سورت نمبر   آیت نمبر

(29) سورۃ العنکبوت (مکی — کل آیات 69)

بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ

الٓـمٓ (1)

ا ل مۤ۔

اَحَسِبَ النَّاسُ اَنْ يُّتْـرَكُـوٓا اَنْ يَّقُوْلُوٓا اٰمَنَّا وَهُـمْ لَا يُفْتَنُـوْنَ (2)

کیا لوگ خیال کرتے ہیں یہ کہنے سے کہ ہم ایمان لائے ہیں چھوڑ دیے جائیں گے اور ان کی آزمائش نہیں کی جائے گی۔

وَلَقَدْ فَتَنَّا الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ ۖ فَلَيَعْلَمَنَّ اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ صَدَقُوْا وَلَيَعْلَمَنَّ الْكَاذِبِيْنَ (3)

اور جو لوگ ان سے پہلے گزر چکے ہیں ہم نے انہیں بھی آزمایا تھا، سو اللہ انہیں ضرور معلوم کرے گا جو سچے ہیں اور ان کو بھی جو جھوٹے ہیں۔

اَمْ حَسِبَ الَّـذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ السَّيِّئَاتِ اَنْ يَّسْبِقُوْنَا ۚ سَآءَ مَا يَحْكُمُوْنَ (4)

کیا وہ لوگ جو برے کام کرتے ہیں یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے قابو سے نکل جائیں گے، برا ہے جو فیصلہ کرتے ہیں۔

مَنْ كَانَ يَرْجُوْا لِقَآءَ اللّـٰهِ فَاِنَّ اَجَلَ اللّـٰهِ لَاٰتٍ ۚ وَهُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْـمُ (5)

جو شخص اللہ سے ملنے کی امید رکھتا ہو سو اللہ کا وعدہ آ رہا ہے، اور وہ سننے والا جاننے والا ہے۔

وَمَنْ جَاهَدَ فَاِنَّمَا يُجَاهِدُ لِنَفْسِهٖ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَغَنِىٌّ عَنِ الْعَالَمِيْنَ (6)

اور جو شخص کوشش کرتا ہے تو اپنے ہی بھلے کے لیے کرتا ہے، بے شک اللہ سارے جہان سے بے نیاز ہے۔

وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُكَـفِّرَنَّ عَنْـهُـمْ سَيِّئَاتِـهِـمْ وَلَنَجْزِيَنَّـهُـمْ اَحْسَنَ الَّـذِىْ كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (7)

اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے ہم ان کے گناہوں کو ان سے دور کر دیں گے اور انہیں ان کے اعمال کا بہت اچھا بدلہ دیں گے۔

وَوَصَّيْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِـدَيْهِ حُسْنًا ۖ وَاِنْ جَاهَدَاكَ لِتُشْرِكَ بِىْ مَا لَيْسَ لَكَ بِهٖ عِلْمٌ فَلَا تُطِعْهُمَا ۚ اِلَىَّ مَرْجِعُكُمْ فَاُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (8)

اور ہم نے انسان کو اپنے ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم دیا ہے، اور اگر وہ تجھے اس بات پر مجبور کریں کہ تو میرے ساتھ اسے شریک بنائے جسے تو جانتا بھی نہیں تو ان کا کہنا نہ مان، تم سب نے لوٹ کرمیرے ہاں ہی آنا ہے تب میں تمہیں بتا دوں گا جو کچھ تم کرتے تھے۔

وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُدْخِلَنَّـهُـمْ فِى الصَّالِحِيْنَ (9)

اور جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے ہم انہیں ضرور نیک بندوں میں داخل کریں گے۔

وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَّقُوْلُ اٰمَنَّا بِاللّـٰهِ فَاِذَآ اُوْذِىَ فِى اللّـٰهِ جَعَلَ فِتْنَةَ النَّاسِ كَعَذَابِ اللّـٰهِ ؕ وَلَئِنْ جَآءَ نَصْرٌ مِّنْ رَّبِّكَ لَيَقُوْلُنَّ اِنَّا كُنَّا مَعَكُمْ ۚ اَوَلَيْسَ اللّـٰهُ بِاَعْلَمَ بِمَا فِىْ صُدُوْرِ الْعَالَمِيْنَ (10)

اور کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو کہتے ہیں ہم اللہ پر ایمان لائے پھر جب انہیں اللہ کی راہ میں کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو لوگوں کی تکلیف کو اللہ کے عذاب کے برابر سمجھتے ہیں، اور اگر تیرے رب کی طرف سے مدد پہنچے تو کہتے ہیں ہم تو تمہارے ساتھ تھے، اور کیا اللہ جہان والوں کے دلوں کی باتوں سے اچھی طرح واقف نہیں ہے۔

