سورت نمبر   آیت نمبر

(43) سورۃ الزخرف (مکی — کل آیات 89)

بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ

حٰمٓ (1)

ح م۔

وَالْكِتَابِ الْمُبِيْنِ (2)

روشن کتاب کی قسم ہے۔

اِنَّا جَعَلْنَاهُ قُرْاٰنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ (3)

ہم نے اسے عربی زبان میں قرآن بنایا ہے تاکہ تم سمجھو۔

وَاِنَّهٝ فِىٓ اُمِّ الْكِتَابِ لَـدَيْنَا لَعَلِىٌّ حَكِـيْمٌ (4)

اور یہ کتاب لوح محفوظ میں ہمارے نزدیک بلند مرتبہ حکمت والی ہے۔

اَفَنَضْرِبُ عَنْكُمُ الـذِّكْـرَ صَفْحًا اَنْ كُنْتُـمْ قَوْمًا مُّسْرِفِيْنَ (5)

کیا تمہارے سمجھانے سے ہم اس لیے منہ پھیر لیں گے کہ تم بیہودہ لوگ ہو۔

وَكَمْ اَرْسَلْنَا مِنْ نَّبِيٍّ فِى الْاَوَّلِيْنَ (6)

اور پہلے لوگوں میں بھی ہم نے بہت سے نبی بھیجے ہیں۔

وَمَا يَاْتِـيْهِـمْ مِّنْ نَّبِيٍّ اِلَّا كَانُـوْا بِهٖ يَسْتَهْزِئُوْنَ (7)

اور ان کے پاس ایسا کوئی نبی نہ آتا تھا کہ جس سے وہ ٹھٹھا نہ کرتے تھے۔

فَاَهْلَكْنَآ اَشَدَّ مِنْـهُـمْ بَطْشًا وَّمَضٰى مَثَلُ الْاَوَّلِيْنَ (8)

پھر ہم نے ان میں بڑے زور والوں کو ہلاک کر دیا اور پہلوں کی مثال گزر چکی ہے۔

وَلَئِنْ سَاَلْتَـهُـمْ مَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ لَيَقُوْلُنَّ خَلَقَهُنَّ الْعَزِيْزُ الْعَلِـيْمُ (9)

اور اگر آپ ان سے پوچھیں کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا ہے تو ضرور کہیں گے کہ انہیں اس بڑے زبردست جاننے والے نے پیدا کیا ہے۔

اَلَّـذِىْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ مَهْدًا وَّجَعَلَ لَكُمْ فِيْـهَا سُبُلًا لَّعَلَّكُمْ تَهْتَدُوْنَ (10)

وہ جس نے زمین کو تمہارا بچھونا بنایا اور تمہارے لیے اس میں راستے بنائے تاکہ تم راہ پاؤ۔

وَالَّـذِىْ نَزَّلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً بِقَدَرٍۚ فَاَنْشَرْنَا بِهٖ بَلْـدَةً مَّيْتًا ۚ كَذٰلِكَ تُخْرَجُوْنَ (11)

اور وہ جس نے آسمان سے اندازے کے ساتھ پانی اتارا، پھر ہم نے اس سے مردہ بستی کو زندہ کیا، تم بھی اس طرح ( قبروں سے) نکالے جاؤ گے۔

وَالَّـذِىْ خَلَقَ الْاَزْوَاجَ كُلَّـهَا وَجَعَلَ لَكُمْ مِّنَ الْفُلْكِ وَالْاَنْعَامِ مَا تَـرْكَبُوْنَ (12)

اور وہ جس نے ہر قسم کے جوڑے بنائے اور تمہارے لیے وہ کشتیاں اور چار پائے بنائے جن پر تم سوار ہوتے ہو۔

لِتَسْتَوُوْا عَلٰى ظُهُوْرِهٖ ثُـمَّ تَذْكُرُوْا نِعْمَةَ رَبِّكُمْ اِذَا اسْتَوَيْتُـمْ عَلَيْهِ وَتَقُوْلُوْا سُبْحَانَ الَّـذِىْ سَخَّرَ لَنَا هٰذَا وَمَا كُنَّا لَـهٝ مُقْرِنِيْنَ (13)

تاکہ ان کی پیٹھ پر چڑھ کر اپنے رب کا احسان یاد کرو جب کہ تم ان پر خوب بیٹھ جاؤ اور کہو وہ ذات پاک ہے جس نے ہمارے لیے اسے مطیع کر دیا اور ہم اسے قابو میں لانے والے نہ تھے۔

