(38) سورۃ ص
(مکی — کل آیات 88)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
صٓ ۚ وَالْقُرْاٰنِ ذِى الـذِّكْرِ
(1) ↖ص، قرآن کی قسم ہے جو سراسر نصیحت ہے۔
بَلِ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا فِىْ عِزَّةٍ وَّّشِقَاقٍ
(2) ↖بلکہ جو لوگ منکر ہیں وہ محض تکبر اور مخالفت میں پڑے ہیں۔
كَمْ اَهْلَكْنَا مِنْ قَبْلِـهِـمْ مِّنْ قَرْنٍ فَنَادَوْا وَّلَاتَ حِيْنَ مَنَاصٍ
(3) ↖ہم نے ان سے پہلے کتنی قومیں ہلاک کر دی ہیں سو انہوں نے بڑی ہائے پکار کی اور وہ وقت خلاصی کا نہ تھا۔
وَعَجِبُـوٓا اَنْ جَآءَهُـمْ مُّنْذِرٌ مِّنْـهُـمْ ۖ وَقَالَ الْكَافِرُوْنَ هٰذَا سَاحِرٌ كَذَّابٌ
(4) ↖اور انہوں نے تعجب کیا کہ ان کے پاس انہیں میں سے ڈرانے والا آیا، اور منکروں نے کہا کہ یہ تو ایک بڑا جھوٹا جادوگر ہے۔
اَجَعَلَ الْاٰلِـهَةَ اِلٰـهًا وَّاحِدًا ۖ اِنَّ هٰذَا لَشَيْءٌ عُجَابٌ
(5) ↖کیا اس نے کئی معبودوں کو صرف ایک معبود بنایا ہے، بے شک یہ بڑی عجیب بات ہے۔
وَانْطَلَقَ الْمَلَاُ مِنْـهُـمْ اَنِ امْشُوْا وَاصْبِـرُوْا عَلٰٓى اٰلِـهَتِكُمْ ۖ اِنَّ هٰذَا لَشَيْءٌ يُّرَادُ
(6) ↖اور ان میں سے سردار یہ کہتے ہوئے چل پڑے کہ چلو اور اپنے معبودوں پر جمے رہو، بے شک اس میں کچھ غرض ہے۔
مَا سَـمِعْنَا بِـهٰذَا فِى الْمِلَّـةِ الْاٰخِرَةِۚ اِنْ هٰذَآ اِلَّا اخْتِلَاقٌ
(7) ↖ہم نے یہ بات اپنے پچھلے دین میں نہیں سنی، یہ تو ایک بنائی ہوئی بات ہے۔
اَؤُنْزِلَ عَلَيْهِ الـذِّكْرُ مِنْ بَيْنِنَا ۚ بَلْ هُـمْ فِىْ شَكٍّ مِّنْ ذِكْرِىْ ۖ بَلْ لَّمَّا يَذُوْقُوْا عَذَابِ
(8) ↖کیا ہم میں سے اسی پر نصیحت اتاری گئی، بلکہ انہیں تو میری نصیحت میں بھی شک ہے، بلکہ انہوں نے میرا ابھی عذاب بھی نہیں چکھا۔
اَمْ عِنْدَهُـمْ خَزَآئِنُ رَحْـمَةِ رَبِّكَ الْعَزِيْزِ الْوَهَّابِ
(9) ↖کیا ان کے پاس تیرے خدائے غالب فیاض کی رحمت کے خزانے ہیں۔
اَمْ لَـهُـمْ مُّلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَـهُمَا ۖ فَلْيَـرْتَقُوْا فِى الْاَسْبَابِ
(10) ↖یا انہیں آسمانوں اور زمین کی حکومت اور جو کچھ ان کے درمیان ہے حاصل ہے، تو سیڑھیاں لگا کر چڑھ جائیں۔
جُنْدٌ مَّا هُنَالِكَ مَهْزُوْمٌ مِّنَ الْاَحْزَابِ
(11) ↖وہاں ان کے لشکر شکست پائیں گے۔
كَذَّبَتْ قَبْلَـهُـمْ قَوْمُ نُـوْحٍ وَّعَادٌ وَّفِرْعَوْنُ ذُو الْاَوْتَادِ
(12) ↖ان سے پہلے قوم نوح اور عاد اور میخوں والا فرعون۔
وَثَمُوْدُ وَقَوْمُ لُوْطٍ وَّاَصْحَابُ الْاَيْكَـةِ ۚ اُولٰٓئِكَ الْاَحْزَابُ
