سورت نمبر   آیت نمبر

(22) سورۃ الحج (مدنی — کل آیات 78)

بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ

يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمْ ۚ اِنَّ زَلْزَلَـةَ السَّاعَةِ شَيْءٌ عَظِيْـمٌ (1)

اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو، بے شک قیامت کا زلزلہ ایک بڑی چیز ہے۔

يَوْمَ تَـرَوْنَـهَا تَذْهَلُ كُلُّ مُرْضِعَةٍ عَمَّآ اَرْضَعَتْ وَتَضَعُ كُلُّ ذَاتِ حَـمْلٍ حَـمْلَـهَا وَتَـرَى النَّاسَ سُكَارٰى وَمَا هُـمْ بِسُكَارٰى وَلٰكِنَّ عَذَابَ اللّـٰهِ شَدِيْدٌ (2)

جس دن اسے دیکھو گے ہر دودھ پلانے والی اپنے دودھ پیتے کو بھول جائے گی اور ہر حمل والی اپنا حمل ڈال دے گی اور تجھے لوگ مدہوش نظر آئیں گے اور وہ مدہوش نہ ہوں گے لیکن اللہ کا عذاب سخت ہوگا۔

وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يُّجَادِلُ فِى اللّـٰهِ بِغَيْـرِ عِلْمٍ وَّيَتَّبِــعُ كُلَّ شَيْطَانٍ مَّرِيْدٍ (3)

اور بعضے لوگ وہ ہیں جو اللہ کے معاملے میں بے سمجھی سے جھگڑتے ہیں اور ہر شیطان سرکش کے کہنے پر چلتے ہیں۔

كُتِبَ عَلَيْهِ اَنَّهٝ مَنْ تَوَلَّاهُ فَاَنَّهٝ يُضِلُّـهٝ وَيَـهْدِيْهِ اِلٰى عَذَابِ السَّعِيْـرِ (4)

جس کے حق میں لکھا جا چکا ہے کہ جو اسے ساتھی بنائے گا تو وہ اسے گمراہ کر کے رہے گا اور اسے دوزخ کے عذاب کا راستہ دکھائے گا۔

يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اِنْ كُنْتُـمْ فِىْ رَيْبٍ مِّنَ الْبَعْثِ فَاِنَّا خَلَقْنَاكُمْ مِّنْ تُرَابٍ ثُـمَّ مِنْ نُّطْفَةٍ ثُـمَّ مِنْ عَلَقَةٍ ثُـمَّ مِنْ مُّضْغَةٍ مُّخَلَّقَةٍ وَّّغَيْـرِ مُخَلَّقَةٍ لِّنُـبَيِّنَ لَكُمْ ۚ وَنُقِرُّ فِى الْاَرْحَامِ مَا نَشَآءُ اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى ثُـمَّ نُخْرِجُكُمْ طِفْلًا ثُـمَّ لِتَبْلُغُوٓا اَشُدَّكُمْ ۖ وَمِنْكُمْ مَّنْ يُّتَوَفّـٰى وَمِنْكُمْ مَّنْ يُّرَدُّ اِلٰٓى اَرْذَلِ الْعُمُرِ لِكَيْلَا يَعْلَمَ مِنْ بَعْدِ عِلْمٍ شَيْئًا ۚ وَتَـرَى الْاَرْضَ هَامِدَةً فَاِذَآ اَنْزَلْنَا عَلَيْـهَا الْمَآءَ اهْتَزَّتْ وَرَبَتْ وَاَنْبَتَتْ مِنْ كُلِّ زَوْجٍ بَهِيْـجٍ (5)

اے لوگو! اگر تمہیں دوبارہ زندہ ہونے میں شک ہے تو ہم نے تمہیں مٹی سے پھر قطرہ سے پھر جمے ہوئے خون سے پھر گوشت کی بوٹی نقشہ بنی ہوئی اور بغیر نقشہ بنی ہوئی سے بنایا تاکہ ہم تمہارے سامنے ظاہر کردیں، اور ہم رحم میں جس کو چاہتے ہیں ایک مدت معین تک ٹھہراتے ہیں پھر ہم تمہیں بچہ بنا کر باہر لاتے ہیں پھر تاکہ تم اپنی جوانی کو پہنچو، اور کچھ تم میں سے مرجاتے ہیں اور کچھ تم میں سے نکمی عمر تک پہنچائے جاتے ہیں کہ سمجھ بوجھ کا درجہ پاکر ناسمجھی کی حالت میں جا پڑتا ہے، اور تم زمین کو سوکھی دیکھتے ہو پھر جب ہم اس پر پانی برساتے ہیں تو تروتازہ ہو جاتی ہے اور ہر قسم کے خوش نما نباتات اُگ آتے ہیں۔

ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّـٰهَ هُوَ الْحَقُّ وَاَنَّهٝ يُحْىِ الْمَوْتٰى وَاَنَّهٝ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (6)

یہ اس لیے ہے کہ اللہ ہی برحق ہے اور وہ مردوں کو زندہ کرے گا اور وہ ہر بات پر قادر ہے۔

وَاَنَّ السَّاعَةَ اٰتِيَةٌ لَّا رَيْبَ فِيْـهَاۙ وَاَنَّ اللّـٰهَ يَبْعَثُ مَنْ فِى الْقُبُوْرِ (7)

اور بے شک قیامت آنے والی ہے جس میں کوئی شک نہیں، اور بے شک اللہ قبروں والوں کو دوبارہ اٹھائے گا۔

وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يُّجَادِلُ فِى اللّـٰهِ بِغَيْـرِ عِلْمٍ وَّلَا هُدًى وَّلَا كِتَابٍ مُّنِيْـرٍ (8)