وَاِنَّـآ اِلٰى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُوْنَ (14)

اور بے شک ہم اپنے رب کی طرف لوٹنے والے ہیں۔

وَجَعَلُوْا لَـهٝ مِنْ عِبَادِهٖ جُزْءًا ۚ اِنَّ الْاِنْسَانَ لَكَفُوْرٌ مُّبِيْنٌ (15)

اور لوگوں نے اس کے بندوں کو اس کی اولاد بنا دیا، بے شک انسان صریح ناشکرا ہے۔

اَمِ اتَّخَذَ مِمَّا يَخْلُقُ بَنَاتٍ وَّّاَصْفَاكُمْ بِالْبَنِيْنَ (16)

کیا اس نے اپنی مخلوقات میں سے بیٹیاں لے لیں اور تمہیں بیٹے چن کر دیے۔

وَاِذَا بُشِّرَ اَحَدُهُـمْ بِمَا ضَرَبَ لِلرَّحْـمٰنِ مَثَلًا ظَلَّ وَجْهُهٝ مُسْوَدًّا وَّهُوَ كَظِيْـمٌ (17)

اور جب ان میں سے کسی کو اس چیز کی خوشخبری دی جائے جسے رحمان کے لیے ٹھہراتا ہے تو اس کا منہ سیاہ ہو جاتا ہے اور و ہ دل میں کڑھتا رہتا ہے۔

اَوَمَنْ يُّنَشَّاُ فِى الْحِلْيَةِ وَهُوَ فِى الْخِصَامِ غَيْـرُ مُبِيْنٍ (18)

کیا اس کے لیے وہ ہے جو زیور میں پلتی ہے اور وہ جھگڑتے میں بات نہیں کر سکتی۔

وَجَعَلُوا الْمَلَآئِكَـةَ الَّـذِيْنَ هُـمْ عِبَادُ الرَّحْـمٰنِ اِنَاثًا ۚ اَشَهِدُوْا خَلْقَهُـمْ ۚ سَتُكْـتَبُ شَهَادَتُهُـمْ وَيُسْاَلُوْنَ (19)

اور فرشتوں کو جو رحمان کے بندے ہیں عورتیں فرض کر لیا، کیا انھوں نے پیدا ہوتے دیکھا ہے، ان کی گواہی لکھی جائے گی اور ان سے پوچھا جائے گا۔

وَقَالُوْا لَوْ شَآءَ الرَّحْـمٰنُ مَا عَبَدْنَاهُـمْ ۗ مَّا لَـهُـمْ بِذٰلِكَ مِنْ عِلْمٍ ۖ اِنْ هُـمْ اِلَّا يَخْرُصُوْنَ (20)

اور کہتے ہیں اگر رحمان چاہتا تو ہم انہیں نہ پوجتے، انہیں اس کی کچھ خبر نہیں وہ محض اٹکل دوڑاتے ہیں۔

اَمْ اٰتَيْنَاهُـمْ كِتَابًا مِّنْ قَبْلِهٖ فَهُـمْ بِهٖ مُسْتَمْسِكُـوْنَ (21)

کیا ہم نے انہیں اس سے پہلے کوئی کتاب دی ہے کہ یہ اس پر قائم ہیں۔

بَلْ قَالُـوٓا اِنَّا وَجَدْنَـآ اٰبَآءَنَا عَلٰٓى اُمَّةٍ وَّّاِنَّا عَلٰٓى اٰثَارِهِـمْ مُّهْتَدُوْنَ (22)

بلکہ وہ کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک طریقہ پر پایا ہے اور انہیں کے ہم پیرو ہیں۔

وَكَذٰلِكَ مَآ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ فِىْ قَرْيَةٍ مِّنْ نَّذِيْـرٍ اِلَّا قَالَ مُتْـرَفُوْهَآۙ اِنَّا وَجَدْنَـآ اٰبَآءَنَا عَلٰٓى اُمَّةٍ وَّّاِنَّا عَلٰٓى اٰثَارِهِـمْ مُّقْتَدُوْنَ (23)

اور اسی طرح ہم نے آپ سے پہلے کسی گاؤں میں بھی کوئی ڈرانے والا بھیجا تو وہاں کے دولت مندوں نے (یہی) کہا کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک طریقہ پر پایا اور ہم انہیں کے پیرو ہیں۔