(13) ↖اور ثمود اور لوط کی قوم اور بن والے بھی جھٹلا چکے ہیں، یہی وہ لشکر ہیں۔
اِنْ كُلٌّ اِلَّا كَذَّبَ الرُّسُلَ فَحَقَّ عِقَابِ
(14) ↖ان سب نے رسولوں کو جھٹلایا تھا پس میرا عذاب آ موجود ہوا۔
وَمَا يَنْظُرُ هٰٓؤُلَآءِ اِلَّا صَيْحَةً وَّّاحِدَةً مَّا لَـهَا مِنْ فَوَاقٍ
(15) ↖اور یہ ایک ہی چیخ کے منتظر ہیں جسے کچھ دیر نہیں لگے گی۔
وَقَالُوْا رَبَّنَا عَجِّلْ لَّنَا قِطَّنَا قَبْلَ يَوْمِ الْحِسَابِ
(16) ↖اور کہتے ہیں اے رب ہمارے! ہمارا حصہ ہمیں حساب کے دن سے پہلے ہی دے دے۔
اِصْبِـرْ عَلٰى مَا يَقُوْلُوْنَ وَاذْكُرْ عَبْدَنَا دَاوُوْدَ ذَا الْاَيْدِ ۖ اِنَّهٝٓ اَوَّابٌ
(17) ↖ان کی ان باتوں پر صبر کر اور ہمارے بندے داؤد کو یاد کر جو بڑا طاقتور تھا، بے شک وہ رجوع کرنے والا تھا۔
اِنَّا سَخَّرْنَا الْجِبَالَ مَعَهٝ يُسَبِّحْنَ بِالْعَشِيِّ وَالْاِشْرَاقِ
(18) ↖بے شک ہم نے پہاڑوں کو اس کے تابع کر دیا تھا کہ وہ شام اور صبح کو تسبیح کرتے تھے۔
وَالطَّيْـرَ مَحْشُوْرَةً ۖ كُلٌّ لَّـهٝ اَوَّابٌ
(19) ↖اور پرندوں کو بھی جو جمع ہوجاتے تھے، ہر ایک اس کے تابع تھا۔
وَشَدَدْنَا مُلْكَهٝ وَاٰتَيْنَاهُ الْحِكْمَةَ وَفَصْلَ الْخِطَابِ
(20) ↖اور ہم نے اس کی سلطنت کو مضبوط کر دیا تھا اور ہم نے اسے نبوت دی تھی اور مقدمات کے فیصلے کرنے کا سلیقہ (دیا تھا)۔
وَهَلْ اَتَاكَ نَبَاُ الْخَصْمِۚ اِذْ تَسَوَّرُوا الْمِحْرَابَ
(21) ↖اور کیا آپ کو دو جھگڑنے والوں کی خبر بھی پہنچی، جب وہ عبادت خانہ کی دیوار پھاند کر آئے۔
اِذْ دَخَلُوْا عَلٰى دَاوُوْدَ فَفَزِعَ مِنْـهُـمْ ۖ قَالُوْا لَا تَخَفْ ۖ خَصْمَانِ بَغٰى بَعْضُنَا عَلٰى بَعْضٍ فَاحْكُمْ بَيْنَنَا بِالْحَقِّ وَلَا تُشْطِطْ وَاهْدِنَـآ اِلٰى سَوَآءِ الصِّرَاطِ
(22) ↖جب وہ داؤد کے پاس آئے تو وہ ان سے گھبرایا، کہا ڈر نہیں، دو جھگڑنے والے ہیں ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے پس آپ ہمارے درمیا ن انصاف کا فیصلہ کیجیے اور بات کو دور نہ ڈالیے اور ہمیں سیدھی راہ پر چلائیے۔
اِنَّ هٰذَآ اَخِيْۚ لَـهٝ تِسْعٌ وَّتِسْعُوْنَ نَعْجَةً وَّّلِـىَ نَعْجَةٌ وَّّاحِدَةٌ ۚ فَقَالَ اَكْفِلْنِيْـهَا وَعَزَّنِىْ فِى الْخِطَابِ
(23) ↖بے شک یہ میرا بھائی ہے، اس کے پاس ننانوے دنبیاں ہیں اور میرے پاس صرف ایک دنبی ہے، پس اس نے کہا مجھے وہ بھی دے دے اور اس نے مجھے گفتگو میں دبا لیا ہے۔
