سورت نمبر   آیت نمبر

(11) سورۃ ھود (مکی — کل آیات 123)

بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ

الٓـرٰ ۚ كِتَابٌ اُحْكِمَتْ اٰيَاتُهٝ ثُـمَّ فُصِّلَتْ مِنْ لَّـدُنْ حَكِـيْـمٍ خَبِيْـرٍ (1)

ا ل ر، یہ ایسی کتاب ہے کہ جس کی آیتیں حکیم خبردار کی طرف سے مستحکم کر دی گئی ہیں پھر مفصل بیان کی گئی ہیں۔

اَلَّا تَعْبُدُوٓا اِلَّا اللّـٰهَ ۚ اِنَّنِىْ لَكُمْ مِّنْهُ نَذِيْرٌ وَّبَشِيْـرٌ (2)

یہ کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، میں تمہارے لیے اس کی طرف سے ڈرانے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں۔

وَاَنِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ ثُـمَّ تُوْبُـوٓا اِلَيْهِ يُمَتِّعْكُمْ مَّتَاعًا حَسَنًا اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى وَّيُؤْتِ كُلَّ ذِىْ فَضْلٍ فَضْلَـهٝ ۖ وَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنِّـىٓ اَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ كَبِيْـرٍ (3)

اور یہ کہ تم اپنے رب سے معافی مانگو پھر اس کی طرف رجوع کرو تاکہ تمہیں ایک وقت مقرر تک اچھا فائدہ پہنچائے اور جس نے بڑھ کر نیکی کی ہو اس کو بڑھ کر بدلہ دے، اور اگر تم پھر جاؤ گے تو میں تم پر ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔

اِلَى اللّـٰهِ مَرْجِعُكُمْ ۖ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (4)

تمہیں اللہ کی طرف لوٹ کر جانا ہے، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔

اَلَآ اِنَّـهُـمْ يَثْنُـوْنَ صُدُوْرَهُـمْ لِيَسْتَخْفُوْا مِنْهُ ۚ اَلَا حِيْنَ يَسْتَغْشُوْنَ ثِيَابَـهُـمْ يَعْلَمُ مَا يُسِرُّوْنَ وَمَا يُعْلِنُـوْنَ ۚ اِنَّهٝ عَلِيْـمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ (5)

خبردار! بے شک وہ اپنے سینے دوہرے کر رہے ہیں تاکہ اس سے چھپ جائیں، خبردار! جس وقت وہ کپڑے ڈھانکتے ہیں وہ جانتا ہے جو کچھ وہ چھپا کر اور ظاہر کرکے کرتے ہیں، بے شک وہ دلوں کی باتوں کو جاننے والا ہے۔

وَمَا مِنْ دَآبَّةٍ فِى الْاَرْضِ اِلَّا عَلَى اللّـٰهِ رِزْقُـهَا وَيَعْلَمُ مُسْتَقَرَّهَا وَمُسْتَوْدَعَهَا ۚ كُلٌّ فِىْ كِتَابٍ مُّبِيْنٍ (6)

اور زمین پر کوئی چلنے والا نہیں مگر اس کی روزی اللہ پر ہے اور جانتا ہے جہاں وہ ٹھہرتا ہے اور جہاں وہ سونپا جاتا ہے، سب کچھ واضح کتاب میں ہے۔

وَهُوَ الَّـذِىْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ فِىْ سِتَّةِ اَيَّامٍ وَّكَانَ عَرْشُهٝ عَلَى الْمَآءِ لِيَبْلُوَكُمْ اَيُّكُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا ۗ وَلَئِنْ قُلْتَ اِنَّكُمْ مَّبْعُوْثُوْنَ مِنْ بَعْدِ الْمَوْتِ لَيَقُوْلَنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اِنْ هٰذَآ اِلَّا سِحْرٌ مُّبِيْنٌ (7)

اور وہی ہے جس نے آسمان اور زمین چھ دن میں بنائے اور اس کا تخت پانی پر تھا کہ تمہیں آزمائے کہ تم میں سے کون اچھا کام کرتا ہے، اور اگر تو کہے کہ مرنے کے بعد اٹھو گے تو منکرین یہ کہیں گے کہ یہ تو صریح جادو ہے۔

وَلَئِنْ اَخَّرْنَا عَنْـهُـمُ الْعَذَابَ اِلٰٓى اُمَّةٍ مَّعْدُوْدَةٍ لَّيَقُوْلُنَّ مَا يَحْبِـسُهٝ ۗ اَلَا يَوْمَ يَاْتِيْـهِـمْ لَيْسَ مَصْرُوْفًا عَنْـهُـمْ وَحَاقَ بِـهِـمْ مَّا كَانُـوْا بِهٖ يَسْتَـهْزِئُـوْنَ (8)