وَلَيَعْلَمَنَّ اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَلَيَعْلَمَنَّ الْمُنَافِقِيْنَ (11)

اور البتہ اللہ انہیں ضرور معلوم کرے گا جو ایمان لائے اور البتہ منافقوں کو بھی معلوم کرکے رہے گا۔

وَقَالَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لِلَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّبِعُوْا سَبِيْلَنَا وَلْنَحْمِلْ خَطَايَاكُمْ ؕ وَمَا هُـمْ بِحَامِلِيْنَ مِنْ خَطَايَاهُـمْ مِّنْ شَىْءٍ ۖ اِنَّـهُـمْ لَكَاذِبُوْنَ (12)

اور کافر ایمان والوں سے کہتے ہیں کہ تم ہمارے طریقہ پر چلو اور ہم تمہارے گناہ اٹھالیں گے، حالانکہ وہ ان کے گناہوں میں سے کچھ بھی اٹھانے والے نہیں، بے شک وہ جھوٹے ہیں۔

وَلَيَحْمِلُنَّ اَثْقَالَـهُـمْ وَاَثْقَالًا مَّعَ اَثْقَالِـهِـمْ ۖ وَلَيُسْاَلُنَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَمَّا كَانُـوْا يَفْتَـرُوْنَ (13)

اور البتہ اپنے بوجھ اٹھائیں گے اور اپنے بوجھ کے ساتھ اور کتنے بوجھ، اور البتہ قیامت کے دن ان سے ضرور پوچھا جائے گا ان باتوں کے متعلق جو وہ بناتے تھے۔

وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا نُـوْحًا اِلٰى قَوْمِهٖ فَلَبِثَ فِـيْهِـمْ اَلْفَ سَنَةٍ اِلَّا خَمْسِيْنَ عَامًا ۖ فَاَخَذَهُـمُ الطُّوْفَانُ وَهُـمْ ظَالِمُوْنَ (14)

اور ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا پھر وہ ان میں پچاس برس کم ہزار برس رہے، پھر انہیں طوفان نے آ پکڑا اور وہ ظالم تھے۔

فَاَنْجَيْنَاهُ وَاَصْحَابَ السَّفِيْنَةِ وَجَعَلْنَاهَآ اٰيَةً لِّلْعَالَمِيْنَ (15)

پھر ہم نے نوح کو اور کشتی والوں کو نجات دی اور ہم نے کشتی کو جہان والوں کے لیے نشانی بنا دیا۔

وَاِبْـرَاهِيْـمَ اِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ وَاتَّقُوْهُ ۖ ذٰلِكُمْ خَيْـرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ (16)

اور ابراہیم کو جب اس نے اپنی قوم سے کہا کہ اللہ کی عبادت کرو اور اس سے ڈرو، اگر تم سمجھ رکھتے ہو تو تمہارے لیے یہی بہتر ہے۔

اِنَّمَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ اَوْثَانًا وَّتَخْلُقُوْنَ اِفْكًا ۚ اِنَّ الَّـذِيْنَ تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ لَا يَمْلِكُـوْنَ لَكُمْ رِزْقًا فَابْتَغُوْا عِنْدَ اللّـٰهِ الرِّزْقَ وَاعْبُدُوْهُ وَاشْكُـرُوْا لَـهٝ ۖ اِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ (17)

تم اللہ کے سوا بتوں ہی کی عبادت کرتے ہو اور جھوٹ بناتے ہو، جنہیں تم اللہ کے سوا پوجتے ہو وہ تمہاری روزی کے مالک نہیں سو تم اللہ ہی سے روزی مانگو اور اسی کی عبادت کرو اوراسی کا شکر کرو، اسی کے پاس لوٹائے جاؤ گے۔

وَاِنْ تُكَذِّبُوْا فَقَدْ كَذَّبَ اُمَمٌ مِّنْ قَبْلِكُمْ ۖ وَمَا عَلَى الرَّسُوْلِ اِلَّا الْبَلَاغُ الْمُبِيْنُ (18)

اور اگر تم جھٹلاؤ تو تم سے پہلے بہت سی جماعتیں جھٹلا چکی ہیں، اور رسول کے ذمہ تو بس کھول کر پہنچا دینا ہی ہے۔

اَوَلَمْ يَرَوْا كَيْفَ يُبْدِئُ اللّـٰهُ الْخَلْقَ ثُـمَّ يُعِيْدُهٝ ۚ اِنَّ ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ يَسِيْـرٌ (19)

کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ اللہ کس طرح پہلی دفعہ مخلوق کو پیدا کرتا ہے پھر اسے لوٹائے گا، بے شک یہ اللہ پر آسان ہے۔

قُلْ سِيْـرُوْا فِى الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا كَيْفَ بَدَاَ الْخَلْقَ ۚ ثُـمَّ اللّـٰهُ يُنْشِئُ النَّشْاَةَ الْاٰخِرَةَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (20)

کہہ دو ملک میں چلو پھرو پھر دیکھو کہ اس نے کس طرح مخلوق کو پہلی دفعہ پیدا کیا، پھر اللہ آخری دفعہ بھی پیدا کرے گا، بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔

يُعَذِّبُ مَنْ يَّشَآءُ وَيَرْحَمُ مَنْ يَّشَآءُ ۖ وَاِلَيْهِ تُقْلَبُوْنَ (21)

جسے چاہے گا عذاب دے گا اور جس پر چاہے رحم کرے گا، اور اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔

وَمَآ اَنْتُـمْ بِمُعْجِزِيْنَ فِى الْاَرْضِ وَلَا فِى السَّمَآءِ ۖ وَمَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مِنْ وَّّلِـيٍّ وَّلَا نَصِيْـرٍ (22)

اور تم زمین اور آسمان میں عاجز نہیں کر سکتے، اور اللہ کے سوا تمہارا کوئی دوست اور مددگار نہیں ہے۔

وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ وَلِقَآئِهٖ اُولٰٓئِكَ يَئِـسُوْا مِنْ رَّحْـمَتِىْ وَاُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِيْـمٌ (23)

اور جن لوگوں نے اللہ کی آیتوں اور اس کے ملنے سے انکار کیا وہ میری رحمت سے نا امید ہو گئے ہیں اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔

فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهٓ ٖ اِلَّآ اَنْ قَالُوْا اقْتُلُوْهُ اَوْ حَرِّقُوْهُ فَاَنْجَاهُ اللّـٰهُ مِنَ النَّارِ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّـقَوْمٍ يُّؤْمِنُـوْنَ (24)

پھر اس کی قوم کا اس کے سوا اور کوئی جواب نہ تھا کہ اسے مار ڈالو یا جلا ڈالو پھر اللہ نے اسے آگ سے نجات دی، بے شک اس میں ان کے لیے نشانیاں ہیں جو ایماندار ہیں۔

وَقَالَ اِنَّمَا اتَّخَذْتُـمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ اَوْثَانًا مَّوَدَّةَ بَيْنِكُمْ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا ۖ ثُـمَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكْـفُرُ بَعْضُكُمْ بِبَعْضٍ وَّيَلْعَنُ بَعْضُكُمْ بَعْضًاۖ وَمَاْوَاكُمُ النَّارُ وَمَا لَكُمْ مِّنْ نَّاصِرِيْنَ (25)

اور کہا تم اللہ کو چھوڑ کر بتوں کو لیے بیٹھے ہو تمہاری آپس کی محبت دنیا کی زندگی میں ہے، پھر قیامت کے دن ایک دوسرے کا انکار کرے گا اور ایک دوسرے پر لعنت کرے گا، اور تمہارا ٹھکانہ آگ ہوگا اور تمہارے لیے کوئی بھی مددگار نہ ہوگا۔

فَاٰمَنَ لَـهٝ لُوْطٌ ۘوَقَالَ اِنِّىْ مُهَاجِرٌ اِلٰى رَبِّىْ ۖ اِنَّهٝ هُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (26)

پھر اس پر لوط ایمان لایا، اور ابراہیم نے کہا بے شک میں اپنے رب کی طرف ہجرت کرنے والا ہوں، بے شک وہ غالب حکمت والا ہے۔

وَوَهَبْنَا لَـهٝٓ اِسْحَاقَ وَيَعْقُوْبَ وَجَعَلْنَا فِىْ ذُرِّيَّتِهِ النُّبُوَّةَ وَالْكِتَابَ وَاٰتَيْنَاهُ اَجْرَهٝ فِى الـدُّنْيَا ۖ وَاِنَّهٝ فِى الْاٰخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِيْنَ (27)

اور ہم نے اسے اسحاق اور یعقوب عطا کیا اور اس کی نسل میں نبوت اور کتاب مقرر کردی اور ہم نے اسے اس کا بدلہ دنیا میں دیا، اور وہ آخرت میں بھی البتہ نیکوں میں سے ہوگا۔