قَالَ اَوَلَوْ جِئْتُكُمْ بِاَهْدٰى مِمَّا وَجَدْتُّـمْ عَلَيْهِ اٰبَآءَكُمْ ۖ قَالُوٓا اِنَّا بِمَآ اُرْسِلْتُـمْ بِهٖ كَافِرُوْنَ (24)

رسول نے کہا اگرچہ میں تمہارے پاس اس سے بھی بہتر طریقہ لاؤں جس پر تم نے اپنے باپ دادا کو پایا، انہوں نے کہا جو کچھ تو لایا ہے ہم اس کے منکر ہیں۔

فَانْتَقَمْنَا مِنْـهُـمْ ۖ فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِيْنَ (25)

پھر ہم نے ان سے بدلہ لیا، پھر دیکھ جھٹلانے والوں کا انجام کیا ہوا۔

وَاِذْ قَالَ اِبْـرَاهِيْـمُ لِاَبِيْهِ وَقَوْمِهٓ ٖ اِنَّنِىْ بَـرَآءٌ مِّمَّا تَعْبُدُوْنَ (26)

اور جب ابراھیم نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا کہ بے شک میں ان سے بیزار ہوں جن کی تم عبادت کرتے ہو۔

اِلَّا الَّـذِىْ فَطَرَنِىْ فَاِنَّهٝ سَيَـهْدِيْنِ (27)

سوائے اس ذات کے جس نے تجھے پیدا کیا سو بے شک وہی تجھے راہ دکھائے گا۔

وَجَعَلَـهَا كَلِمَةً بَاقِيَةً فِىْ عَقِبِهٖ لَعَلَّهُـمْ يَرْجِعُوْنَ (28)

اور یہی بات اپنی اولاد میں پیچھے چھوڑ گیا تاکہ وہ رجوع کریں۔

بَلْ مَتَّعْتُ هٰٓؤُلَآءِ وَاٰبَآءَهُـمْ حَتّـٰى جَآءَهُـمُ الْحَقُّ وَرَسُوْلٌ مُّبِيْنٌ (29)

بلکہ میں نے ان کو اوران کے باپ دادا کو خوب سامان دیا یہاں تک کہ ان کے پاس سچا قرآن اور صاف صاف بتانے والا رسول آیا۔

وَلَمَّا جَآءَهُـمُ الْحَقُّ قَالُوْا هٰذَا سِحْرٌ وَّّاِنَّا بِهٖ كَافِرُوْنَ (30)

اور جب ان کے پاس سچا قرآن پہنچا تو کہا کہ یہ تو جادو ہے اور ہم اسے نہیں مانتے۔

وَقَالُوْا لَوْلَا نُزِّلَ هٰذَا الْقُرْاٰنُ عَلٰى رَجُلٍ مِّنَ الْقَرْيَتَيْنِ عَظِـيْمٍ (31)

اور کہا کیوں یہ قرآن ان دو بستیوں کے کسی سردار پر نازل نہیں کیا گیا۔

اَهُـمْ يَقْسِمُوْنَ رَحْـمَتَ رَبِّكَ ۚ نَحْنُ قَسَمْنَا بَيْنَـهُـمْ مَّعِيْشَتَـهُـمْ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا ۚ وَرَفَعْنَا بَعْضَهُـمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجَاتٍ لِّيَتَّخِذَ بَعْضُهُـمْ بَعْضًا سُخْرِيًّا ۗ وَرَحْـمَتُ رَبِّكَ خَيْـرٌ مِّمَّا يَجْـمَعُوْنَ (32)

کیا وہ آپ کے رب کی رحمت تقسیم کرتے ہیں، ان کی روزی تو ہم نے ان کے درمیان دنیا کی زندگی میں تقسیم کی ہے، اور ہم نے بعض کے بعض پر درجے بلند کیے تاکہ ایک دوسرے کو محکوم بنا کر رکھے، اور آپ کے رب کی رحمت اس سے کہیں بہتر ہے جو وہ جمع کرتے ہیں۔

وَلَوْلَآ اَنْ يَّكُـوْنَ النَّاسُ اُمَّةً وَّّاحِدَةً لَّجَعَلْنَا لِمَنْ يَّكْـفُرُ بِالرَّحْـمٰنِ لِبُيُوْتِـهِـمْ سُقُفًا مِّنْ فِضَّةٍ وَّّمَعَارِجَ عَلَيْـهَا يَظْهَرُوْنَ (33)

