلُ زَبَدًا رَّابِيًا ۚ وَمِمَّا يُوْقِدُوْنَ عَلَيْهِ فِى النَّارِ ابْتِغَـآءَ حِلْيَةٍ اَوْ مَتَاعٍ زَبَدٌ مِّثْلُـهٝ ۚ كَذٰلِكَ يَضْرِبُ اللّـٰهُ الْحَقَّ وَالْبَاطِلَ ۚ فَاَمَّا الزَّبَدُ فَيَذْهَبُ جُفَـآءً ۖ وَاَمَّا مَا يَنْفَعُ النَّاسَ فَيَمْكُثُ فِى الْاَرْضِ ۚ كَذٰلِكَ يَضْرِبُ اللّـٰهُ الْاَمْثَالَ (17)
اس نے آسمان سے پانی اتارا پھر اس سے اپنی مقدار میں نالے بہنے لگے پھر وہ سیلاب پھولا ہوا جھاگ اوپر لایا، اور جس چیز کو آگ میں زیور یا کسی اور اسباب بنانے کے لیے پگھلاتے ہیں اس پر بھی ویسا ہی جھاگ ہوتا ہے، اللہ حق اور باطل کی مثال بیان فرماتا ہے، پھر جو جھاگ ہے وہ یونہی جاتا رہتا ہے، اور جو لوگوں کو فائدہ دے وہ زمین میں ٹھہر جاتا ہے، اسی طرح اللہ مثالیں بیان فرماتا ہے۔