وَلُوْطًا اِذْ قَالَ لِقَوْمِهٓ ٖ اِنَّكُمْ لَتَاْتُوْنَ الْفَاحِشَةَ مَا سَبَقَكُمْ بِـهَا مِنْ اَحَدٍ مِّنَ الْعَالَمِيْنَ (28)

اور لوط کو بھیجا جب اس نے اپنی قوم سے کہا کہ تم وہ بے حیائی کرتے ہو جو تم سے پہلے کسی نے نہیں کی۔

اَئِنَّكُمْ لَتَاْتُوْنَ الرِّجَالَ وَتَقْطَعُوْنَ السَّبِيْلَ وَتَاْتُوْنَ فِىْ نَادِيْكُمُ الْمُنْكَـرَ ۖ فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهٓ ٖ اِلَّآ اَنْ قَالُوْا ائْتِنَا بِعَذَابِ اللّـٰهِ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصَّادِقِيْنَ (29)

کیا تم مردوں کے پاس جاتے ہو اور تم ڈاکے ڈالتے ہو اور اپنی مجلس میں برا کام کرتے ہو، پھر اس کی قوم کے پاس اس کے سوا کوئی جواب نہ تھا کہ تو ہم پر اللہ کا عذاب لے آ اگر تو سچا ہے۔

قَالَ رَبِّ انْصُرْنِىْ عَلَى الْقَوْمِ الْمُفْسِدِيْنَ (30)

کہا اے میرے رب ان شریر لوگوں پر میری مدد کر۔

وَلَمَّا جَآءَتْ رُسُلُـنَآ اِبْـرَاهِيْـمَ بِالْبُشْرٰىۙ قَالُوٓا اِنَّا مُهْلِكُوٓا اَهْلِ هٰذِهِ الْقَرْيَةِ ۖ اِنَّ اَهْلَـهَا كَانُـوْا ظَالِمِيْنَ (31)

اور جب ہمارے بھیجے ہوئے ابراہیم کے پاس خوشخبری لے کر آئے، کہنے لگے ہم اس بستی کے لوگوں کو ہلاک کرنے والے ہیں، یہاں کے لوگ بڑے ظالم ہیں۔

قَالَ اِنَّ فِيْـهَا لُوْطًا ۚ قَالُوْا نَحْنُ اَعْلَمُ بِمَنْ فِيْـهَا ۖ لَنُنَجِّيَنَّهٝ وَاَهْلَـهٝٓ اِلَّا امْرَاَتَهٝ كَانَتْ مِنَ الْغَابِـرِيْنَ (32)

کہا اس میں لوط بھی ہے، کہنے لگے ہم خوب جانتے ہیں جو اس میں ہے، ہم لوط اور اس کے کنبہ کو بچا لیں گے مگر اس کی بیوی وہ پیچھے رہ جانے والوں میں ہوگی۔

وَلَمَّآ اَنْ جَآءَتْ رُسُلُنَا لُوْطًا سِيٓءَ بِـهِـمْ وَضَاقَ بِـهِـمْ ذَرْعًا وَّقَالُوْا لَا تَخَفْ وَلَا تَحْزَنْ ۖ اِنَّا مُنَجُّوْكَ وَاَهْلَكَ اِلَّا امْرَاَتَكَ كَانَتْ مِنَ الْغَابِـرِيْنَ (33)

اور جب ہمارے بھیجے ہوئے لوط کے پاس آئے تو اسے ان کا آنا برا معلوم ہوا اور تنگ دل ہوئے فرشتوں نے کہا خوف نہ کر اور غم نہ کھا، بے شک ہم تجھے اور تیرے کنبہ کو بچا لیں گے مگرتیری بیوی پیچھے رہنے والوں میں ہوگی۔

اِنَّا مُنْزِلُوْنَ عَلٰٓى اَهْلِ هٰذِهِ الْقَرْيَةِ رِجْزًا مِّنَ السَّمَآءِ بِمَا كَانُـوْا يَفْسُقُوْنَ (34)

ہم اس بستی والوں پر اس لیے کہ بدکاری کرتے رہے ہیں آسمان سے عذاب نازل کرنے والے ہیں۔

وَلَقَدْ تَّرَكْنَا مِنْهَآ اٰيَةً بَيِّنَةً لِّقَوْمٍ يَّعْقِلُوْنَ (35)

اور ہم نے عقلمندوں کے لیے اس بستی کا نشان نظر آتا ہوا چھوڑ دیا۔

وَاِلٰى مَدْيَنَ اَخَاهُـمْ شُعَيْبًاۙ فَقَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ وَارْجُوا الْيَوْمَ الْاٰخِرَ وَلَا تَعْثَوْا فِى الْاَرْضِ مُفْسِدِيْنَ (36)