اور اگر یہ نہ ہوتا کہ سب لوگ ایک طریقہ کے ہوجائیں گے (کافر) تو جو اللہ کے منکر ہیں ان کے گھروں کی چھت اور ان پر چڑھنے کی سیڑھیاں چاندی کی کر دیتے۔

وَلِبُيُوْتِـهِـمْ اَبْوَابًا وَّسُرُرًا عَلَيْـهَا يَتَّكِئُوْنَ (34)

اور ان کے گھروں کے دروازے اور تخت بھی چاندی کے کر دیتے جن پر وہ تکیہ لگا کر بیٹھتے ہیں۔

وَزُخْرُفًا ۚ وَاِنْ كُلُّ ذٰلِكَ لَمَّا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا ۚ وَالْاٰخِرَةُ عِنْدَ رَبِّكَ لِلْمُتَّقِيْنَ (35)

اور سونے کے بھی، اور یہ سب کچھ دنیا کی زندگی کا سامان ہے، اور آخرت آپ کے رب کے ہاں پرہیزگاروں کے لیے ہے۔

وَمَنْ يَّعْشُ عَنْ ذِكْرِ الرَّحْـمٰنِ نُقَيِّضْ لَـهٝ شَيْطَانًا فَهُوَ لَـهٝ قَرِيْنٌ (36)

اور جو اللہ کی یاد سے غافل ہوتا ہے تو ہم اس پر ایک شیطان متعین کرتے ہیں پھر وہ اس کا ساتھی رہتا ہے۔

وَاِنَّـهُـمْ لَيَصُدُّوْنَـهُـمْ عَنِ السَّبِيْلِ وَيَحْسَبُوْنَ اَنَّـهُـمْ مُّهْتَدُوْنَ (37)

اور شیاطین آدمیوں کو راستے سے روکتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ ہم راہِ راست پر ہیں۔

حَتّـٰٓى اِذَا جَآءَنَا قَالَ يَا لَيْتَ بَيْنِىْ وَبَيْنَكَ بُعْدَ الْمَشْرِقَيْنِ فَبِئْسَ الْقَرِيْنُ (38)

یہاں تک کہ جب وہ ہمارے پاس آئے گا تو کہے گا اے کاش میرے اور تیرے درمیان مشرق اور مغرب کی دوری ہوتی پس کیسا برا ساتھی ہے۔

وَلَنْ يَّنْفَعَكُمُ الْيَوْمَ اِذْ ظَّلَمْتُـمْ اَنَّكُمْ فِى الْعَذَابِ مُشْتَـرِكُـوْنَ (39)

اور آج تمہیں یہ بات ہرگز نفع نہ دے گی چونکہ تم نے ظلم کیا تھا بے شک تم عذاب میں شریک ہو۔

اَفَاَنْتَ تُسْمِعُ الصُّمَّ اَوْ تَهْدِى الْعُمْىَ وَمَنْ كَانَ فِىْ ضَلَالٍ مُّبِيْنٍ (40)

پس کیا آپ بہروں کو سنا سکتے ہیں یا اندھوں کو راہ دکھا سکتے ہیں اور انہیں جو صریح گمراہی میں ہیں۔

فَاِمَّا نَذْهَبَنَّ بِكَ فَاِنَّا مِنْـهُـمْ مُّنْتَقِمُوْنَ (41)

پس اگر ہم آپ کو (دنیا سے) اٹھالیں تو بھی ہم ان سے بدلہ لیں گے۔

اَوْ نُرِيَنَّكَ الَّـذِىْ وَعَدْنَاهُـمْ فَاِنَّا عَلَيْـهِـمْ مُّقْتَدِرُوْنَ (42)

یا اگر ہم آپ کو وہ دکھا بھی دیں جس کا ہم نے ان سے وعدہ کیا ہے تو ہم ان پر قادر ہیں۔

فَاسْتَمْسِكْ بِالَّـذِىٓ اُوْحِىَ اِلَيْكَ ۖ اِنَّكَ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِـيْمٍ (43)

پھر آپ مضبوطی سے پکڑیں اسے جو آپ کی طرف وحی کیا گیا ہے، بے شک آپ سیدھے راستہ پر ہیں۔