قَالَ لَقَدْ ظَلَمَكَ بِسُؤَالِ نَعْجَتِكَ اِلٰى نِعَاجِهٖ ۖ وَاِنَّ كَثِيْـرًا مِّنَ الْخُلَطَـآءِ لَيَبْغِىْ بَعْضُهُـمْ عَلٰى بَعْضٍ اِلَّا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَقَلِيْلٌ مَّا هُـمْ ۗ وَظَنَّ دَاوُوْدُ اَنَّمَا فَتَنَّاهُ فَاسْتَغْفَرَ رَبَّهٝ وَخَرَّ رَاكِعًا وَّاَنَابَ ۩
(24) ↖کہا البتہ اس نے تجھ پر ظلم کیا جو تیری دنبی کو اپنی دنبیوں میں ملانے کا سوال کیا، گو اکثر شریک ایک دوسرے پر زیادتی کیا کرتے ہیں مگر جو ایماندار ہیں اور انہوں نے نیک کام بھی کیے اور وہ بہت ہی کم ہیں، اور داؤد سمجھ گیا کہ ہم نے اسے آزمایا ہے پھر اس نے اپنے رب سے معافی مانگی اور سجدہ میں گر پڑا اور توبہ کی۔
فَغَفَرْنَا لَـهٝ ذٰلِكَ ۖ وَاِنَّ لَـهٝ عِنْدَنَا لَزُلْفٰى وَحُسْنَ مَاٰبٍ
(25) ↖پھر ہم نے اس کی یہ غلطی معاف کر دی اور اس کے لیے ہمارے ہاں مرتبہ اور اچھا ٹھکانہ ہے۔
يَا دَاوُوْدُ اِنَّا جَعَلْنَاكَ خَلِيْفَةً فِى الْاَرْضِ فَاحْكُمْ بَيْنَ النَّاسِ بِالْحَقِّ وَلَا تَتَّبِــعِ الْـهَوٰى فَيُضِلَّكَ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۚ اِنَّ الَّـذِيْنَ يَضِلُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ لَـهُـمْ عَذَابٌ شَدِيْدٌ بِمَا نَسُوْا يَوْمَ الْحِسَابِ
(26) ↖اے داؤد! ہم نے تجھے زمین میں بادشاہ بنایا ہے پس تم لوگوں میں انصاف سے فیصلہ کیا کرو اور نفس کی خواہش کی پیروی نہ کرو کہ وہ تمہیں اللہ کی راہ سے ہٹا دے گی، بے شک جو اللہ کی راہ سے گمراہ ہوتے ہیں ان کے لیے سخت عذاب ہے اس لیے کہ وہ حساب کے دن کو بھول گئے۔
وَمَا خَلَقْنَا السَّمَآءَ وَالْاَرْضَ وَمَا بَيْنَـهُمَا بَاطِلًا ۚ ذٰلِكَ ظَنُّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ فَوَيْلٌ لِّلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنَ النَّارِ
(27) ↖اور ہم نے آسمان اور زمین کو اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے بیکار تو پیدا نہیں کیا، یہ تو ان کا خیال ہے جو کافر ہیں، پھر کافروں کے لیے ہلاکت ہے جو آگ ہے۔
اَمْ نَجْعَلُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَالْمُفْسِدِيْنَ فِى الْاَرْضِۚ اَمْ نَجْعَلُ الْمُتَّقِيْنَ كَالْفُجَّارِ
(28) ↖کیا ہم کردیں گے ان کو جو ایمان لائے اور نیک کام کیے ان کی طرح جو زمین میں فساد کرتے ہیں، یا ہم پرہیزگاروں کو بدکاروں کی طرح کر دیں گے۔
كِتَابٌ اَنْزَلْنَاهُ اِلَيْكَ مُبَارَكٌ لِّيَدَّبَّرُوٓا اٰيَاتِهٖ وَلِيَتَذَكَّرَ اُولُو الْاَلْبَابِ
(29) ↖ایک کتاب ہے جو ہم نے آپ کی طرف نازل کی بڑی برکت والی تاکہ وہ اس کی آیتوں میں غور کریں اور تاکہ عقلمند نصحیت حاصل کریں۔