اور مدین کے پاس ان کے بھائی شعیب کو بھیجا، پس کہا اے میری قوم اللہ کی عبادت کرو اور قیامت کے دن کی امید رکھو اور ملک میں فساد نہ مچاؤ۔

فَكَذَّبُوْهُ فَاَخَذَتْهُـمُ الرَّجْفَةُ فَاَصْبَحُوْا فِىْ دَارِهِـمْ جَاثِمِيْنَ (37)

سو انہوں نے اسے جھٹلایا تب انہیں زلزلہ نے آ پکڑا پھر وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے۔

وَعَادًا وَّثَمُوْدَ وَقَدْ تَّبَيَّنَ لَكُمْ مِّنْ مَّسَاكِنِـهِـمْ ۖ وَزَيَّنَ لَـهُـمُ الشَّيْطَانُ اَعْمَالَـهُـمْ فَصَدَّهُـمْ عَنِ السَّبِيْلِ وَكَانُـوْا مُسْتَبْصِرِيْنَ (38)

اور ہم نے عاد اور ثمود کو ہلاک کیا اور تمہیں ان کے کچھ مکانات بھی دکھائی دیتے ہیں، اور شیطان نے ان کے اعمال انہیں آراستہ کر دکھائے اور انہیں راہ سے روک دیا حالانکہ وہ سمجھدار تھے۔

وَقَارُوْنَ وَفِرْعَوْنَ وَهَامَانَ ۖ وَلَقَدْ جَآءَهُـمْ مُّوْسٰى بِالْبَيِّنَاتِ فَاسْتَكْـبَـرُوْا فِى الْاَرْضِ وَمَا كَانُـوْا سَابِقِيْنَ (39)

اور قارون اور فرعون اور ہامان کو ہلاک کیا، اور البتہ ان کے پاس موسٰی نشانیاں بھی لے کر آئے تھے پھر انہوں نے ملک میں سرکشی کی اور وہ بھاگ کر نہ جا سکے۔

فَكُلًّا اَخَذْنَا بِذَنْبِهٖ ۖ فَمِنْـهُـمْ مَّنْ اَرْسَلْنَا عَلَيْهِ حَاصِبًاۚ وَمِنْـهُـمْ مَّنْ اَخَذَتْهُ الصَّيْحَةُ ۚ وَمِنْـهُـمْ مَّنْ خَسَفْنَا بِهِ الْاَرْضَۚ وَمِنْـهُـمْ مَّنْ اَغْرَقْنَا ۚ وَمَا كَانَ اللّـٰهُ لِيَظْلِمَهُـمْ وَلٰكِنْ كَانُـوٓا اَنْفُسَهُـمْ يَظْلِمُوْنَ (40)

پھر ہم نے ہر ایک کو اس کے گناہ پر پکڑا، پھر کسی پر تو ہم نے پتھروں کا مینہ برسایا، اور ان میں سے کسی کو کڑک نے آپکڑا، اور کسی کو ان میں سے زمین میں دھنسا دیا، اور کسی کو ان میں سے غرق کر دیا، اور اللہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرے لیکن وہی اپنے اوپر ظلم کیا کرتے تھے۔

مَثَلُ الَّـذِيْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ اَوْلِيَآءَ كَمَثَلِ الْعَنْكَـبُوْتِۚ اِتَّخَذَتْ بَيْتًا ۖ وَاِنَّ اَوْهَنَ الْبُيُوْتِ لَبَيْتُ الْعَنْكَـبُوْتِ ۘ لَوْ كَانُـوْا يَعْلَمُوْنَ (41)

ان لوگوں کی مثال جنہوں نے اللہ کے سوا حمایتی بنا رکھے ہیں مکڑی کی سی مثال ہے، جس نے گھر بنایا، اور بے شک سب گھروں سے کمزور گھر مکڑی کا ہے، کاش وہ جانتے۔

اِنَّ اللّـٰهَ يَعْلَمُ مَا يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهٖ مِنْ شَىْءٍ ۚ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (42)

بے شک اللہ جانتا ہے جسے وہ اس کے سوا پکارتے ہیں، اور وہ غالب حکمت والا ہے۔

وَتِلْكَ الْاَمْثَالُ نَضْرِبُـهَا لِلنَّاسِ ۖ وَمَا يَعْقِلُـهَآ اِلَّا الْعَالِمُوْنَ (43)

اور یہ مثالیں ہیں جنہیں ہم لوگوں کے لیے بیان کرتے ہیں، اور انہیں وہی سمجھتے ہیں جو علم والے ہیں۔