اور اگر ہم ایک مدت معلوم تک ان سے عذاب کو روک رکھیں تو ضرور کہیں گے کس چیز نے عذاب کو روک دیا، خبردار! جس دن ان پر عذاب آئے گا ان سے نہ پھیرا جائے گا اور انہیں وہ چیز گھیرے گی جس پر ٹھٹھا کیا کرتے تھے۔

وَلَئِنْ اَذَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنَّا رَحْـمَةً ثُـمَّ نَزَعْنَاهَا مِنْهُۚ اِنَّهٝ لَيَئُوْسٌ كَفُوْرٌ (9)

اور اگر ہم انسان کو اپنی رحمت کا مزہ چکھا کر پھر اس سے چھین لیتے ہیں تو وہ ناامید ناشکرا ہو جاتا ہے۔

وَلَئِنْ اَذَقْنَاهُ نَعْمَآءَ بَعْدَ ضَرَّآءَ مَسَّتْهُ لَيَقُوْلَنَّ ذَهَبَ السَّيِّئَاتُ عَنِّىْ ۚ اِنَّهٝ لَفَرِحٌ فَخُوْرٌ (10)

اور اگر مصیبت پہنچنے کے بعد نعمتوں کا مزہ چکھاتے ہیں تو کہتا ہے کہ میری سختیاں جاتی رہیں، کیونکہ وہ اِترانے والا شیخی خورا ہے۔

اِلَّا الَّـذِيْنَ صَبَـرُوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ اُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ مَّغْفِرَةٌ وَّاَجْرٌ كَبِيْـرٌ (11)

مگر جو لوگ صابر ہیں اور نیکیاں کرتے ہیں ان کے لیے بخشش اور بڑا ثواب ہے۔

فَلَعَلَّكَ تَارِكٌ بَعْضَ مَا يُوْحٰٓى اِلَيْكَ وَضَآئِقٌ بِهٖ صَدْرُكَ اَنْ يَّقُوْلُوْا لَوْلَآ اُنْزِلَ عَلَيْهِ كَنْزٌ اَوْ جَآءَ مَعَهٝ مَلَكٌ ۚ اِنَّمَآ اَنْتَ نَذِيْرٌ ۚ وَاللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ وَّكِيْلٌ (12)

پھر شاید آپ اس میں سے کچھ چھوڑ بیٹھیں گے جو آپ کی طرف وحی کیا گیا ہے اور ان کے اس کہنے سے آپ کا دل تنگ ہوگا کہ اس پر کوئی خزانہ کیوں نہ اتر آیا یا اس کے ساتھ کوئی فرشتہ کیوں نہ آیا، آپ تو محض ڈرانے والے ہیں، اور اللہ ہر چیز کا ذمہ دار ہے۔

اَمْ يَقُوْلُوْنَ افْتَـرَاهُ ۖ قُلْ فَاْتُوْا بِعَشْرِ سُوَرٍ مِّثْلِـهٖ مُفْتَـرَيَاتٍ وَّادْعُوْا مَنِ اسْتَطَعْتُـمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (13)

کیا کہتے ہیں کہ تو نے قرآن خود بنا لیا ہے، کہہ دو تم بھی ایسی دس سورتیں بنا لاؤ اور اللہ کے سوا جس کو بلا سکو بلا لو اگر تم سچے ہو۔

فَاِلَّمْ يَسْتَجِيْبُوْا لَكُمْ فَاعْلَمُوٓا اَنَّمَآ اُنْزِلَ بِعِلْمِ اللّـٰهِ وَاَنْ لَّآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۖ فَهَلْ اَنْتُـمْ مُّسْلِمُوْنَ (14)

پھر اگر تمہارا کہنا پورا نہ کریں تو جان لو کہ قرآن اللہ کے علم سے نازل کیا گیا ہے اور یہ بھی کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں، پس کیا تم فرمانبرداری کرنے والے ہو۔

مَنْ كَانَ يُرِيْدُ الْحَيَاةَ الـدُّنْيَا وَزِيْنَتَـهَا نُوَفِّ اِلَيْـهِـمْ اَعْمَالَـهُـمْ فِيْـهَا وَهُـمْ فِيْـهَا لَا يُبْخَسُوْنَ (15)

جو کوئی دنیا کی زندگی اور اس کی آرائش چاہتا ہے تو ان کے اعمال ہم یہیں پورے کر دیتے ہیں اور انہیں کچھ نقصان نہیں دیا جاتا۔

اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ لَيْسَ لَـهُـمْ فِى الْاٰخِرَةِ اِلَّا النَّارُ ۖ وَحَبِطَ مَا صَنَعُوْا فِيْـهَا وَبَاطِلٌ مَّا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (16)

یہ وہی ہیں جن کے لیے آخرت میں آگ کے سوا کچھ نہیں، اور برباد ہوگیا جو کچھ انہوں نے دنیا میں کیا تھا اور خراب ہو گیا جو کچھ کمایا تھا۔