وَوَهَبْنَا لِـدَاوُوْدَ سُلَيْمَانَ ۚ نِعْمَ الْعَبْدُ ۖ اِنَّهٝ اَوَّابٌ
(30) ↖اور ہم نے داؤد کو سلیمان عطا کیا، کیسا اچھا بندہ تھا، بے شک وہ رجوع کرنے والا تھا۔
اِذْ عُرِضَ عَلَيْهِ بِالْعَشِيِّ الصَّافِنَاتُ الْجِيَادُ
(31) ↖جب اس کے سامنے شام کے وقت تیز رو گھوڑے حاضر کیے گئے۔
فَقَالَ اِنِّـىٓ اَحْبَبْتُ حُبَّ الْخَيْـرِ عَنْ ذِكْرِ رَبِّيْۚ حَتّـٰى تَوَارَتْ بِالْحِجَابِ
(32) ↖تو کہا میں نے مال کی محبت کو یاد الٰہی سے عزیز سمجھا، یہاں تک کہ آفتاب غروب ہوگیا۔
رُدُّوْهَا عَلَىَّ ۖ فَطَفِقَ مَسْحًا بِالسُّوْقِ وَالْاَعْنَاقِ
(33) ↖ان کو میرے پاس لوٹا لاؤ، پس پنڈلیوں اور گردنوں پر (تلوار) پھیرنے لگا۔
وَلَقَدْ فَتَنَّا سُلَيْمَانَ وَاَلْقَيْنَا عَلٰى كُرْسِيِّهٖ جَسَدًا ثُـمَّ اَنَابَ
(34) ↖اور ہم نے سلیمان کو آزمایا تھا اور اس کی کرسی پر ایک دھڑ ڈال دیا تھا پھر وہ رجوع ہوا۔
قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِـىْ وَهَبْ لِـىْ مُلْكًا لَّا يَنْبَغِىْ لِاَحَدٍ مِّنْ بَعْدِىْ ۖ اِنَّكَ اَنْتَ الْوَهَّابُ
(35) ↖کہا اے میرے رب! مجھے معاف کر اور مجھے ایسی حکومت عنایت فرما کہ کسی کو میرے بعد شایاں نہ ہو، بے شک تو بہت بڑا عنایت کرنے والا ہے۔
فَسَخَّرْنَا لَـهُ الرِّيْحَ تَجْرِىْ بِاَمْرِهٖ رُخَـآءً حَيْثُ اَصَابَ
(36) ↖پھر ہم نے ہوا کو اس کے تابع کر دیا کہ وہ اس کے حکم سے بڑی نرمی سے چلتی تھی جہاں اسے پہنچنا ہوتا تھا۔
وَالشَّيَاطِيْنَ كُلَّ بَنَّـآءٍ وَّغَوَّاصٍ
(37) ↖اور شیطانوں کو جو سب معمار اور غوطہ زن تھے۔
وَاٰخَرِيْنَ مُقَرَّنِيْنَ فِى الْاَصْفَادِ
(38) ↖اور دوسروں کو جو زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے۔
هٰذَا عَطَـآؤُنَا فَامْنُنْ اَوْ اَمْسِكْ بِغَيْـرِ حِسَابٍ
(39) ↖یہ ہماری بخشش ہے پس احسان کر یا اپنے پاس رکھ کوئی حساب نہیں۔
وَاِنَّ لَـهٝ عِنْدَنَا لَزُلْفٰى وَحُسْنَ مَاٰبٍ
(40) ↖اور البتہ اس (سلیمان) کے لیے ہمارے پاس مرتبہ اور عمدہ مقام ہے۔
وَاذْكُرْ عَبْدَنَـآ اَيُّوْبَۚ اِذْ نَادٰى رَبَّهٝٓ اَنِّىْ مَسَّنِىَ الشَّيْطَانُ بِنُصْبٍ وَّعَذَابٍ
(41) ↖اور ہمارے بندے ایوب کو یاد کر، جب اس نے اپنے رب کو پکارا کہ مجھے شیطان نے تکلیف اور عذاب پہنچایا ہے۔
اُرْكُضْ بِـرِجْلِكَ ۖ هٰذَا مُغْتَسَلٌ بَارِدٌ وَّشَرَابٌ
(42) ↖اپنا پاؤں (زمین پر) مار، یہ ٹھنڈا چشمہ نہانے اور پینے کو ہے۔