اور بعضًا وہ شخص ہے جو اللہ کے معاملہ میں بے سمجھی اور دلیل اور روشن کتاب کے بغیر تکبر سے جھگڑتا ہے۔

ثَانِىَ عِطْفِهٖ لِيُضِلَّ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۖ لَـهٝ فِى الـدُّنْيَا خِزْيٌ ۖ وَّنُذِيْقُهٝ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَذَابَ الْحَرِيْقِ (9)

تاکہ اللہ کی راہ سے بہکائے، اس کے لیے دنیا میں رسوائی ہے، اور قیامت کے دن بھی ہم اسے دوزخ کے عذاب کا مزہ چکھائیں گے۔

ذٰلِكَ بِمَا قَدَّمَتْ يَدَاكَ وَاَنَّ اللّـٰهَ لَيْسَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيْدِ (10)

یہ تیرے ہاتھوں کے کیے ہوئے کاموں کا بدلہ ہے اور بے شک اللہ بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں۔

وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَّعْبُدُ اللّـٰهَ عَلٰى حَرْفٍ ۖ فَاِنْ اَصَابَهٝ خَيْـرُ  ِۨ اطْمَاَنَّ بِهٖ ۖ وَاِنْ اَصَابَتْهُ فِتْنَةُ  ِۨ انْقَلَبَ عَلٰى وَجْهِهٖۚ خَسِرَ الـدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةَ ۚ ذٰلِكَ هُوَ الْخُسْرَانُ الْمُبِيْنُ (11)

اور بعض وہ لوگ ہیں کہ اللہ کی بندگی کنارے پر ہو کر کرتے ہیں، پھر اگر اسے کچھ فائدہ پہنچ گیا تو اس عبادت پر قائم ہو گیا، اور اگر تکلیف پہنچ گئی تو منہ کے بل پھر گیا، دنیا اور آخرت گنوائی، یہی وہ صریح خسارا ہے۔

يَدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مَا لَا يَضُرُّهٝ وَمَا لَا يَنْفَعُهٝ ۚ ذٰلِكَ هُوَ الضَّلَالُ الْبَعِيْدُ (12)

اللہ کے سوا ایسی چیز کو پکارتا ہے جو نہ اسے ضرر دے سکے اور نہ اسے فائدہ پہنچا سکے، یہی وہ پرلے درجہ کی گمراہی ہے۔

يَدْعُوْا لَمَنْ ضَرُّهٝٓ اَقْرَبُ مِنْ نَّفْعِهٖ ۚ لَبِئْسَ الْمَوْلٰى وَلَبِئْسَ الْعَشِيْـرُ (13)

ایسے کو پکارتا ہے جس کا ضرر اس کے نفع سے نزدیک تر ہے، ایسا کارساز بھی برا اور ایسا رفیق بھی برا ہے۔

اِنَّ اللّـٰهَ يُدْخِلُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ يَفْعَلُ مَا يُرِيْدُ (14)

بے شک اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، بے شک اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے۔

مَنْ كَانَ يَظُنُّ اَنْ لَّنْ يَّنْصُرَهُ اللّـٰهُ فِى الـدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ فَلْيَمْدُدْ بِسَبَبٍ اِلَى السَّمَآءِ ثُـمَّ لْيَقْطَعْ فَلْيَنْظُرْ هَلْ يُذْهِبَنَّ كَيْدُهٝ مَا يَغِيْظُ (15)

جسے یہ خیال ہو کہ اللہ دنیا اور آخرت میں اس کی ہرگز مدد نہ کرے گا اسے چاہیے کہ چھت میں ایک رسی لٹکائے پھر اسے کاٹ دے پھر دیکھے کہ اس کی تدبیر اس کے غصہ کو دور کرتی ہے۔

وَكَذٰلِكَ اَنْزَلْنَاهُ اٰيَاتٍ بَيِّنَاتٍۙ وَّاَنَّ اللّـٰهَ يَـهْدِىْ مَنْ يُّرِيْدُ (16)

اور اسی طرح ہم نےاس قرآن کو واضح آیتیں بنا کر نازل کیا ہے، اور بے شک اللہ جسے چاہتا ہے ہدایت کرتا ہے۔

اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَالَّـذِيْنَ هَادُوْا وَالصَّابِئِيْنَ وَالنَّصَارٰى وَالْمَجُوْسَ وَالَّـذِيْنَ اَشْرَكُوْاۖ اِنَّ اللّـٰهَ يَفْصِلُ بَيْنَـهُـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيْدٌ (17)

بے شک اللہ مسلمانوں اور یہودیوں اور صابیوں اور عیسائیوں اور مجوسیوں اور مشرکوں میں قیامت کے دن فیصلہ کرے گا، بے شک ہر چیز اللہ کے سامنے ہے۔

اَلَمْ تَـرَ اَنَّ اللّـٰهَ يَسْجُدُ لَـهٝ مَنْ فِى السَّمَاوَاتِ وَمَنْ فِى الْاَرْضِ وَالشَّمْسُ وَالْقَمَرُ وَالنُّجُوْمُ وَالْجِبَالُ وَالشَّجَرُ وَالدَّوَآبُّ وَكَثِيْـرٌ مِّنَ النَّاسِ ۖ وَكَثِيْـرٌ حَقَّ عَلَيْهِ الْعَذَابُ ۗ وَمَنْ يُّهِنِ اللّـٰهُ فَمَا لَـهٝ مِنْ مُّكْرِمٍ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ يَفْعَلُ مَا يَشَآءُ ۩ (18)

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ جو کوئی آسمانوں میں ہے اور جو کوئی زمین میں ہے اور سورج اور چاند اور ستارے اور پہاڑ اور درخت اور چارپائے اور بہت سے آدمی اللہ ہی کو سجدہ کرتے ہیں، اور بہت سے ہیں کہ جن پر عذاب مقرر ہو چکا ہے، اور جسے اللہ ذلیل کرتا ہے پھر اسے کوئی عزت نہیں دے سکتا، بے شک اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے۔

هٰذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوْا فِىْ رَبِّـهِـمْ ۖ فَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا قُطِّعَتْ لَـهُـمْ ثِيَابٌ مِّنْ نَّارٍۖ يُصَبُّ مِنْ فَوْقِ رُءُوْسِهِـمُ الْحَـمِيْـمُ (19)

یہ دو فریق ہیں جو اپنے رب کے معاملہ میں جھگڑتے ہیں، پھر جو منکر ہیں ان کے لیے آگ کے کپڑے قطع کیے گئے ہیں، ان کے سروں پر کھولتا ہوا پانی ڈالا جائے گا۔

يُصْهَرُ بِهٖ مَا فِىْ بُطُوْنِـهِـمْ وَالْجُلُوْدُ (20)

جس سے جو کچھ ان کے پیٹ میں ہے اور کھالیں جھلس دی جائیں گی۔

وَلَـهُـمْ مَّقَامِعُ مِنْ حَدِيْدٍ (21)

اور ان پر لوہے کے گرز پڑیں گے۔

كُلَّمَآ اَرَادُوٓا اَنْ يَّخْرُجُوْا مِنْـهَا مِنْ غَمٍّ اُعِيْدُوْا فِيْـهَاۖ وَذُوْقُوْا عَذَابَ الْحَرِيْقِ (22)

جب گھبرا کر وہاں سے نکلنا چاہیں گے تو اسی میں لوٹا دیے جائیں گے، اور دوزخ کا عذاب چکھتے رہو۔

اِنَّ اللّـٰهَ يُدْخِلُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ يُحَلَّوْنَ فِيْـهَا مِنْ اَسَاوِرَ مِنْ ذَهَبٍ وَّلُؤْلُـؤًا ۖ وَلِبَاسُهُـمْ فِيْـهَا حَرِيْرٌ (23)

بے شک اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی وہاں انہیں سونے کے کنگن اور موتی پہنائے جائیں گے، اور وہاں ان کا لباس ریشمی ہوگا۔

وَهُدُوٓا اِلَى الطَّيِّبِ مِنَ الْقَوْلِۖ وَهُدُوٓا اِلٰى صِرَاطِ الْحَـمِيْدِ (24)

اور انہوں نے عمدہ بات کی راہ پائی، اور تعریف والے اللہ کی راہ پائی۔

اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَيَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ الَّـذِىْ جَعَلْنَاهُ لِلنَّاسِ سَوَآءَ  ِۨ الْعَاكِفُ فِيْهِ وَالْبَادِ ۚ وَمَنْ يُّرِدْ فِيْهِ بِاِلْحَادٍ بِظُلْمٍ نُّذِقْهُ مِنْ عَذَابٍ اَلِيْـمٍ (25)

بے شک جو منکر ہوئے اور لوگوں کو اللہ کے راستہ اور مسجد حرام سے روکتے ہیں جسے ہم نے سب لوگوں کے لیے بنایا ہے کہ وہاں اس جگہ کا رہنے والا اور باہر والا دونوں برابر ہیں، اور جو وہاں ظلم سے کجروی کرنا چاہے تو ہم اسے دردناک عذاب چکھائیں گے۔

وَاِذْ بَوَّاْنَا لِاِبْـرَاهِيْـمَ مَكَانَ الْبَيْتِ اَنْ لَّا تُشْرِكْ بِىْ شَيْئًا وَّطَهِّرْ بَيْتِىَ لِلطَّـآئِفِيْنَ وَالْقَآئِمِيْنَ وَالرُّكَّـعِ السُّجُوْدِ (26)

اور جب ہم نے ابراہیم کے لیے کعبہ کی جگہ معین کر دی کہ میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کر اور میرے گھر کو طواف کرنے والوں اور قیام کرنے والوں اور رکوع و سجود کرنے والوں کے لیے پاک رکھ۔

وَاَذِّنْ فِى النَّاسِ بِالْحَـجِّ يَاْتُوْكَ رِجَالًا وَّعَلٰى كُلِّ ضَامِرٍ يَّاْتِيْنَ مِنْ كُلِّ فَـجٍّ عَمِيْقٍ (27)

اور لوگوں میں حج کا اعلان کر دے کہ تیرے پاس پا پیادہ اور پتلے دبلے اونٹوں پر دور دراز راستوں سے آئیں۔

لِّـيَشْهَدُوْا مَنَافِــعَ لَـهُـمْ وَيَذْكُرُوا اسْـمَ اللّـٰهِ فِىٓ اَيَّامٍ مَّعْلُومَاتٍ عَلٰى مَا رَزَقَهُـمْ مِّنْ بَهِيْمَةِ الْاَنْعَامِ ۖ فَكُلُوْا مِنْـهَا وَاَطْعِمُوا الْبَآئِسَ الْفَقِيْـرَ (28)

تاکہ اپنے فائدوں کے لیے آ موجود ہوں اور تاکہ جو چارپائے اللہ نے انہیں دیے ہیں ان پر مقررہ دنوں میں اللہ کا نام یاد (قربانی) کریں، پھر ان میں سے خود بھی کھاؤ اور محتاج فقیر کو بھی کھلاؤ۔

ثُـمَّ لْيَقْضُوْا تَفَثَـهُـمْ وَلْيُوْفُوْا نُذُوْرَهُـمْ وَلْيَطَّوَّفُوْا بِالْبَيْتِ الْعَتِيْقِ (29)

پھر چاہیے کہ اپنا میل کچیل دور کریں اور اپنی نذریں پوری کریں اور قدیم گھر کا طواف کریں۔