اَفَمَنْ كَانَ عَلٰى بَيِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّهٖ وَيَتْلُوْهُ شَاهِدٌ مِّنْهُ وَمِنْ قَبْلِـهٖ كِتَابُ مُوْسٰٓى اِمَامًا وَّرَحْـمَةً ۚ اُولٰٓئِكَ يُؤْمِنُـوْنَ بِهٖ ۚ وَمَنْ يَّكْـفُرْ بِهٖ مِنَ الْاَحْزَابِ فَالنَّارُ مَوْعِدُهٝ ۚ فَلَا تَكُ فِىْ مِرْيَةٍ مِّنْهُ ۚ اِنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (17)

بھلا (برابری ہو سکتی ہے) وہ شخص جو اپنے رب کے صاف راستہ پر ہو اور اس کے ساتھ اللہ کی طرف سے ایک گواہ بھی ہو اور اس سے پہلے موسٰی کی کتاب گواہ تھی جو امام اور رحمت تھی، یہی لوگ قرآن کو مانتے ہیں، اور جو کوئی سب فرقوں میں سے اس کا منکر ہو تو اس کا ٹھکانا دوزخ ہے، سو تو قرآن کی طرف سے شبہ میں نہ رہ، بے شک یہ تیرے رب کی طرف سے حق ہے لیکن اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے۔

وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَـرٰى عَلَى اللّـٰهِ كَذِبًا ۚ اُولٰٓئِكَ يُعْرَضُوْنَ عَلٰى رَبِّـهِـمْ وَيَقُوْلُ الْاَشْهَادُ هٰٓؤُلَآءِ الَّـذِيْنَ كَذَبُوْا عَلٰى رَبِّـهِـمْ ۚ اَلَا لَعْنَةُ اللّـٰهِ عَلَى الظَّالِمِيْنَ (18)

اور اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو اللہ پر جھوٹ باندھے، وہ لوگ اپنے رب کے روبر پیش کیے جائیں گے اور گواہ کہیں گے کہ یہی ہیں کہ جنہوں نے اپنے رب پر جھوٹ بولا تھا، خبردار! ظالموں پر اللہ کی لعنت ہے۔

اَلَّـذِيْنَ يَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَيَبْغُوْنَـهَا عِوَجًاۖ وَهُـمْ بِالْاٰخِرَةِ هُـمْ كَافِرُوْنَ (19)

جو اللہ کی راہ سے روکتے ہیں اور اس میں کجی پیدا کرنا چاہتے ہیں، اور وہی آخرت کے منکر ہیں۔

اُولٰٓئِكَ لَمْ يَكُـوْنُـوْا مُعْجِزِيْنَ فِى الْاَرْضِ وَمَا كَانَ لَـهُـمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مِنْ اَوْلِيَآءَ ۘ يُضَاعَفُ لَـهُـمُ الْعَذَابُ ۚ مَا كَانُـوْا يَسْتَطِيْعُوْنَ السَّمْعَ وَمَا كَانُـوْا يُبْصِرُوْنَ (20)

یہ لوگ زمین میں عاجز کرنے والے نہیں تھے اور ان کے لیے سوائے اللہ کے کوئی دوست نہ تھا، انہیں دگنا عذاب کیا جائے گا، یہ لوگ نہ سن سکتے تھے اور نہ دیکھتے تھے۔

اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ خَسِرُوٓا اَنْفُسَهُـمْ وَضَلَّ عَنْـهُـمْ مَّا كَانُـوْا يَفْتَـرُوْنَ (21)

انہوں نے اپنے آپ کو خسارہ میں ڈال دیا اور ان سے ضائع ہو گیا جو جھوٹ وہ باندھتے تھے۔

لَا جَرَمَ اَنَّـهُـمْ فِى الْاٰخِرَةِ هُـمُ الْاَخْسَرُوْنَ (22)

بے شک یہی لوگ آخرت میں سب سے زیادہ نقصان میں ہوں گے۔

اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَاَخْبَتُـوٓا اِلٰى رَبِّـهِـمْ اُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ الْجَنَّـةِ ۖ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (23)

البتہ جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے اور اپنے رب کے سامنے عاجزی کی وہ جنت میں رہنے والے ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔

مَثَلُ الْفَرِيْقَيْنِ كَالْاَعْمٰى وَالْاَصَـمِّ وَالْبَصِيْـرِ وَالسَّمِيْـعِ ۚ هَلْ يَسْتَوِيَانِ مَثَلًا ۚ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ (24)

دونوں فریقوں کی مثال ایسی ہے جیسے ایک اندھا اور بہرا ہو اور دوسرا دیکھنے والا اور سننے والا، کیا دونوں کا حال برابر ہے، پھر تم کیوں نہیں سمجھتے۔

وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا نُـوْحًا اِلٰى قَوْمِهٓ ٖ اِنِّـىْ لَكُمْ نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ (25)

اور ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا بے شک میں تمہیں صاف ڈرانے والا ہوں۔

اَنْ لَّا تَعْبُدُوٓا اِلَّا اللّـٰهَ ۖ اِنِّـىٓ اَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ اَلِيْـمٍ (26)

کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، بے شک میں تم پر دردناک دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔

فَقَالَ الْمَلَاُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ قَوْمِهٖ مَا نَرَاكَ اِلَّا بَشَـرًا مِّثْلَنَا وَمَا نَرَاكَ اتَّبَعَكَ اِلَّا الَّـذِيْنَ هُـمْ اَرَاذِلُـنَا بَادِىَ الرَّاْىِۚ وَمَا نَرٰى لَكُمْ عَلَيْنَا مِنْ فَضْلٍ بَلْ نَظُنُّكُمْ كَاذِبِيْنَ (27)

پھر اس کی قوم کے جو کافر سردار تھے وہ بولے کہ ہمیں تو تم ہم جیسے ہی ایک آدمی نظر آتے ہو اور ہمیں تو تمہارے پیروکار وہی نظر آتے ہیں جو ہم میں سے رذیل ہیں وہ بھی سرسری نظر سے، اور ہم تم میں اپنے سے کوئی فضیلت بھی نہیں پاتے بلکہ تمہیں جھوٹا خیال کرتے ہیں۔

قَالَ يَا قَوْمِ اَرَاَيْتُـمْ اِنْ كُنْتُ عَلٰى بَيِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّىْ وَاٰتَانِىْ رَحْـمَةً مِّنْ عِنْدِهٖ فَعُمِّيَتْ عَلَيْكُمْۖ اَنُلْزِمُكُمُوْهَا وَاَنْتُـمْ لَـهَا كَارِهُوْنَ (28)

اس نے کہا اے میری قوم! دیکھو اگر میں اپنے رب کی طرف سے صاف راستہ پر ہوں اور اس نے مجھ پر اپنے ہاں سے رحمت بھیجی ہو پھر وہ تمہیں دکھائی نہ دے، تو کیا میں زبردستی تمہارے گلے مڑھ دوں اور تم اس سے نفرت کرتے ہو۔

وَيَا قَوْمِ لَآ اَسْاَلُكُمْ عَلَيْهِ مَالًا ۖ اِنْ اَجْرِىَ اِلَّا عَلَى اللّـٰهِ ۚ وَمَآ اَنَا بِطَارِدِ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا ۚ اِنَّـهُـمْ مُّلَاقُوْا رَبِّـهِـمْ وَلٰكِنِّىٓ اَرَاكُمْ قَوْمًا تَجْهَلُوْنَ (29)

اور اے میری قوم! میں تم سے اس پر کچھ مال نہیں مانگتا، میری مزدوری اللہ ہی کے ذمہ ہے، اور میں ایمانداروں کو ہٹانے والا نہیں، بے شک وہ اپنے رب سے ملنے والے ہیں لیکن تمہیں جاہل قوم دیکھتا ہوں۔

وَيَا قَوْمِ مَنْ يَّنْصُرُنِىْ مِنَ اللّـٰهِ اِنْ طَرَدتُّـهُـمْ ۚ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ (30)

اور اے میری قوم! اگر میں انہیں ہٹا دوں تو مجھے اللہ سے کون چھڑائے گا، کیا پھر تم نہیں سمجھتے۔

وَلَآ اَقُوْلُ لَكُمْ عِنْدِىْ خَزَآئِنُ اللّـٰهِ وَلَآ اَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَآ اَقُوْلُ اِنِّـىْ مَلَكٌ وَّلَا اَقُوْلُ لِلَّـذِيْنَ تَزْدَرِىٓ اَعْيُنُكُمْ لَنْ يُّؤْتِيَـهُـمُ اللّـٰهُ خَيْـرًا ۖ اَللّـٰهُ اَعْلَمُ بِمَآ فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ ۖ اِنِّـىٓ اِذًا لَّمِنَ الظَّالِمِيْنَ (31)

اور میں تمہیں نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ یہ کہ میں غیب دان ہوں اور نہ یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں اور نہ یہ کہوں گا کہ جو لوگ تمہاری نظر میں حقیر ہیں اللہ ان کو بھلائی نہ دے گا، اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ ان کے دلوں میں ہے، ایسا کہوں تو میں بے انصاف ہوں۔

قَالُوْا يَا نُـوْحُ قَدْ جَادَلْتَنَا فَاَكْثَرْتَ جِدَالَنَا فَاْتِنَا بِمَا تَعِدُنَـآ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصَّادِقِيْنَ (32)

کہا اے نوح! تو نے ہم سے جھگڑا کیا اور بہت جھگڑا کرچکا اب لے آ جو تو ہم سے وعدہ کرتا ہے اگر تو سچا ہے۔

قَالَ اِنَّمَا يَاْتِيْكُمْ بِهِ اللّـٰهُ اِنْ شَآءَ وَمَآ اَنْتُـمْ بِمُعْجِزِيْنَ (33)

نوح نے کہا اسے تو اگر چاہے گا اللہ ہی لائے گا اور تم اسے روک نہ سکو گے۔

وَلَا يَنْفَعُكُمْ نُصْحِىٓ اِنْ اَرَدْتُّ اَنْ اَنْصَحَ لَكُمْ اِنْ كَانَ اللّـٰهُ يُرِيْدُ اَنْ يُّغْوِيَكُمْ ۚ هُوَ رَبُّكُمْ وَاِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ (34)

اور میری نصیحت تمہیں فائدہ نہ دے گی خواہ میں کتنی ہی نصیحت کرنا چاہوں اگر اللہ کو تمہیں گمراہ رکھنا ہی منظور ہے، وہی تمہارا رب ہے اور اسی کی طرف تمہیں پھر جانا ہے۔

اَمْ يَقُوْلُوْنَ افْتَـرَاهُ ۖ قُلْ اِنِ افْتَـرَيْتُهٝ فَـعَلَىَّ اِجْرَامِىْ وَاَنَا بَرِيٓءٌ مِّمَّا تُجْرِمُوْنَ (35)

کیا کہتے ہیں کہ قرآن کو خود بنا لایا ہے، کہہ دو اگر میں بنا لایا ہوں تو اس کا گناہ مجھ پر ہے اور میں تمہارے گناہوں سے بری ہوں۔

وَاُوْحِىَ اِلٰى نُـوْحٍ اَنَّهٝ لَنْ يُّؤْمِنَ مِنْ قَوْمِكَ اِلَّا مَنْ قَدْ اٰمَنَ فَلَا تَبْتَئِسْ بِمَا كَانُـوْا يَفْعَلُوْنَ (36)

اور نوح کی طرف وحی کی گئی کہ تیری قوم میں سے اب کوئی ایمان نہیں لائے گا مگر وہ جو لا چکا، پھر غم نہ کر ان کاموں پر جو کر رہے ہیں۔

وَاصْنَـعِ الْفُلْكَ بِاَعْيُنِنَا وَوَحْيِنَا وَلَا تُخَاطِبْنِىْ فِى الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا ۚ اِنَّـهُـمْ مُّغْرَقُوْنَ (37)

اور ہمارے روبرو اور ہمارے حکم سے کشتی بنا اور ظالموں کے حق میں مجھ سے کوئی بات نہ کر، بے شک وہ غرق کیے جائیں گے۔

وَيَصْنَعُ الْفُلْكَ وَكُلَّمَا مَرَّ عَلَيْهِ مَلَاٌ مِّنْ قَوْمِهٖ سَخِرُوْا مِنْهُ ۚ قَالَ اِنْ تَسْخَرُوْا مِنَّا فَاِنَّا نَسْخَرُ مِنْكُمْ كَمَا تَسْخَرُوْنَ (38)

اور وہ کشتی بناتے تھے اور جب اس کی قوم کے سردار اس پر گزرتے اس سے ہنسی کرتے، کہتے اگر تم ہم پر ہنستے ہو تو ہم بھی تم پر ہنسیں گے جیسے تم ہنستے ہو۔

فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ مَنْ يَّاْتِيْهِ عَذَابٌ يُّخْزِيْهِ وَيَحِلُّ عَلَيْهِ عَذَابٌ مُّقِيْـمٌ (39)

تمہیں جلدی معلوم ہو جائے گا کہ کس پر عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کرے گا اور کسی پر دائمی عذاب اترتا ہے۔

حَتّــٰٓى اِذَا جَآءَ اَمْرُنَا وَفَارَ التَّنُّوْرُۙ قُلْنَا احْـمِلْ فِيْـهَا مِنْ كُلٍّ زَوْجَيْنِ اثْنَيْنِ وَاَهْلَكَ اِلَّا مَنْ سَبَقَ عَلَيْهِ الْقَوْلُ وَمَنْ اٰمَنَ ۚ وَمَا اٰمَنَ مَعَهٝٓ اِلَّا قَلِيْلٌ (40)

یہاں تک کہ جب ہمارا حکم پہنچا اور تنور (سیلاب) نے جوش مارا، ہم نے کہا کشتی میں ہر قسم کے جوڑے نر مادہ چڑھا لے اور اپنے گھر والوں کو مگر وہ (نہیں بٹھاؤ) جن کے متعلق فیصلہ ہو چکا ہے اور سب ایمان والوں کو (بھی بٹھا لو)، اور اس کے ساتھ ایمان تو بہت کم لائے تھے۔