وَاِنَّهٝ لَـذِكْـرٌ لَّكَ وَلِقَوْمِكَ ۖ وَسَوْفَ تُسْاَلُوْنَ (44)

اور بے شک وہ (قرآن) آپ کے لیے اور آپ کی قوم کے لیے ایک نصیحت ہے، اور تم سب سے اس کی باز پرس ہوگی۔

وَسْئَلْ مَنْ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رُّسُلِنَاۖ اَجَعَلْنَا مِنْ دُوْنِ الرَّحْـمٰنِ اٰلِـهَةً يُّعْبَدُوْنَ (45)

اور آپ ان سب پیغمبروں سے جنہیں ہم نے آپ سے پہلے بھیجا ہے پوچھ لیجیے، کیا ہم نے رحمان کے سوا دوسرے معبود ٹھہرا لیے تھے کہ ان کی عبادت کی جائے۔

وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا مُوْسٰى بِاٰيَاتِنَآ اِلٰى فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهٖ فَقَالَ اِنِّىْ رَسُوْلُ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ (46)

اور ہم نے موسٰی کو اپنی نشانیاں دے کر فرعون اور اس کے امرائے دربار کی طرف بھیجا تھا سو اس نے کہا کہ میں پروردگار عالم کا رسول ہوں۔

فَلَمَّا جَآءَهُـمْ بِاٰيَاتِنَآ اِذَا هُـمْ مِّنْـهَا يَضْحَكُـوْنَ (47)

پس جب وہ ان کے پاس ہماری نشانیاں لایا تو وہ اس کی ہنسی اڑانے لگے۔

وَمَا نُرِيْهِـمْ مِّنْ اٰيَةٍ اِلَّا هِىَ اَكْبَـرُ مِنْ اُخْتِـهَا ۖ وَاَخَذْنَاهُـمْ بِالْعَذَابِ لَعَلَّهُـمْ يَرْجِعُوْنَ (48)

اور ہم ان کو جو کوئی نشانی دکھاتے تھے تو ایک دوسرے سے بڑھ کر ہوتی تھی، اور ہم نے انہیں عذاب میں پکڑا تاکہ وہ باز آجائیں۔

وَقَالُوْا يَآ اَيُّهَ السَّاحِرُ ادْعُ لَنَا رَبَّكَ بِمَا عَهِدَ عِنْدَكَۚ اِنَّنَا لَمُهْتَدُوْنَ (49)

اور انہوں نے کہا اے جادوگر! اپنے رب سے ہمارے لیے اس عہد سے جو تجھ سے اس نے کیا ہے دعا کر، ہم ضرور راہ پر آجائیں گے۔

فَلَمَّا كَشَفْنَا عَنْـهُـمُ الْعَذَابَ اِذَا هُـمْ يَنْكُـثُوْنَ (50)

پھر جب ہم ان سے عذاب ہٹا لیتے تو اسی وقت عہد کو توڑ دیتے۔

وَنَادٰى فِرْعَوْنُ فِىْ قَوْمِهٖ قَالَ يَا قَوْمِ اَلَيْسَ لِىْ مُلْكُ مِصْرَ وَهٰذِهِ الْاَنْـهَارُ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِىْ ۖ اَفَلَا تُبْصِرُوْنَ (51)

اور فرعون نے اپنی قوم میں منادی کر کے کہہ دیا اے میری قوم! کیا میرے لیے مصر کی بادشاہت نہیں اور کیا یہ نہریں میرے (محل کے) نیچے سے نہیں بہہ رہی ہیں، پھر کیا تم نہیں دیکھتے۔

اَمْ اَنَا خَيْـرٌ مِّنْ هٰذَا الَّـذِىْ هُوَ مَهِيْنٌ وَّّلَا يَكَادُ يُبِيْنُ (52)

کیا میں اس سے بہتر نہیں ہوں جو ذلیل ہے اور صاف صاف بات بھی نہیں کر سکتا۔

فَلَوْلَآ اُلْقِىَ عَلَيْهِ اَسْوِرَةٌ مِّنْ ذَهَبٍ اَوْ جَآءَ مَعَهُ الْمَلَآئِكَـةُ مُقْتَـرِنِيْنَ (53)

پھر اس کے لیے سونےکے کنگن کیوں نہیں اتارے گئے یا اس کے ہمراہ فرشتے پرے باندھے ہوئے آئے ہوتے۔