ذٰلِكَ وَمَنْ يُّـعَظِّمْ حُرُمَاتِ اللّـٰهِ فَهُوَ خَيْـرٌ لَّـهٝ عِنْدَ رَبِّهٖ ۗ وَاُحِلَّتْ لَكُمُ الْاَنْعَامُ اِلَّا مَا يُتْلٰى عَلَيْكُمْ ۖ فَاجْتَنِبُوا الرِّجْسَ مِنَ الْاَوْثَانِ وَاجْتَنِبُوْا قَوْلَ الزُّوْرِ (30)

یہی حکم ہے اور جو اللہ کی معزز چیزوں کی تعظیم کرے گا سو یہ اس کے لیے اس کے رب کے ہاں بہتر ہے، اور تمہارے لیے مویشی حلال کر دیے گئے ہیں مگر وہ جو تمہیں پڑھ کر سنائے جاتے ہیں، پھر بتوں کی ناپاکی سے بچو اور جھوٹی بات سے بھی پرہیز کرو۔

حُنَفَآءَ لِلّـٰهِ غَيْـرَ مُشْرِكِيْنَ بِهٖ ۚ وَمَنْ يُّشْرِكْ بِاللّـٰهِ فَكَاَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَآءِ فَتَخْطَفُهُ الطَّيْـرُ اَوْ تَهْوِىْ بِهِ الرِّيْحُ فِىْ مَكَانٍ سَحِيْقٍ (31)

خاص اللہ کے ہو کر رہو اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، اور جو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرتا ہے تو گویا وہ آسمان سے گر پڑا پھر اسے پرندے اچک لیتے ہیں یا اسے ہوا اڑا کر کسی دور جگہ پھینک دیتی ہے۔

ذٰلِكَ وَمَنْ يُّعَظِّمْ شَعَآئِرَ اللّـٰهِ فَاِنَّـهَا مِنْ تَقْوَى الْقُلُوْبِ (32)

بات یہی ہے اور جو شخص اللہ کی نامزد چیزوں کی تعظیم کرتا ہے سو یہ دل کی پرہیزگاری ہے۔

لَكُمْ فِيْـهَا مَنَافِــعُ اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى ثُـمَّ مَحِلُّـهَآ اِلَى الْبَيْتِ الْعَتِيْقِ (33)

تمہارے لیے ان میں ایک وقت معین تک فائدے ہیں پھر اس کے ذبح ہونے کی جگہ قدیم گھر کے قریب ہے۔

وَلِكُلِّ اُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنْسَكًا لِّيَذْكُرُوا اسْـمَ اللّـٰهِ عَلٰى مَا رَزَقَهُـمْ مِّنْ بَهِيْمَةِ الْاَنْعَامِ ۗ فَاِلٰـهُكُمْ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ فَلَـهٝٓ اَسْلِمُوْا ۗ وَبَشِّرِ الْمُخْبِتِيْنَ (34)

اور ہر امت کے لیے ہم نے قربانی مقرر کر دی تھی تاکہ اللہ نے جو چارپائے انہیں دیے ہیں ان پر اللہ کا نام یاد کیا کریں، پھر تم سب کا معبود تو ایک اللہ ہی ہے پس اس کے فرمانبردار رہو، اور عاجزی کرنے والوں کو خوشخبری سنا دو۔

اَلَّـذِيْنَ اِذَا ذُكِـرَ اللّـٰهُ وَجِلَتْ قُلُوْبُـهُـمْ وَالصَّابِـرِيْنَ عَلٰى مَآ اَصَابَـهُـمْ وَالْمُقِيْمِى الصَّلَاةِ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُـمْ يُنْفِقُوْنَ (35)

وہ لوگ جب اللہ کا نام لیا جائے تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جب ان پر مصیبت آئے تو صبر کرنے والے ہیں اور نماز قائم کرنے والے ہیں اور جو کچھ ہم نے انہیں دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔

وَالْبُدْنَ جَعَلْنَاهَا لَكُمْ مِّنْ شَعَآئِرِ اللّـٰهِ لَكُمْ فِيْـهَا خَيْـرٌ ۖ فَاذْكُرُوا اسْـمَ اللّـٰهِ عَلَيْـهَا صَوَآفَّ ۖ فَاِذَا وَجَبَتْ جُنُـوْبُـهَا فَكُلُوْا مِنْـهَا وَاَطْعِمُوا الْقَانِــعَ وَالْمُعْتَـرَّ ۚ كَذٰلِكَ سَخَّرْنَاهَا لَكُمْ لَعَلَّكُمْ تَشْكُـرُوْنَ (36)

اور ہم نے تمہارے لیے قربانی کے اونٹ کو اللہ کی نشانیوں میں سے بنایا ہے تمہارے لیے ان میں فائدے بھی ہیں، پھر ان پر اللہ کا نام کھڑا کرکے لو، پھر جب وہ کسی پہلو پر گر پڑیں تو ان میں سے خود کھاؤ اور صبر سے بیٹھنے والے اور سائل کو بھی کھلاؤ، اللہ نے انہیں تمہارے لیے ایسا مسخر کر دیا ہے تاکہ تم شکر کرو۔

لَنْ يَّنَالَ اللّـٰهَ لُحُوْمُهَا وَلَا دِمَآؤُهَا وَلٰكِنْ يَّنَالُـهُ التَّقْوٰى مِنْكُمْ ۚ كَذٰلِكَ سَخَّرَهَا لَكُمْ لِتُكَـبِّـرُوا اللّـٰهَ عَلٰى مَا هَدَاكُمْ ۗ وَبَشِّـرِ الْمُحْسِنِيْنَ (37)