وَوَهَبْنَا لَـهٝٓ اَهْلَـهٝ وَمِثْلَـهُـمْ مَّعَهُـمْ رَحْـمَةً مِّنَّا وَذِكْرٰى لِاُولِـى الْاَلْبَابِ
(43) ↖اور ہم نے ان کو ان کے اہل و عیال اور کتنے ہی اور بھی اپنی مہربانی سے عنایت فرمائے اور عقلمندوں کے لیے نصیحت ہے۔
وَخُذْ بِيَدِكَ ضِغْثًا فَاضْرِبْ بِّهٖ وَلَا تَحْنَثْ ۗ اِنَّا وَجَدْنَاهُ صَابِرًا ۚ نِّعْمَ الْعَبْدُ ۖ اِنَّهٝٓ اَوَّابٌ
(44) ↖اور اپنے ہاتھ میں جھاڑو کا مٹھا لے کر مار اور قسم نہ توڑ، بے شک ہم نے ایوب کو صابر پایا، وہ بڑے اچھے بندے، اللہ کی طرف رجوع کرنے والے تھے۔
وَاذْكُرْ عِبَادَنَـآ اِبْـرَاهِيْـمَ وَاِسْحَاقَ وَيَعْقُوْبَ اُولِـى الْاَيْدِىْ وَالْاَبْصَارِ
(45) ↖اور ہمارے بندوں ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب کو یاد کر جو ہاتھوں اور آنکھوں والے تھے۔
اِنَّـآ اَخْلَصْنَاهُـمْ بِخَالِصَةٍ ذِكْـرَى الـدَّارِ
(46) ↖بے شک ہم نے انہیں ایک خاص فضیلت دی یعنی ذکر آخرت کے لیے چن لیا تھا۔
وَاِنَّـهُـمْ عِنْدَنَا لَمِنَ الْمُصْطَفَيْنَ الْاَخْيَارِ
(47) ↖اور بے شک وہ ہمارے نزدیک برگزیدہ بندوں میں سے تھے۔
وَاذْكُرْ اِسْـمَاعِيْلَ وَالْيَسَعَ وَذَا الْكِفْلِ ۖ وَكُلٌّ مِّنَ الْاَخْيَارِ
(48) ↖اور اسماعیل اور الیسع اور ذوالکفل کو بھی یاد کر اور یہ سب نیک لوگوں میں سے تھے۔
هٰذَا ذِكْرٌ ۚ وَاِنَّ لِلْمُتَّقِيْنَ لَحُسْنَ مَاٰبٍ
(49) ↖یہ نصیحت ہے، اور بے شک پرہیزگاروں کے لیے اچھا ٹھکانا ہے۔
جَنَّاتِ عَدْنٍ مُّفَتَّحَةً لَّـهُـمُ الْاَبْوَابُ
(50) ↖ہمیشہ رہنے کے باغ ہیں ان کے لیے ان کے دروازے کھولے جائیں گے۔
مُتَّكِئِيْنَ فِيْـهَا يَدْعُوْنَ فِيْـهَا بِفَاكِهَةٍ كَثِيْـرَةٍ وَّشَرَابٍ
(51) ↖وہاں تکیہ لگا کر بیٹھیں گے وہاں بہت سے میوے اور شراب طلب کریں گے۔
وَعِنْدَهُـمْ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ اَتْـرَابٌ
(52) ↖اور ان کے پاس نیچی نگاہ والی ہم عمر عورتیں ہوں گی۔
هٰذَا مَا تُوْعَدُوْنَ لِيَوْمِ الْحِسَابِ
(53) ↖یہی ہے جس کا تم سے حساب کے دن کے لیے وعدہ کیا جاتا ہے۔
اِنَّ هٰذَا لَرِزْقُنَا مَا لَـهٝ مِنْ نَّفَادٍ
(54) ↖بے شک یہ ہمارا رزق ہے جو کبھی ختم نہیں ہوگا۔
هٰذَا ۚ وَاِنَّ لِلطَّاغِيْنَ لَشَرَّ مَاٰبٍ
(55) ↖یہی بات ہے، اور بے شک سرکشوں کے لیے برا ٹھکانا ہے۔
جَهَنَّـمَ يَصْلَوْنَـهَا فَبِئْسَ الْمِهَادُ
(56) ↖یعنی دوزخ جس میں وہ گریں گے پس وہ کیسی بری جگہ ہے۔
هٰذَا فَلْيَذُوْقُوْهُ حَـمِيْـمٌ وَّّغَسَّاقٌ
(57) ↖یہ ہے پھر وہ اس کو چکھیں جو کھولتا ہوا پانی اور پیپ ہے۔