فَاسْتَخَفَّ قَوْمَهٝ فَاَطَاعُوْهُ ۚ اِنَّـهُـمْ كَانُـوْا قَوْمًا فَاسِقِيْنَ (54)

پس اس نے اپنی قوم کو احمق بنا دیا پھر اس کے کہنے میں آ گئے، کیونکہ وہ بدکار لوگ تھے۔

فَلَمَّآ اٰسَفُوْنَا انْتَقَمْنَا مِنْـهُـمْ فَاَغْرَقْنَاهُـمْ اَجْـمَعِيْنَ (55)

پس جب انہوں نے ہمیں غصہ دلا دیا تو ہم نے ان سے بدلہ لیا ہم نے ان سب کو غرق کر دیا۔

فَجَعَلْنَاهُـمْ سَلَفًا وَّمَثَلًا لِّلْاٰخِرِيْنَ (56)

پھر ہم نے انہیں گئے گزرے اور پیچھے آنے والوں کے لیے کہاوت بنا دیا۔

وَلَمَّا ضُرِبَ ابْنُ مَرْيَـمَ مَثَلًا اِذَا قَوْمُكَ مِنْهُ يَصِدُّوْنَ (57)

اور جب ابن مریم کی مثال بیان کی گئی تو اسی وقت آپ کی قوم کے لوگ اس سے کھلکھلا کر ہنسنے لگے۔

وَقَالُوٓا ءَاٰلِـهَتُنَا خَيْـرٌ اَمْ هُوَ ۚ مَا ضَرَبُوْهُ لَكَ اِلَّا جَدَلًا ۚ بَلْ هُـمْ قَوْمٌ خَصِمُوْنَ (58)

اور کہا کیا ہمارے معبود بہتر ہیں یا وہ، یہ ذکر صرف آپ سے جھگڑنے کے لیے کرتے ہیں، بلکہ وہ تو جھگڑالو ہی ہیں۔

اِنْ هُوَ اِلَّا عَبْدٌ اَنْعَمْنَا عَلَيْهِ وَجَعَلْنَاهُ مَثَلًا لِّبَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ (59)

وہ تو ہمارا ایک بندہ ہے جس پر ہم نے انعام کیا اور اسے بنی اسرائیل کے لیے نمونہ بنا دیا تھا۔

وَلَوْ نَشَآءُ لَجَعَلْنَا مِنْكُمْ مَّلَآئِكَـةً فِى الْاَرْضِ يَخْلُفُوْنَ (60)

اور اگر ہم چاہیں تم میں سے فرشتے پیدا کریں جو زمین میں تمہاری جگہ رہیں۔

وَاِنَّهٝ لَعِلْمٌ لِّلسَّاعَةِ فَلَا تَمْتَـرُنَّ بِـهَا وَاتَّبِعُوْنِ ۚ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِـيْمٌ (61)

اور البتہ عیسٰی قیامت کی ایک نشانی ہے پس تم اس میں شبہ نہ کرو اور میری تابعداری کرو، یہی سیدھا راستہ ہے۔

وَلَا يَصُدَّنَّكُمُ الشَّيْطَانُ ۖ اِنَّهٝ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ (62)

اور تمہیں شیطان نہ روکنے پائیں، کیوں کہ وہ تمہارا صریح دشمن ہے۔

وَلَمَّا جَآءَ عِيْسٰى بِالْبَيِّنَاتِ قَالَ قَدْ جِئْتُكُمْ بِالْحِكْمَةِ وَلِاُبَيِّنَ لَكُمْ بَعْضَ الَّـذِىْ تَخْتَلِفُوْنَ فِيْهِ ۖ فَاتَّقُوا اللّـٰهَ وَاَطِيْعُوْنِ (63)

اور جب عیسٰی واضح دلیلیں لے کر آیا تھا تو اس نے کہا تھا کہ میں تمہارے پاس دانائی کی باتیں لایا ہوں اور تاکہ تم پر بعض وہ باتیں واضح کردوں جن میں تم اختلاف کرتے تھے، پس اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو۔

اِنَّ اللّـٰهَ هُوَ رَبِّىْ وَرَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُ ۚ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِـيْمٌ (64)

بے شک اللہ ہی میرا اور تمہارا پروردگار ہے، پس اسی کی عبادت کرو وہی سیدھا راستہ ہے۔

فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ مِنْ بَيْنِـهِـمْ ۖ فَوَيْلٌ لِّلَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا مِنْ عَذَابِ يَوْمٍ اَلِيْـمٍ (65)

پھر لوگ ایک دوسرے سے مختلف ہو گئے، پس جنہوں نے ظلم کیا ان کے لیے دردناک دن کے عذاب سے تباہی ہے۔

هَلْ يَنْظُرُوْنَ اِلَّا السَّاعَةَ اَنْ تَاْتِـيَـهُـمْ بَغْتَةً وَّّهُـمْ لَا يَشْعُرُوْنَ (66)

کیا وہ قیامت کے ہی منتظر ہیں کہ ان پر یکایک آجائے اور ان کو خبر بھی نہ ہو۔

اَلْاَخِلَّآءُ يَوْمَئِذٍ بَعْضُهُـمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ اِلَّا الْمُتَّقِيْنَ (67)

اس دن دوست بھی آپس میں دشمن ہو جائیں گے مگر پرہیزگار لوگ۔

يَا عِبَادِ لَا خَوْفٌ عَلَيْكُمُ الْيَوْمَ وَلَآ اَنْـتُـمْ تَحْزَنُـوْنَ (68)

(کہا جائے گا) اے میرے بندو! تم پر آج نہ کوئی خوف ہے اور نہ تم غمگین ہو گے۔

اَلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا بِاٰيَاتِنَا وَكَانُـوْا مُسْلِمِيْنَ (69)

جو لوگ ہماری آیتوں پر ایمان لائے اور فرمانبردار تھے۔

اُدْخُلُوا الْجَنَّـةَ اَنْـتُـمْ وَاَزْوَاجُكُمْ تُحْبَـرُوْنَ (70)

تم اور تمہاری بیویاں خوشیاں کرتے ہوئے جنت میں داخل ہوجاؤ۔

يُطَافُ عَلَيْـهِـمْ بِصِحَافٍ مِّنْ ذَهَبٍ وَّاَكْوَابٍ ۖ وَفِـيْـهَا مَا تَشْتَهِيْهِ الْاَنْفُسُ وَتَلَذُّ الْاَعْيُنُ ۖ وَاَنْـتُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (71)

ان کے سامنے سونے کے پیالے پیش کیے جائیں گے اور آبخورے بھی، اور وہاں جس چیز کو دل چاہے گا اور جس سے آنکھیں خوش ہوں گی موجود ہوگی، اور تم اس میں ہمیشہ رہو گے۔

وَتِلْكَ الْجَنَّـةُ الَّتِىٓ اُوْرِثْـتُمُوْهَا بِمَا كُنْـتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (72)

اور یہی وہ جنت ہے جس کے تم وارث بنائے گئے ہو ان اعمال کے بدلے میں جو تم کرتے تھے۔

لَكُمْ فِيْـهَا فَاكِهَةٌ كَثِيْـرَةٌ مِّنْـهَا تَاْكُلُوْنَ (73)

تمہارے لیے وہاں بہت سے میوے ہیں جن میں سے کھایا کرو گے۔

اِنَّ الْمُجْرِمِيْنَ فِىْ عَذَابِ جَهَنَّـمَ خَالِـدُوْنَ (74)

بے شک گناہگار عذابِ دوزخ ہی میں ہمیشہ رہیں گے۔

لَا يُفَتَّـرُ عَنْـهُـمْ وَهُـمْ فِيْهِ مُبْلِسُوْنَ (75)

ان سے ہلکا نہ کیا جائے گا اور وہ اسی میں مایوس پڑے رہیں گے۔

وَمَا ظَلَمْنَاهُـمْ وَلٰكِنْ كَانُـوْا هُـمُ الظَّالِمِيْنَ (76)

اور ہم نے تو ان پر ظلم نہیں کیا لیکن وہ خود ہی ظالم تھے۔

وَنَادَوْا يَا مَالِكُ لِيَقْضِ عَلَيْنَا رَبُّكَ ۖ قَالَ اِنَّكُمْ مَّاكِثُوْنَ (77)

اور وہ پکاریں گے اے مالک تیرا پروردگار ہمارا کام تمام کر دے، وہ کہے گا بے شک تمہیں تو ہمیشہ رہنا ہے۔

لَقَدْ جِئْنَاكُمْ بِالْحَقِّ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَكُمْ لِلْحَقِّ كَارِهُوْنَ (78)