وَقَالَ ارْكَبُوْا فِيْـهَا بِسْمِ اللّـٰهِ مَجْرِےهَا وَمُرْسَاهَآ ۚ اِنَّ رَبِّىْ لَغَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (41)

اور کہا اس میں سوار ہو جاؤ اس کا چلنا اور ٹھہرنا اللہ کے نام سے ہے، بے شک میرا رب بخشنے والا مہربان ہے۔

وَهِىَ تَجْرِىْ بِـهِـمْ فِىْ مَوْجٍ كَالْجِبَالِۖ وَنَادٰى نُـوْحُ  ِۨ ابْنَهٝ وَكَانَ فِىْ مَعْزِلٍ يَّا بُنَىَّ ارْكَب مَّعَنَا وَلَا تَكُنْ مَّعَ الْكَافِـرِيْنَ (42)

اور وہ انہیں پہاڑ جیسی لہروں میں لیے جارہی تھی، اور نوح نے اپنے بیٹے کو پکارا جب کہ وہ کنارے پر تھا کہ اے بیٹے ہمارے ساتھ سوار ہو جا اور کافروں کے ساتھ نہ رہ۔

قَالَ سَاٰوِىٓ اِلٰى جَبَلٍ يَّعْصِمُنِىْ مِنَ الْمَآءِ ۚ قَالَ لَا عَاصِـمَ الْيَوْمَ مِنْ اَمْرِ اللّـٰهِ اِلَّا مَنْ رَّحِمَ ۚ وَحَالَ بَيْنَـهُمَا الْمَوْجُ فَكَانَ مِنَ الْمُغْـرَقِيْنَ (43)

کہا میں ابھی کسی پہاڑ کی پناہ لے لیتا ہوں جو مجھے پانی سے بچا لے گا، کہا آج اللہ کے حکم سے کوئی بچانے والا نہیں مگر جس پر وہی رحم کرے، اور دونوں کے درمیان موج حائل ہوگئی پھر ڈوبنے والوں میں ہوگیا۔

وَقِيْلَ يَآ اَرْضُ ابْلَعِىْ مَآءَكِ وَيَا سَـمَآءُ اَقْلِعِىْ وَغِيْضَ الْمَآءُ وَقُضِىَ الْاَمْرُ وَاسْتَوَتْ عَلَى الْجُودِىِّ ۖ وَقِيْلَ بُعْدًا لِّلْقَوْمِ الظَّالِمِيْنَ (44)

اور حکم آیا اے زمین! اپنا پانی نگل جا اور اے آسمان تھم جا اور پانی سکھا دیا گیا اور کام ہو چکا اور کشتی جودی پہاڑ پر ٹھہر گئی، اور کہہ دیا گیا کہ ظالموں پر پھٹکار ہے۔

وَنَادٰى نُـوْحٌ رَّبَّهٝ فَقَالَ رَبِّ اِنَّ ابْنِىْ مِنْ اَهْلِىْ وَاِنَّ وَعْدَكَ الْحَقُّ وَاَنْتَ اَحْكَمُ الْحَاكِمِيْنَ (45)

اور نوح نے اپنے رب کو پکارا کہ اے رب! میرا بیٹا میرے گھر والوں میں سے ہے اور بے شک تیرا وعدہ سچا ہے اور تو سب سے بڑا حاکم ہے۔

قَالَ يَا نُـوْحُ اِنَّهٝ لَيْسَ مِنْ اَهْلِكَ ۖ اِنَّهٝ عَمَلٌ غَيْـرُ صَالِــحٍ ۖ فَلَا تَسْاَلْنِ مَا لَيْسَ لَكَ بِهٖ عِلْمٌ ۖ اِنِّـىٓ اَعِظُكَ اَنْ تَكُـوْنَ مِنَ الْجَاهِلِيْنَ (46)

فرمایا اے نوح! وہ تیرے گھر والوں میں سے نہیں ہے، کیونکہ اس کے عمل اچھے نہیں ہیں، سو مجھ سے مت پوچھ جس کا تجھے علم نہیں، میں تمہیں نصیحت کرتا ہوں کہ کہیں جاہلوں میں نہ ہو جاؤ۔

قَالَ رَبِّ اِنِّـىٓ اَعُوْذُ بِكَ اَنْ اَسْاَلَكَ مَا لَيْسَ لِىْ بِهٖ عِلْمٌ ۖ وَاِلَّا تَغْفِرْ لِىْ وَتَـرْحَـمْنِىٓ اَكُنْ مِّنَ الْخَاسِرِيْنَ (47)

کہا اے رب! میں تیری پناہ لیتا ہوں اس بات سے کہ تجھ سے وہ بات پوچھوں جو مجھے معلوم نہیں، اور اگر تو نے مجھے نہ بخشا اور مجھ پر رحم نہ کیا تو میں نقصان والوں میں ہو جاؤں گا۔

