(2) سورۃ البقرۃ
(مدنی — کل آیات 286)
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الْمَلَاِ مِنْ بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ مِنْ بَعْدِ مُوْسٰىۢ اِذْ قَالُوْا لِنَبِيٍّ لَّـهُـمُ ابْعَثْ لَنَا مَلِكًا نُّقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۖ قَالَ هَلْ عَسَيْتُـمْ اِنْ كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِتَالُ اَلَّا تُقَاتِلُوْا ۖ قَالُوْا وَمَا لَنَآ اَلَّا نُقَاتِلَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَقَدْ اُخْرِجْنَا مِنْ دِيَارِنَا وَاَبْنَآئِنَا ۖ فَلَمَّا كُتِبَ عَلَيْـهِـمُ الْقِتَالُ تَوَلَّوْا اِلَّا قَلِيْلًا مِّنْـهُـمْ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِـيْـمٌ بِالظَّالِمِيْنَ (246)
کیا تم نے بنی اسرائیل کی ایک جماعت کو موسیٰ کے بعد نہیں دیکھا، جب انہوں نے اپنے نبی سے کہا کہ ہمارے لیے ایک بادشاہ مقرر کر دو تاکہ ہم اللہ کی راہ میں لڑیں، پیغمبر نے کہا کیا یہ بھی ممکن ہے کہ اگر تمہیں لڑائی کا حکم ہو تو تم اس وقت نہ لڑو؟ انہوں نے کہا ہم اللہ کی راہ میں کیوں نہیں لڑیں گے حالانکہ ہمیں اپنے گھروں اور اپنے بیٹوں سے دور کر دیا گیا ہے، پھر جب انہیں لڑائی کا حکم ہوا تو سوائے چند آدمیوں کے سب پھر گئے، اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے۔