خَلَقَ اللّـٰهُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَقِّ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لِّلْمُؤْمِنِيْنَ (44)

اللہ نے آسمانو ں اور زمین کو مناسب طور پر بنایا ہے، بے شک اس میں ایمان والوں کے لیے بڑی نشانی ہے۔

اُتْلُ مَآ اُوْحِىَ اِلَيْكَ مِنَ الْكِتَابِ وَاَقِمِ الصَّلَاةَ ۖ اِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهٰى عَنِ الْفَحْشَآءِ وَالْمُنْكَرِ ۗ وَلَـذِكْرُ اللّـٰهِ اَكْبَـرُ ۗ وَاللّـٰهُ يَعْلَمُ مَا تَصْنَعُوْنَ (45)

جو کتاب تیری طرف وحی کی گئی ہے اسے پڑھا کرو اور نماز کے پابند رہو، بے شک نماز بے حیائی اور بری بات سے روکتی ہے، اور اللہ کی یاد بہت بڑی چیز ہے، اور اللہ جانتا ہے جو تم کرتے ہو۔

وَلَا تُجَادِلُـوٓا اَهْلَ الْكِتَابِ اِلَّا بِالَّتِىْ هِىَ اَحْسَنُۖ اِلَّا الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا مِنْـهُـمْ ۖ وَقُوْلُوٓا اٰمَنَّا بِالَّـذِىٓ اُنْزِلَ اِلَيْنَا وَاُنْزِلَ اِلَيْكُمْ وَاِلٰـهُنَا وَاِلٰـهُكُمْ وَاحِدٌ وَّنَحْنُ لَـهٝ مُسْلِمُوْنَ (46)

اور اہل کتاب سے نہ جھگڑو مگر ایسے طریقے سے جو عمدہ ہو، مگر جو ان میں بے انصاف ہیں، اور کہہ دو ہم اس پر ایمان لائے جو ہماری طرف نازل کیا گیا اور تمہاری طرف نازل کیا گیا اور ہمارا اور تمہارا معبود ایک ہی ہے اور ہم اسی کے فرمانبردار ہونے والے ہیں۔

وَكَذٰلِكَ اَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ الْكِتَابَ ۚ فَالَّـذِيْنَ اٰتَيْنَاهُـمُ الْكِتَابَ يُؤْمِنُـوْنَ بِهٖ ۖ وَمِنْ هٰٓؤُلَآءِ مَنْ يُّؤْمِنُ بِهٖ ۚ وَمَا يَجْحَدُ بِاٰيَاتِنَآ اِلَّا الْكَافِرُوْنَ (47)

اور اسی طرح ہم نے تیری طرف کتاب نازل کی ہے، پھر جنہیں ہم نے کتاب دی تھی وہ تو اس پر ایمان لائے ہیں، اور ان میں سے بھی کچھ لوگ اس پر ایمان لائے ہیں، اور ہماری آیتوں کا کافر ہی انکار کیا کرتے ہیں۔

وَمَا كُنْتَ تَتْلُوْا مِنْ قَبْلِـهٖ مِنْ كِتَابٍ وَّلَا تَخُطُّهٝ بِيَمِيْنِكَ ۖ اِذًا لَّارْتَابَ الْمُبْطِلُوْنَ (48)

اور اس سے پہلے نہ تو کوئی کتاب پڑھتا تھا اور نہ اسے اپنے دائیں ہاتھ سے لکھتا تھا، اس وقت البتہ باطل پرست شک کرتے۔

بَلْ هُوَ اٰيَاتٌ بَيِّنَاتٌ فِىْ صُدُوْرِ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ ۚ وَمَا يَجْحَدُ بِاٰيَاتِنَـآ اِلَّا الظَّالِمُوْنَ (49)

بلکہ وہ روشن آیتیں ہیں ان کے دلوں میں جنہیں علم دیا گیا ہے، اور ہماری آیتوں کا صرف ظالم ہی انکار کرتے ہیں۔

وَقَالُوْا لَوْلَآ اُنْزِلَ عَلَيْهِ اٰيَاتٌ مِّنْ رَّبِّهٖ ۖ قُلْ اِنَّمَا الْاٰيَاتُ عِنْدَ اللّهِۚ وَاِنَّمَآ اَنَا نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ (50)

اور کہتے ہیں اس پر اس کے رب کی طرف سے نشانیاں کیوں نہ اتریں، کہہ دو نشانیاں تو اللہ ہی کے اختیار میں ہیں، اور میں تو بس کھول کر سنا دینے والا ہوں۔