قِيْلَ يَا نُـوْحُ اهْبِطْ بِسَلَامٍ مِّنَّا وَبَـرَكَاتٍ عَلَيْكَ وَعَلٰٓى اُمَمٍ مِّمَّنْ مَّعَكَ ۚ وَاُمَمٌ سَنُـمَتِّعُهُـمْ ثُـمَّ يَمَسُّهُـمْ مِّنَّا عَذَابٌ اَلِيْـمٌ (48)

کہا گیا اے نوح! کشتی سے اترو ہماری طرف سے سلامتی اور برکتوں کے ساتھ جو تم پر اور تمہارے ساتھ والوں پر رہیں گی، اور دوسرے فرقے ہیں کہ ہم انھیں دنیا میں فائدہ دیں گے پھر انہیں ہماری طرف سے دردناک عذاب پہنچے گا۔

تِلْكَ مِنْ اَنْبَآءِ الْغَيْبِ نُوحِيْـهَآ اِلَيْكَ ۖ مَا كُنْتَ تَعْلَمُهَآ اَنْتَ وَلَا قَوْمُكَ مِنْ قَبْلِ هٰذَا ۖ فَاصْبِـرْ ۖ اِنَّ الْعَاقِبَةَ لِلْمُتَّقِيْنَ (49)

(اے محمد) یہ غیب کی خبریں ہیں جنہیں ہم آپ کی طرف وحی کر رہے ہیں، اس سے پہلے نہ تو آپ ہی جانتے تھے اور نہ آپ کی قوم جانتی تھی، پس صبر کر، کیونکہ بہتر انجام پرہیزگاروں کے لیے ہے۔

وَاِلٰى عَادٍ اَخَاهُـمْ هُوْدًا ۚ قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰـهٍ غَيْـرُهٝ ۖ اِنْ اَنْتُـمْ اِلَّا مُفْتَـرُوْنَ (50)

اور ہم نے عاد کی طرف ان کے بھائی ہود کو بھیجا، اے قوم اللہ کی بندگی کرو اس کے سوا تمہارا کوئی حاکم نہیں، تم سب جھوٹ کہتے ہو۔

يَا قَوْمِ لَآ اَسْاَلُكُمْ عَلَيْهِ اَجْرًا ۖ اِنْ اَجْرِىَ اِلَّا عَلَى الَّـذِىْ فَطَرَنِىْ ۚ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ (51)

اے قوم! میں اس پر تم سے مزدوری نہیں مانگتا، میری مزدوری اسی پر ہے جس نے مجھے پیدا کیا، پھر کیا تم نہیں سمجھتے۔

وَيَا قَوْمِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ ثُـمَّ تُوْبُـوٓا اِلَيْهِ يُـرْسِلِ السَّمَآءَ عَلَيْكُمْ مِّدْرَارًا وَّيَزِدْكُمْ قُوَّةً اِلٰى قُوَّتِكُمْ وَلَا تَتَوَلَّوْا مُجْرِمِيْنَ (52)

اور اے قوم! اپنے رب سے معافی مانگو پھر اس کی طرف رجوع کرو وہ تم پر خوب بارشیں برسائے گا اور تمہاری قوت کو اور بڑھائے گا اور تم نافرمان ہو کر نہ پھر جاؤ۔

قَالُوْا يَا هُوْدُ مَا جِئْتَنَا بِبَيِّنَةٍ وَّمَا نَحْنُ بِتَارِكِىٓ اٰلِـهَتِنَا عَنْ قَوْلِكَ وَمَا نَحْنُ لَكَ بِمُؤْمِنِيْنَ (53)

کہا اے ہود! تو ہمارے پاس کوئی معجزہ بھی نہ لایا اور ہم تیرے کہنے سے اپنے معبودوں کو چھوڑنے والے نہیں اور نہ ہم تجھے ماننے والے ہیں۔

اِنْ نَّقُوْلُ اِلَّا اعْتَـرَاكَ بَعْضُ اٰلِـهَتِنَا بِسُوٓءٍ ۗ قَالَ اِنِّـىٓ اُشْهِدُ اللّـٰهَ وَاشْهَدُوٓا اَنِّىْ بَرِىٓءٌ مِّمَّا تُشْرِكُـوْنَ (54)

ہم تو یہی کہتے ہیں کہ تجھے ہمارے کسی معبود نے بری طرح جھپٹ لیا ہے، کہا بے شک میں اللہ کو گواہ کرتا ہوں اور تم بھی گواہ رہو کہ میں ان چیزوں سے بیزار ہوں جنہیں تم اللہ کے سوا شریک کرتے ہو۔

مِنْ دُوْنِهٖ ۖ فَكِـيْدُوْنِىْ جَـمِيْعًا ثُـمَّ لَا تُنْظِرُوْنِ (55)