اللہ کو نہ ان کا گوشت اور نہ ان کا خون پہنچتا ہے البتہ تمہاری پرہیزگاری اس کے ہاں پہنچتی ہے، اسی طرح انہیں تمہارے تابع کر دیا تاکہ تم اللہ کی بزرگی بیان کرو اس پر کہ اس نے تمہیں ہدایت کی، اور نیکوں کو خوشخبری سنا دو۔

اِنَّ اللّـٰهَ يُدَافِــعُ عَنِ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ خَوَّانٍ كَفُوْرٍ (38)

بے شک اللہ ایمان والوں سے دشمنوں کو ہٹا دے گا، اللہ کسی دغاباز ناشکرگزار کو پسند نہیں کرتا۔

اُذِنَ لِلَّـذِيْنَ يُقَاتَلُوْنَ بِاَنَّـهُـمْ ظُلِمُوْا ۚ وَاِنَّ اللّـٰهَ عَلٰى نَصْرِهِـمْ لَقَدِيْرٌ (39)

جن سے کافر لڑتے ہیں انہیں بھی لڑنے کی اجازت دی گئی ہے اس لیے کہ ان پر ظلم کیا گیا، اور بے شک اللہ ان کی مدد کرنے پر قادر ہے۔

اَلَّـذِيْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِيَارِهِـمْ بِغَيْـرِ حَقٍّ اِلَّآ اَنْ يَّقُوْلُوْا رَبُّنَا اللّـٰهُ ۗ وَلَوْلَا دَفْـعُ اللّـٰهِ النَّاسَ بَعْضَهُـمْ بِبَعْضٍ لَّـهُدِّمَتْ صَوَامِعُ وَبِيَـعٌ وَّصَلَوَاتٌ وَّمَسَاجِدُ يُذْكَرُ فِيْـهَا اسْمُ اللّـٰهِ كَثِيْـرًا ۗ وَلَيَنْصُرَنَّ اللّـٰهُ مَنْ يَّنْصُرُهٝ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَقَوِىٌّ عَزِيْزٌ (40)

وہ لوگ جنہیں ناحق ان کے گھروں سے نکال دیا گیا ہے صرف یہ کہنے پر کہ ہمارا رب اللہ ہے، اور اگر اللہ لوگوں کو ایک دوسرے سے نہ ہٹاتا تو تکیئے اور مدرسے اورعبادت خانے اور مسجدیں ڈھا دی جاتیں جن میں اللہ کا نام کثرت سے لیا جاتا ہے، اور اللہ ضرور اس کی مدد کرے گا جو اللہ کی مدد کرے گا، بے شک اللہ زبردست غالب ہے۔

اَلَّـذِيْنَ اِنْ مَّكَّنَّاهُـمْ فِى الْاَرْضِ اَقَامُوا الصَّلَاةَ وَاٰتَوُا الزَّكَاةَ وَاَمَرُوْا بِالْمَعْرُوْفِ وَنَـهَوْا عَنِ الْمُنْكَرِ ۗ وَلِلّـٰهِ عَاقِـبَةُ الْاُمُوْرِ (41)

وہ لوگ کہ اگر ہم انہیں دنیا میں حکومت دے دیں تو نماز کی پابندی کریں اور زکوٰۃ دیں اور نیک کام کا حکم کریں اور برے کاموں سے روکیں، اور ہر کام کا انجام تو اللہ کے ہی ہاتھ میں ہے۔

وَاِنْ يُّكَذِّبُوْكَ فَقَدْ كَذَّبَتْ قَبْلَـهُـمْ قَوْمُ نُـوْحٍ وَّعَادٌ وَّثَمُوْدُ (42)

اور اگر تمہیں جھٹلائیں تو ان سے پہلے نوح کی قوم اور عاد اور ثمود۔

وَقَوْمُ اِبْـرَاهِيْـمَ وَقَوْمُ لُوْطٍ (43)

اور ابراہیم کی قوم اور لوط کی قوم۔

وَاَصْحَابُ مَدْيَنَ ۖ وَكُذِّبَ مُوْسٰى فَاَمْلَيْتُ لِلْكَافِـرِيْنَ ثُـمَّ اَخَذْتُهُـمْ ۖ فَكَـيْفَ كَانَ نَكِـيْـرِ (44)

اور مدین والے اپنے اپنے نبی کو جھٹلا چکے ہیں، اور موسٰی کو بھی جھٹلایا گیا پھر میں نے منکروں کو مہلت دی پھر میں نے انہیں پکڑا، پھر میری پکڑ کیسی تھی۔

فَكَاَيِّنْ مِّنْ قَرْيَةٍ اَهْلَكْنَاهَا وَهِىَ ظَالِمَةٌ فَهِىَ خَاوِيَةٌ عَلٰى عُرُوْشِهَاۖ وَبِئْرٍ مُّعَطَّلَـةٍ وَّّقَصْرٍ مَّشِيْدٍ (45)

سو کتنی بستیاں ہم نے ہلاک کردیں اور وہ گناہ گار تھیں اب وہ اپنی چھتوں پر گری پڑی ہیں، اور کتنے کنوئیں نکمے اور کتنے پکے محل اجڑے اجڑے پڑے ہیں۔

اَفَلَمْ يَسِيْـرُوْا فِى الْاَرْضِ فَتَكُـوْنَ لَـهُـمْ قُلُوْبٌ يَّعْقِلُوْنَ بِهَآ اَوْ اٰذَانٌ يَّسْـمَعُوْنَ بِـهَا ۖ فَاِنَّـهَا لَا تَعْمَى الْاَبْصَارُ وَلٰكِنْ تَعْمَى الْقُلُوْبُ الَّتِىْ فِى الصُّدُوْرِ (46)

کیا انہوں نے ملک میں سیر نہیں کی پھر ان کے اَیسے دل ہوجاتے جن سے سمجھتے یا ایسے کان ہو جاتے جن سے سنتے، پس تحقیق بات یہ ہے کہ آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں بلکہ دل جو سینوں میں ہیں اندھے ہو جاتے ہیں۔