وَاٰخَرُ مِنْ شَكْلِـهٓ ٖ اَزْوَاجٌ
(58) ↖اور اس شکل کی اور بھی کئی طرح کی چیزیں ہوں گی۔
هٰذَا فَوْجٌ مُّقْتَحِمٌ مَّعَكُمْ ۖ لَا مَرْحَبًا بِـهِـمْ ۚ اِنَّـهُـمْ صَالُو النَّارِ
(59) ↖یہ ایک جماعت ہے جو تمہارے ساتھ دوزخ میں داخل ہونے والی ہے، (متبوع کہیں گے) ان پر خدا کی مار، یہ بھی دوزخ ہی میں آ رہے ہیں۔
قَالُوْا بَلْ اَنْتُـمْ لَا مَرْحَبًا بِكُمْ ۖ اَنْتُـمْ قَدَّمْتُمُوْهُ لَنَا ۖ فَبِئْسَ الْقَرَارُ
(60) ↖(تابع ہونے والے) کہیں گے بلکہ تم پر خدا کی مار، تم ہی تو اس بلا کو ہمارے سامنے لائے، جو بہت ہی برا ٹھکانا ہے۔
قَالُوْا رَبَّنَا مَنْ قَدَّمَ لَنَا هٰذَا فَزِدْهُ عَذَابًا ضِعْفًا فِى النَّارِ
(61) ↖تابع کہیں گے اے ہمارے رب! جو اس بلا کو آگے لایا اسے آگ میں دگنا عذاب دے۔
وَقَالُوْا مَا لَنَا لَا نَرٰى رِجَالًا كُنَّا نَعُدُّهُـمْ مِّنَ الْاَشْرَارِ
(62) ↖اور کہیں گے کہ جن لوگوں کو ہم دنیا میں برا سمجھتے تھے ہمیں دکھائی کیوں نہیں دیتے۔
اَتَّخَذْنَاهُـمْ سِخْرِيًّا اَمْ زَاغَتْ عَنْـهُـمُ الْاَبْصَارُ
(63) ↖کیا ہم ان سے (ناحق) تمسخر کرتے تھے یا ان سے ہماری نگاہیں پھر گئی ہیں۔
اِنَّ ذٰلِكَ لَحَقٌّ تَخَاصُمُ اَهْلِ النَّارِ
(64) ↖بے شک یہ دوزخیوں کا آپس میں جھگڑنا بالکل سچی بات ہے۔
قُلْ اِنَّمَآ اَنَا مُنْذِرٌ ۖ وَّمَا مِنْ اِلٰـهٍ اِلَّا اللّـٰهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ
(65) ↖کہہ دو میں تو ایک ڈرانے والا ہوں، اور اللہ کے سوا کوئی اور معبود نہیں ہے ایک ہے بڑا غالب۔
رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَـهُمَا الْعَزِيْزُ الْغَفَّارُ
(66) ↖آسمانوں اور زمین کا پروردگار اور جو کچھ ان کے درمیان ہے، غالب بڑا معاف کرنے والا ہے۔
قُلْ هُوَ نَبَاٌ عَظِيْـمٌ
(67) ↖کہہ دو یہ ایک بڑی خبر ہے۔
اَنْتُـمْ عَنْهُ مُعْرِضُوْنَ
(68) ↖تم اس سے منہ پھیرنے والے ہو۔
مَا كَانَ لِـىَ مِنْ عِلْمٍ بِالْمَلَاِ الْاَعْلٰٓى اِذْ يَخْتَصِمُوْنَ
(69) ↖مجھے فرشتوں کے متعلق کوئی علم نہیں تھا جب کہ وہ جھگڑ رہے تھے۔
اِنْ يُّوْحٰٓى اِلَـىَّ اِلَّآ اَنَّمَآ اَنَا نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ
(70) ↖مجھے تو یہی وحی کیا گیا ہے کہ میں تمہیں صاف صاف ڈراؤں۔
اِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَآئِكَـةِ اِنِّىْ خَالِقٌ بَشَـرًا مِّنْ طِيْنٍ
(71) ↖جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا کہ میں ایک انسان مٹی سے بنانے والا ہوں۔