ہم تو تمہارے پاس سچا دین لا چکے اور لیکن تم میں سے اکثر دین حق سے نفرت کرتے ہیں۔

اَمْ اَبْـرَمُـوٓا اَمْرًا فَاِنَّا مُبْـرِمُوْنَ (79)

کیا انہوں نے کوئی بات طے کرلی ہے تو ہم بھی طے کرنے والے ہیں۔

اَمْ يَحْسَبُوْنَ اَنَّا لَا نَسْـمَعُ سِرَّهُـمْ وَنَجْوَاهُـمْ ۚ بَلٰى وَرُسُلُنَا لَـدَيْهِـمْ يَكْـتُبُوْنَ (80)

کیا وہ خیال کرتے ہیں کہ ہم ان کا بھید اور مشورہ نہیں سنتے، کیوں نہیں اور ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے ان کے پاس لکھ رہے ہیں۔

قُلْ اِنْ كَانَ لِلرَّحْـمٰنِ وَلَـدٌ فَاَنَا اَوَّلُ الْعَابِدِيْنَ (81)

کہہ دو اگر اللہ کا بیٹا ہوتا تو سب سے پہلے میں عبادت کرتا۔

سُبْحَانَ رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا يَصِفُوْنَ (82)

آسمانوں اور زمین اور عرش کا رب پاک ہے ان باتوں سے جو وہ بناتے ہیں۔

فَذَرْهُـمْ يَخُوْضُوْا وَيَلْعَبُوْا حَتّـٰى يُلَاقُوْا يَوْمَهُـمُ الَّـذِىْ يُوْعَدُوْنَ (83)

پھر انہیں چھوڑ دو بک بک اور کھیل کود میں لگے رہیں یہاں تک کہ وہ دن دیکھ لیں جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے۔

وَهُوَ الَّـذِىْ فِى السَّمَآءِ اِلٰـهٌ وَّفِى الْاَرْضِ اِلٰـهٌ ۚ وَهُوَ الْحَكِـيْمُ الْعَلِـيْمُ (84)

اور وہی ہے جو آسمان میں بھی معبود ہے اور زمین میں بھی معبود ہے، اور وہی حکمت والا جاننے والا ہے۔

وَتَبَارَكَ الَّـذِىْ لَـهٝ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَـهُمَاۚ وَعِنْدَهٝ عِلْمُ السَّاعَةِۚ وَاِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ (85)

اور وہ بڑا بابرکت ہے جس کی حکومت آسمانوں اور زمین میں ہے اور جو ان دونوں کے درمیان موجود ہے، اور اسی کے پاس قیامت کا علم ہے، اور اسی کی طرف تم سب لوٹائے جاؤ گے۔

وَلَا يَمْلِكُ الَّـذِيْنَ يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهِ الشَّفَاعَةَ اِلَّا مَنْ شَهِدَ بِالْحَقِّ وَهُـمْ يَعْلَمُوْنَ (86)

اور جنہیں وہ اس کے سوا پکارتے ہیں انہیں تو شفاعت کا بھی اختیار نہیں، ہاں جن لوگوں نے حق بات کا اقرار کیا تھا اور وہ تصدیق بھی کرتے تھے۔

وَلَئِنْ سَاَلْتَـهُـمْ مَّنْ خَلَقَهُـمْ لَيَقُوْلُنَّ اللّـٰهُ ۖ فَاَنّـٰى يُؤْفَكُـوْنَ (87)

اور اگر آپ ان سے پوچھیں کہ انہیں کس نے پیدا کیا ہے تو ضرور کہیں گے اللہ نے، پھر کہا ں بہکے جا رہے ہیں۔

وَقِيْـلِهٖ يَا رَبِّ اِنَّ هٰٓؤُلَآءِ قَوْمٌ لَّا يُؤْمِنُـوْنَ (88)

اور قسم ہے رسول کے یا رب پکارنے کی، بے شک یہ ایسے لوگ ہیں کہ ایمان نہ لائیں گے۔

فَاصْفَحْ عَنْـهُـمْ وَقُلْ سَلَامٌ ۚ فَسَوْفَ يَعْلَمُوْنَ (89)

پس آپ بھی ان سے منہ پھیر لیں اور سلام کہہ دیں، پس انہیں خود معلوم ہو جائے گا۔