(2) سورۃ البقرۃ
(مدنی — کل آیات 286)
اَلَّـذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ الرِّبَا لَا يَقُوْمُوْنَ اِلَّا كَمَا يَقُوْمُ الَّـذِىْ يَتَخَبَّطُهُ الشَّيْطَانُ مِنَ الْمَسِّ ۚ ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ قَالُوٓا اِنَّمَا الْبَيْعُ مِثْلُ الرِّبَا ۗ وَاَحَلَّ اللّـٰهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا ۚ فَمَنْ جَآءَهٝ مَوْعِظَـةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ فَانْتَهٰى فَلَـهٝ مَا سَلَفَ ؕ وَاَمْرُهٝٓ اِلَى اللّـٰهِ ۖ وَمَنْ عَادَ فَاُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (275)
جو لوگ سود کھاتے ہیں قیامت کے دن وہ نہیں اٹھیں گے مگر جس طرح کہ وہ شخص اٹھتا ہے جس کے حواس جن نے لپٹ کر کھو دیے ہیں، یہ حالت ان کی اس لیے ہوگی کہ انہوں نے کہا تھا کہ تجارت بھی تو ایسی ہی ہے جیسےسود لینا، حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال کیا ہے اور سود کو حرام کیا ہے، پھر جسے اپنے رب کی طرف سے نصیحت پہنچی اور وہ باز آگیا تو جو پہلے لے چکا ہے وہ اسی کا رہا، اور اس کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے، اور جو کوئی پھر سود لے وہی لوگ دوزخ والے ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