وَيَسْتَعْجِلُوْنَكَ بِالْعَذَابِ وَلَنْ يُّخْلِفَ اللّـٰهُ وَعْدَهٝ ۚ وَاِنَّ يَوْمًا عِنْدَ رَبِّكَ كَاَلْفِ سَنَةٍ مِّمَّا تَعُدُّوْنَ (47)

اور تجھ سے عذاب جلدی مانگتے ہیں اور اللہ اپنے وعدہ کا ہرگز خلاف نہیں کرے گا، اور ایک دن تیرے رب کے ہاں ہزار برس کے برابر ہوتا ہے جو تم گنتے ہو۔

وَكَاَيِّنْ مِّنْ قَرْيَةٍ اَمْلَيْتُ لَـهَا وَهِىَ ظَالِمَةٌ ثُـمَّ اَخَذْتُـهَاۚ وَاِلَـىَّ الْمَصِيْـرُ (48)

اور کتنی بستیوں کو میں نے مہلت دی حالانکہ وہ ظالم تھیں پھر میں نے انہیں پکڑا، اور میری طرف ہی پھر کر آنا ہے۔

قُلْ يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اِنَّمَآ اَنَا لَكُمْ نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ (49)

کہہ دو اے لوگو! میں تو صرف تمہیں صاف صاف ڈرانے والا ہوں۔

فَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَـهُـمْ مَّغْفِرَةٌ وَّرِزْقٌ كَرِيْـمٌ (50)

پھر جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے ان کے لیے بخشش اور عزت کی روزی ہے۔

وَالَّـذِيْنَ سَعَوْا فِىٓ اٰيَاتِنَا مُعَاجِزِيْنَ اُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ الْجَحِيْـمِ (51)

اور جنہوں نے ہماری آیتوں کے پست کرنے میں کوشش کی وہی دوزخی ہیں۔

وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رَّسُوْلٍ وَّلَا نَبِيٍّ اِلَّآ اِذَا تَمَنّــٰٓى اَلْقَى الشَّيْطَانُ فِىٓ اُمْنِيَّتِهٖۚ فَيَنْسَخُ اللّـٰهُ مَا يُلْقِى الشَّيْطَانُ ثُـمَّ يُحْكِمُ اللّـٰهُ اٰيَاتِهٖ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَكِـيْـمٌ (52)

اور ہم نے تجھ سے پہلے کوئی بھی ایسا رسول اور نبی نہیں بھیجا کہ جس نے جب کوئی تمنا کی ہو اور شیطان نے اس کی تمنا میں کچھ آمیزش نہ کی ہو، پھر اللہ شیطان کی آمیزش کو دور کرکے اپنی آیتوں کو مضبوط کر دیتا ہے، اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔

لِّيَجْعَلَ مَا يُلْقِى الشَّيْطَانُ فِتْنَةً لِّلَّـذِيْنَ فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ مَّرَضٌ وَّالْقَاسِيَةِ قُلُوْبُـهُـمْ ۗ وَاِنَّ الظَّالِمِيْنَ لَفِىْ شِقَاقٍ بَعِيْدٍ (53)

تاکہ شیطان کی آمیزش کو ان لوگوں کے لیے آزمائش بنا دے جن کے دلوں میں بیماری ہے اور جن کے دل سخت ہیں، اور بے شک ظالم بڑی ضد میں پڑے ہوئے ہیں۔

وَلِيَعْلَمَ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ اَنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ فَيُؤْمِنُـوْا بِهٖ فَتُخْبِتَ لَـهٝ قُلُوْبُـهُـمْ ۗ وَاِنَّ اللّـٰهَ لَـهَادِ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْـمٍ (54)

اور تاکہ علم والے اسے تیرے رب کی طرف سے حق سمجھ کر ایمان لے آئیں پھر ان کے دل اس کے لیے جھک جائیں، اور بے شک اللہ ایمان داروں کو سیدھے راستہ کی طرف ہدایت کرنے والا ہے۔

وَلَا يَزَالُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا فِىْ مِرْيَةٍ مِّنْهُ حَتّـٰى تَاْتِيَـهُـمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً اَوْ يَاْتِيَـهُـمْ عَذَابُ يَوْمٍ عَقِيْـمٍ (55)

اور منکر قرآن کی طرف سے ہمیشہ شک میں رہیں گے یہاں تک کہ قیامت یکایک ان پر آ موجود ہو یا منحوس دن کا عذاب ان پر نازل ہو۔

اَلْمُلْكُ يَوْمَئِذٍ لِّلّـٰهِ يَحْكُمُ بَيْنَـهُـمْ ۚ فَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فِىْ جَنَّاتِ النَّعِيْـمِ (56)

اس دن اللہ ہی کی حکومت ہوگی وہی ان میں فیصلہ کرلے گا، پھر جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے وہ نعمت کے باغوں میں ہوں گے۔

وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَكَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا فَاُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ (57)

اور جو منکر ہوئے اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا سو ان کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔

وَالَّـذِيْنَ هَاجَرُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ثُـمَّ قُتِلُوْا اَوْ مَاتُوْا لَيَـرْزُقَنَّـهُـمُ اللّـٰهُ رِزْقًا حَسَنًا ۚ وَاِنَّ اللّـٰهَ لَـهُوَ خَيْـرُ الرَّازِقِيْنَ (58)

اور جنہوں نے اللہ کی راہ میں ہجرت کی پھر قتل کیے گئے یا مر گئے البتہ انہیں اللہ اچھا رزق دے گا، اور بے شک اللہ سب سے بہتر رزق دینے والا ہے۔