فَاِذَا سَوَّيْتُهٝ وَنَفَخْتُ فِيْهِ مِنْ رُّوْحِىْ فَقَعُوْا لَـهٝ سَاجِدِيْنَ
(72) ↖پھرجب میں اسے پورے طور پر بنا لوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو اس کے لیے سجدہ میں گر پڑنا۔
فَسَجَدَ الْمَلَآئِكَـةُ كُلُّـهُـمْ اَجْـمَعُوْنَ
(73) ↖پھر سب کے سب فرشتوں نے سجدہ کیا۔
اِلَّآ اِبْلِيْسَ ؕ اِسْتَكْـبَـرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِـرِيْنَ
(74) ↖مگر ابلیس نے نہ کیا، تکبر کیا اور کافروں میں سے ہوگیا۔
قَالَ يَآ اِبْلِيْسُ مَا مَنَعَكَ اَنْ تَسْجُدَ لِمَا خَلَقْتُ بِيَدَىَّ ۖ اَسْتَكْـبَـرْتَ اَمْ كُنْتَ مِنَ الْعَالِيْنَ
(75) ↖فرمایا اے ابلیس! تمہیں اس کے سامنے سجدہ کرنے سے کس نے منع کیا جسے میں نے اپنے ہاتھوں سے بنایا، کیا تو نے تکبر کیا یا تو بڑوں میں سے تھا۔
قَالَ اَنَا خَيْـرٌ مِّنْهُ ۖ خَلَقْتَنِىْ مِنْ نَّارٍ وَّخَلَقْتَهٝ مِنْ طِيْنٍ
(76) ↖اس نے کہا میں اس سے بہتر ہوں، مجھے تو نے آگ سے بنایا اور اسے مٹی سے بنایا۔
قَالَ فَاخْرُجْ مِنْـهَا فَاِنَّكَ رَجِيْـمٌ
(77) ↖فرمایا پھر تو یہاں سے نکل جا کیونکہ تو راندہ گیا ہے۔
وَاِنَّ عَلَيْكَ لَعْنَتِىٓ اِلٰى يَوْمِ الدِّيْنِ
(78) ↖اور تجھ پر قیامت تک میری لعنت ہے۔
قَالَ رَبِّ فَاَنْظِرْنِـىٓ اِلٰى يَوْمِ يُبْعَثُوْنَ
(79) ↖کہا اے میرے رب! پھر مجھے مردوں کے زندہ ہونے تک مہلت دے۔
قَالَ فَاِنَّكَ مِنَ الْمُنْظَرِيْنَ
(80) ↖فرمایا پس تمہیں مہلت ہے۔
اِلٰى يَوْمِ الْوَقْتِ الْمَعْلُوْمِ
(81) ↖وقت معین کے دن تک۔
قَالَ فَبِعِزَّتِكَ لَاُغْوِيَنَّـهُـمْ اَجْـمَعِيْنَ
(82) ↖کہا تیری عزت کی قسم میں ان سب کو گمراہ کردوں گا۔
اِلَّا عِبَادَكَ مِنْـهُـمُ الْمُخْلَصِيْنَ
(83) ↖مگر ان میں جو تیرے خالص بندے ہوں گے۔
قَالَ فَالْحَقُّ وَالْحَقَّ اَقُوْلُ
(84) ↖فرمایا حق بات یہ ہے اور میں حق ہی کہا کرتا ہوں۔
لَاَمْلَاَنَّ جَهَنَّـمَ مِنْكَ وَمِمَّنْ تَبِعَكَ مِنْـهُـمْ اَجْـمَعِيْنَ
(85) ↖میں تجھ سے اور ان میں سے جو تیرے تابع ہوں گے سب سے جہنم بھردوں گا۔
قُلْ مَآ اَسْاَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ اَجْرٍ وَّمَآ اَنَا مِنَ الْمُتَكَلِّـفِيْنَ
(86) ↖کہہ دو میں اس پر تم سے کوئی مزدوری نہیں مانگتا اور نہ میں تکلف کرنے والوں میں ہوں۔
اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِيْنَ
(87) ↖یہ قرآن تو تمام جہان کے لیے نصیحت ہے۔
وَلَـتَعْلَمُنَّ نَبَاَهٝ بَعْدَ حِيْنٍ
(88) ↖اور تم کچھ مدت کے بعد اس کا حال ضرور جان لو گے۔