اَوَلَمْ يَكْـفِهِـمْ اَنَّـآ اَنْزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ يُتْلٰى عَلَيْـهِـمْ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَرَحْـمَةً وَّّذِكْرٰى لِقَوْمٍ يُّؤْمِنُـوْنَ (51)

کیا ان کے لیے یہ کافی نہیں کہ ہم نے تجھ پر کتاب نازل کی جو ان پر پڑھی جاتی ہے، بے شک اس میں رحمت ہے اور ایمان والوں کے لیے نصیحت ہے۔

قُلْ كَفٰى بِاللّـٰهِ بَيْنِىْ وَبَيْنَكُمْ شَهِيْدًا ۖ يَعْلَمُ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۗ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا بِالْبَاطِلِ وَكَفَرُوْا بِاللّـٰهِۙ اُولٰٓئِكَ هُـمُ الْخَاسِرُوْنَ (52)

کہہ دو اللہ میرے اور تمہارے درمیان گواہ کافی ہے، جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے جانتا ہے، اور جو لوگ جھوٹ پر ایمان لائے اور اللہ کا انکار کیا، وہی نقصان پانے والے ہیں۔

وَيَسْتَعْجِلُوْنَكَ بِالْعَذَابِ ۚ وَلَوْلَآ اَجَلٌ مُّسَمًّى لَّجَآءَهُـمُ الْعَذَابُۚ وَلَيَاْتِيَنَّـهُـمْ بَغْتَةً وَّّهُـمْ لَا يَشْعُرُوْنَ (53)

اور تجھ سے عذاب جلدی مانگتے ہیں، اور اگر ایک وعدہ مقرر نہ ہوتا تو ان پر عذاب آجاتا، اور البتہ ان پر اچانک آئے گا اور انہیں خبر بھی نہ ہوگی۔

يَسْتَعْجِلُوْنَكَ بِالْعَذَابِۚ وَاِنَّ جَهَنَّـمَ لَمُحِيْطَـةٌ بِالْكَافِـرِيْنَ (54)

تجھ سے عذاب جلدی مانگتے ہیں، اور بے شک دوزخ کافروں کو گھیر لینے والی ہے۔

يَوْمَ يَغْشَاهُـمُ الْعَذَابُ مِنْ فَوْقِـهِـمْ وَمِنْ تَحْتِ اَرْجُلِـهِـمْ وَيَقُوْلُ ذُوْقُوْا مَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (55)

جس دن عذاب انہیں ان کے اوپر سے اور پاؤں کے نیچے سے گھیر لے گا اور کہے گا جو تم کیا کرتے تھے اس کا مزہ چکھو۔

يَا عِبَادِىَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِنَّ اَرْضِىْ وَاسِعَةٌ فَاِيَّاىَ فَاعْبُدُوْنِ (56)

اے میرے بندو جو ایمان لائے ہو میری زمین کشادہ ہے پس میری ہی عبادت کرو۔

كُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَةُ الْمَوْتِ ۖ ثُـمَّ اِلَيْنَا تُرْجَعُوْنَ (57)

ہر جاندار موت کا مزہ چکھنے والا ہے، پھر ہمارے ہی پاس پھر کر آؤ گے۔

وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُـبَوِّئَـنَّـهُـمْ مِّنَ الْجَنَّـةِ غُرَفًا تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ نِعْمَ اَجْرُ الْعَامِلِيْنَ (58)

اور جو ایمان لائے اور نیک کام کیے البتہ ہم انہیں جنت کے بالا خانوں میں جگہ دیں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی وہاں ہمیشہ رہیں گے، عمل کرنے والوں کا کیا اچھا بدلہ ہے۔

اَلَّـذِيْنَ صَبَـرُوْا وَعَلٰى رَبِّـهِـمْ يَتَوَكَّلُوْنَ (59)

جنہوں نے صبر کیا اور اپنے رب پر بھروسہ رکھتے ہیں۔

وَكَاَيِّنْ مِّنْ دَآبَّةٍ لَّا تَحْمِلُ رِزْقَهَاۖ اَللَّـهُ يَرْزُقُهَا وَاِيَّاكُمْ ۚ وَهُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِـيْمُ (60)

اور بہت سے جانور ہیں جو اپنا رزق اٹھائے نہیں پھرتے، اللہ ہی انہیں اور تمہیں رزق دیتا ہے، اور وہ سننے والا جاننے والا ہے۔

وَلَئِنْ سَاَلْتَـهُـمْ مَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لَيَقُوْلُنَّ اللّـٰهُ ۖ فَاَنّـٰى يُؤْفَكُـوْنَ (61)