لَيُدْخِلَنَّـهُـمْ مُّدْخَلًا يَّرْضَوْنَهٝ ۗ وَاِنَّ اللّـٰهَ لَعَلِيْـمٌ حَلِيْـمٌ (59)

البتہ انہیں ایسی جگہ پہنچائے گا جسے پسند کریں گے، اور بے شک اللہ جاننے والا بردبار ہے۔

ذٰلِكَۚ وَمَنْ عَاقَبَ بِمِثْلِ مَا عُوْقِبَ بِهٖ ثُـمَّ بُغِىَ عَلَيْهِ لَيَنْصُرَنَّهُ اللّـٰهُ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَعَفُوٌّ غَفُوْرٌ (60)

بات یہ ہے، اور جس نے اسی قدر بدلہ لیا جس قدر اسے تکلیف دی گئی تھی پھر اس پر زیادتی کی گئی تو اللہ ضرور اس کی مدد کرے گا، بے شک اللہ درگزر کرنے والا معاف کرنے والا ہے۔

ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّـٰهَ يُوْلِجُ اللَّيْلَ فِى النَّـهَارِ وَيُوْلِجُ النَّـهَارَ فِى اللَّيْلِ وَاَنَّ اللّـٰهَ سَـمِيْـعٌ بَصِيْـرٌ (61)

وہ اس لیے کہ اللہ رات کو دن میں اور دن کو رات میں داخل کیا کرتا ہے اور بے شک اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔

ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّـٰهَ هُوَ الْحَقُّ وَاَنَّ مَا يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهٖ هُوَ الْبَاطِلُ وَاَنَّ اللّـٰهَ هُوَ الْعَلِـىُّ الْكَبِيْـرُ (62)

یہ اس لیے کہ حق اللہ ہی کی ہستی ہے اور جنہیں اس کے سوا پکارتے ہیں باطل ہیں اور بے شک اللہ ہی بلند مرتبہ بڑائی والا ہے۔

اَلَمْ تَـرَ اَنَّ اللّـٰهَ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءًۖ فَتُصْبِـحُ الْاَرْضُ مُخْضَرَّةً ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَطِيْفٌ خَبِيْـرٌ (63)

کیا تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے آسمان سے پانی نازل کیا، پھر زمین سرسبز ہوجاتی ہے، بے شک اللہ مہربان خبردار ہے۔

لَّـهٝ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۗ وَاِنَّ اللّـٰهَ لَـهُوَ الْغَنِىُّ الْحَـمِيْدُ (64)

جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اسی کا ہے، اور بے شک اللہ وہی بے نیاز قابل تعریف ہے۔

اَلَمْ تَـرَ اَنَّ اللّـٰهَ سَخَّرَ لَكُمْ مَّا فِى الْاَرْضِ وَالْفُلْكَ تَجْرِىْ فِى الْبَحْرِ بِاَمْرِهٖۖ وَيُمْسِكُ السَّمَآءَ اَنْ تَقَعَ عَلَى الْاَرْضِ اِلَّا بِاِذْنِهٖ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ بِالنَّاسِ لَرَءُوْفٌ رَّحِيْـمٌ (65)

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے زمین کی سب چیزوں اور کشتیوں کو تمہارے تابع کر دیا ہے جو دریا میں اس کے حکم سے چلتی ہیں، اور آسمان کو زمین پر گرنے سے تھامے ہوئے ہے مگر اس کے حکم سے، بے شک اللہ لوگوں پر نرمی کرنے والا نہایت رحم کرنے والا ہے۔

وَهُوَ الَّـذِىٓ اَحْيَاكُمْ ۖ ثُـمَّ يُمِيْتُكُمْ ثُـمَّ يُحْيِيْكُمْ ۗ اِنَّ الْاِنْسَانَ لَكَفُوْرٌ (66)

اور وہ وہی ہے جس نے تمہیں زندہ کیا، پھر تمہیں مارے گا پھر تمہیں زندہ کرے گا، بے شک انسان البتہ بڑا ہی ناشکرا ہے۔

لِّكُلِّ اُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنْسَكًا هُـمْ نَاسِكُـوْهُ ۖ فَلَا يُنَازِعُنَّكَ فِى الْاَمْرِ ۚ وَادْعُ اِلٰى رَبِّكَ ۖ اِنَّكَ لَعَلٰى هُدًى مُّسْتَقِيْـمٍ (67)

ہم نے ہر قوم کے لیے ایک دستور مقرر کر دیا ہے جس پر وہ چلتے ہیں، پھر انہیں تمہارے ساتھ اس معاملہ میں جھگڑنا نہ چاہیے، اور اپنے رب کی طرف بلا، بے شک تو البتہ سیدھے راستہ پر ہے۔

وَاِنْ جَادَلُوْكَ فَقُلِ اللّـٰهُ اَعْلَمُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ (68)

اور اگر تجھ سے جھگڑا کریں تو کہہ دے اللہ بہتر جانتا ہے جو تم کرتے ہو۔

اَللّـٰهُ يَحْكُمُ بَيْنَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيْمَا كُنْتُـمْ فِيْهِ تَخْتَلِفُوْنَ (69)

اللہ قیامت کے دن تمہارے درمیان فیصلہ کرے گا جس چیز میں تم اختلاف کرتے تھے۔

اَلَمْ تَعْلَمْ اَنَّ اللّـٰهَ يَعْلَمُ مَا فِى السَّمَآءِ وَالْاَرْضِ ۗ اِنَّ ذٰلِكَ فِىْ كِتَابٍ ۚ اِنَّ ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ يَسِيْـرٌ (70)

کیا تجھے معلوم نہیں کہ اللہ جانتا ہے جو کچھ آسمان اور زمین میں ہے، یہ سب کتاب میں لکھا ہوا ہے، یہ اللہ پر آسان ہے۔

وَيَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهٖ سُلْطَانًا وَّمَا لَيْسَ لَـهُـمْ بِهٖ عِلْمٌ ۗ وَمَا لِلظَّالِمِيْنَ مِنْ نَّصِيْـرٍ (71)

اور اللہ کے سوا ایسی چیز کو پوجتے ہیں جس پر اس نے کوئی سند نہیں اتاری اور نہ ان کے پاس کوئی اس کا علم ہے، اور ظالموں کا کوئی مددگار نہ ہوگا۔

وَاِذَا تُـتْلٰى عَلَيْـهِـمْ اٰيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ تَعْرِفُ فِىْ وُجُوْهِ الَّـذِيْنَ كَفَرُوا الْمُنْكَـرَ ۖ يَكَادُوْنَ يَسْطُوْنَ بِالَّـذِيْنَ يَتْلُوْنَ عَلَيْـهِـمْ اٰيَاتِنَا ۗ قُلْ اَفَاُنَبِّئُكُمْ بِشَـرٍّ مِّنْ ذٰلِكُمُ ۗ اَلنَّارُ وَعَدَهَا اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيْـرُ (72)

اور جب انہیں ہماری کھلی کھلی آیتیں پڑھ کر سنائی جائیں تو تم منکروں کے چہروں میں ناراضگی دیکھو گے، قریب ہوتے ہیں کہ جو لوگ انہیں ہماری آیتیں پڑھ کر سناتے ہیں ان پر حملہ کردیں، کہہ دو کیا میں تمہیں اس سے بھی بدتر بات بتاؤں، آگ ہے کہ جس کا اللہ نے منکروں سے وعدہ کیا ہے، اور وہ بری جگہ ہے۔

يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ ضُرِبَ مَثَلٌ فَاسْتَمِعُوْا لَـهٝ ۚ اِنَّ الَّـذِيْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ لَنْ يَّخْلُقُوْا ذُبَابًا وَّلَوِ اجْتَمَعُوْا لَـهٝ ۖ وَاِنْ يَّسْلُبْـهُـمُ الـذُّبَابُ شَيْئًا لَّا يَسْتَنْقِذُوْهُ مِنْهُ ۚ ضَعُفَ الطَّالِبُ وَالْمَطْلُوْبُ (73)

اے لوگو! ایک مثال بیان کی جاتی ہے اسے کان لگا کر سنو، جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو وہ ایک مکھی بھی نہیں بنا سکتے اگرچہ وہ سب اس کے لیے جمع ہوجائیں، اور اگر ان سے مکھی کوئی چیز چھین لے تو اسے مکھی سے چھڑا نہیں سکتے، عابد اور معبود دونوں ہی عاجز ہیں۔

مَا قَدَرُوا اللّـٰهَ حَقَّ قَدْرِهٖ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَقَوِىٌّ عَزِيْزٌ (74)

انہوں نے اللہ کی کچھ بھی قدر نہ کی، بے شک اللہ زور والا غالب ہے۔

اَللّـٰهُ يَصْطَفِىْ مِنَ الْمَلَآئِكَـةِ رُسُلًا وَّمِنَ النَّاسِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ سَـمِيْـعٌ بَصِيْـرٌ (75)

فرشتوں اور آدمیوں میں سے اللہ ہی پیغام پہنچانے کے لیے چن لیتا ہے، بے شک اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔

يَعْلَمُ مَا بَيْنَ اَيْدِيْـهِـمْ وَمَا خَلْفَهُـمْ ۗ وَاِلَى اللّـٰهِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ (76)

وہ ان کے اگلے اور پچھلے حالات جانتا ہے، اور سب کاموں کا مدار اللہ پر ہے۔

يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوا ارْكَعُوْا وَاسْجُدُوْا وَاعْبُدُوْا رَبَّكُمْ وَافْعَلُوا الْخَيْـرَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ ۩ (77)

اے ایمان والو! رکوع اور سجدہ کرو اور اپنے رب کی بندگی کرو اور بھلائی کرو تاکہ تمہارا بھلا ہو۔

وَجَاهِدُوْا فِى اللّـٰهِ حَقَّ جِهَادِهٖ ۚ هُوَ اجْتَبَاكُمْ وَمَا جَعَلَ عَلَيْكُمْ فِى الدِّيْنِ مِنْ حَرَجٍ ۚ مِّلَّـةَ اَبِيْكُمْ اِبْـرَاهِيْـمَ ۚ هُوَ سَـمَّاكُمُ الْمُسْلِمِيْنَ مِنْ قَبْلُ وَفِىْ هٰذَا لِيَكُـوْنَ الرَّسُوْلُ شَهِيْدًا عَلَيْكُمْ وَتَكُـوْنُـوْا شُهَدَآءَ عَلَى النَّاسِ ۚ فَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاٰتُوا الزَّكَاةَ وَاعْتَصِمُوْا بِاللّـٰهِۖ هُوَ مَوْلَاكُمْ ۖ فَنِعْمَ الْمَوْلٰى وَنِعْمَ النَّصِيْـرُ (78)

اور اللہ کی راہ میں کوشش کرو جیسا کوشش کرنے کا حق ہے، اس نے تمہیں پسند کیا ہے اور دین میں تم پر کسی طرح کی سختی نہیں کی، تمہارے باپ ابراہیم کا دین ہے، اسی نے تمہارا نام پہلے سے مسلمان رکھا تھا اور اس قرآن میں بھی تاکہ رسول تم پر گواہ بنے اور تم لوگوں پر گواہ بنو، پس نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو اور اللہ کو مضبوط ہو کر پکڑو، وہی تمہارا مولٰی ہے، پھر کیا ہی اچھا مولٰی اور کیا ہی اچھا مددگار ہے۔