(13) سورۃ الرعد
(مدنی — کل آیات 43)
وَلَوْ اَنَّ قُرْاٰنًا سُيِّـرَتْ بِهِ الْجِبَالُ اَوْ قُطِّعَتْ بِهِ الْاَرْضُ اَوْ كُلِّمَ بِهِ الْمَوْتٰى ۗ بَلْ لِّلّـٰهِ الْاَمْرُ جَـمِيْعًا ۗ اَفَلَمْ يَيْاَسِ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَنْ لَّوْ يَشَآءُ اللّـٰهُ لَـهَدَى النَّاسَ جَـمِيْعًا ۗ وَلَا يَزَالُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا تُصِيْبُـهُـمْ بِمَا صَنَعُوْا قَارِعَةٌ اَوْ تَحُلُّ قَرِيْبًا مِّنْ دَارِهِـمْ حَتّـٰى يَاْتِـىَ وَعْدُ اللّـٰهِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُخْلِفُ الْمِيْعَادَ (31)
اور اگر تحقیق کوئی ایسا قرآن نازل ہوتا جس سے پہاڑ چلتے یا اس سے زمین کے ٹکڑے ہو جاتے یا اس سے مردے بول اٹھتے (تب بھی نہ مانتے)، بلکہ سب کام اللہ کے ہاتھ میں ہیں، پھر کیا ایمان والے اس بات سے نا امید ہو گئے ہیں کہ اگر اللہ چاہتا تو سب آدمیوں کو ہدایت کر دیتا، اور کافروں پر تو ہمیشہ ان کی بد اعمالی سے کوئی نہ کوئی مصیبت آتی رہے گی یا وہ بلا ان کے گھر کے قریب نازل ہوگی یہاں تک کہ اللہ کا وعدہ پورا ہو، بے شک اللہ اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا۔