اور البتہ اگر تو ان سے پوچھے کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا اور سورج اور چاند کو کس نے کام میں لگایا تو ضرور کہیں گے اللہ نے، پھر کہاں الٹے جا رہے ہیں۔

اَللَّـهُ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ وَيَقْدِرُ لَـهٝ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْـمٌ (62)

اللہ ہی اپنے بندوں میں سے جس کے لیے چاہتا ہے رزق کشادہ کر دیتا ہے اور تنگ کر دیتا ہے، بے شک اللہ ہر چیز کا جاننے والا ہے۔

وَلَئِنْ سَاَلْتَـهُـمْ مَّنْ نَّزَّلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَحْيَا بِهِ الْاَرْضَ مِنْ بَعْدِ مَوْتِـهَا لَيَقُوْلُنَّ اللّـٰهُ ۚ قُلِ الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ ۚ بَلْ اَكْثَرُهُـمْ لَا يَعْقِلُوْنَ (63)

اور البتہ اگر تو ان سے پوچھے آسمان سے کس نے پانی اتارا پھر اس سے زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کیا تو کہیں گے اللہ نے، کہہ دو سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے، لیکن ان میں سے اکثر نہیں سمجھتے۔

وَمَا هٰذِهِ الْحَيَاةُ الـدُّنْيَآ اِلَّا لَـهْوٌ وَّلَعِبٌ ۚ وَاِنَّ الـدَّارَ الْاٰخِرَةَ لَـهِىَ الْحَيَوَانُ ۚ لَوْ كَانُـوْا يَعْلَمُوْنَ (64)

اور یہ دنیا کی زندگی تو صرف کھیل اور تماشا ہے، اور اصل زندگی عالم آخرت کی ہے کاش وہ سمجھتے۔

فَاِذَا رَكِبُوْا فِى الْفُلْكِ دَعَوُا اللّـٰهَ مُخْلِصِيْنَ لَـهُ الدِّيْنَۚ فَلَمَّا نَجَّاهُـمْ اِلَى الْبَـرِّ اِذَا هُـمْ يُشْرِكُـوْنَ (65)

پھر جب کشتی میں سوار ہوتے ہیں تو خالص اعتقاد سے اللہ ہی کو پکارتے ہیں، پھر جب انہیں نجات دے کر خشکی کی طرف لے آتا ہے فورً‌ا ہی شرک کرنے لگتے ہیں۔

لِيَكْـفُرُوْا بِمَآ اٰتَيْنَاهُـمْ وَلِيَتَمَتَّعُوْا ۖ فَسَوْفَ يَعْلَمُوْنَ (66)

تاکہ ناشکری کریں اس نعمت کی جو ہم نے انہیں دی تھی اور مزے اڑاتے رہیں، عنقریب انہیں معلوم ہو جائے گا۔

اَوَلَمْ يَرَوْا اَنَّا جَعَلْنَا حَرَمًا اٰمِنًا وَّيُتَخَطَّفُ النَّاسُ مِنْ حَوْلِـهِـمْ ۚ اَفَبِالْبَاطِلِ يُؤْمِنُـوْنَ وَبِنِعْمَةِ اللّـٰهِ يَكْـفُرُوْنَ (67)

کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم نے حرم کو امن کی جگہ بنا دیا ہے اور لوگ ان کے آس پاس سے اچک لیے جاتے ہیں، کیا یہ لوگ جھوٹ پر ایمان رکھتے ہیں اور اللہ کی نعمت کی ناشکری کرتے ہیں۔

وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَـرٰى عَلَى اللّـٰهِ كَذِبًا اَوْ كَذَّبَ بِالْحَقِّ لَمَّا جَآءَهٝ ۚ اَلَيْسَ فِىْ جَهَنَّـمَ مَثْوًى لِّلْكَافِـرِيْنَ (68)

اور اس سے بڑھ کر کون ظالم ہے جو اللہ پر جھوٹ باندھے یا حق کو جھٹلائے جب اس کے پاس آئے، کیا دوزخ میں کافروں کا ٹھکانہ نہیں ہے۔

وَالَّـذِيْنَ جَاهَدُوْا فِيْنَا لَـنَهْدِيَنَّـهُـمْ سُبُلَنَا ۚ وَاِنَّ اللّـٰهَ لَمَعَ الْمُحْسِنِيْنَ (69)

اور جنہوں نے ہمارے لیے کوشش کی ہم انہیں ضرور اپنی راہیں سمجھا دیں گے، اور بے شک اللہ نیکو کاروں کے ساتھ ہے۔