اس کے سوا، سو تم سب مل کر میرے حق میں برائی کرو پھر مجھے مہلت نہ دو۔

اِنِّـىْ تَوَكَّلْتُ عَلَى اللّـٰهِ رَبِّىْ وَرَبِّكُم ۚ مَّا مِنْ دَآبَّةٍ اِلَّا هُوَ اٰخِذٌ بِنَاصِيَتِـهَا ۚ اِنَّ رَبِّىْ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْـمٍ (56)

میں نے اللہ پر بھروسہ کیا ہے جو میرا اور تمہارا رب ہے، کوئی بھی زمین پر ایسا چلنے والا نہیں کہ جس کی چوٹی اس نے نہ پکڑ رکھی ہو، بے شک میرا رب سیدھے راستے پر ہے۔

فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقَدْ اَبْلَغْتُكُمْ مَّـآ اُرْسِلْتُ بِهٓ ٖ اِلَيْكُمْ ۚ وَيَسْتَخْلِفُ رَبِّىْ قَوْمًا غَيْـرَكُمْ وَلَا تَضُرُّوْنَهٝ شَيْئًا ۚ اِنَّ رَبِّىْ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ حَفِيْظٌ (57)

پھر اگر تم منہ پھیرو گے تو جو مجھے دے کر بھیجا گیا تھا وہ تمہیں پہنچا دیا، اور میرا رب تمہاری جگہ اور قوم پیدا کر دے گا اور تم اس کا کچھ بھی بگاڑ نہیں سکو گے، بے شک میرا رب ہر چیز پر نگہبان ہے۔

وَلَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا نَجَّيْنَا هُوْدًا وَّالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مَعَهٝ بِرَحْـمَةٍ مِّنَّاۚ وَنَجَّيْنَاهُـمْ مِّنْ عَذَابٍ غَلِيْظٍ (58)

اور جب ہمارا حکم پہنچا تو ہم نے ہود کو اور انہیں جو اس کے ساتھ ایمان لائے تھے اپنی رحمت سے بچا لیا، اور ہم نے انہیں سخت عذاب سے نجات دی۔

وَتِلْكَ عَادٌ ۖ جَحَدُوْا بِاٰيَاتِ رَبِّـهِـمْ وَعَصَوْا رُسُلَـهٝ وَاتَّبَعُـوٓا اَمْرَ كُلِّ جَبَّارٍ عَنِيْدٍ (59)

اور یہ عاد تھے، اپنے رب کی باتوں سے منکر ہوئے اور اس کے رسولوں کو نہ مانا اور ہر ایک جبار سرکش کا حکم مانتے تھے۔

وَاُتْبِعُوْا فِىْ هٰذِهِ الـدُّنْيَا لَعْنَةً وَّيَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ اَلَآ اِنَّ عَادًا كَفَرُوْا رَبَّـهُـمْ ۗ اَلَا بُعْدًا لِّعَادٍ قَوْمِ هُوْدٍ (60)

اور اس دنیا میں بھی اپنے پیچھے لعنت چھوڑ گئے اور قیامت کے دن بھی، خبردار! بےشک عاد نے اپنے رب کا انکار کیا تھا، خبردار! عاد جو ہود کی قوم تھی اللہ کی رحمت سے دور کی گئی۔

وَاِلٰى ثَمُوْدَ اَخَاهُـمْ صَالِحًا ۚ قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰـهٍ غَيْـرُهٝ ۖ هُوَ اَنْشَاَكُمْ مِّنَ الْاَرْضِ وَاسْتَعْمَرَكُمْ فِيْـهَا فَاسْتَغْفِرُوْهُ ثُـمَّ تُوْبُـوٓا اِلَيْهِ ۚ اِنَّ رَبِّىْ قَرِيْبٌ مُّجِيْبٌ (61)

اور ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو بھیجا، کہا اے میری قوم! اللہ کی بندگی کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، اسی نے تمہیں زمین سے بنایا اور تمہیں اس میں آباد کیا پس اس سے معافی مانگو پھر اس کی طرف رجوع کرو، بے شک میرا رب نزدیک ہے قبول کرنے والا۔

قَالُوْا يَا صَالِحُ قَدْ كُنْتَ فِيْنَا مَرْجُوًّا قَبْلَ هٰذَآ ۖ اَتَنْـهَانَـآ اَنْ نَّعْبُدَ مَا يَعْبُدُ اٰبَآؤُنَا وَاِنَّنَا لَفِىْ شَكٍّ مِّمَّا تَدْعُوْنَـآ اِلَيْهِ مُرِيْبٍ (62)

انہوں نے کہا اے صالح! اس سے پہلے تو ہمیں تجھ سے بڑی امید تھی، تم ہمیں ان معبودوں کے پوجنے سے منع کرتے ہو جنہیں ہمارے باپ دادا پوجتے چلے آئے ہیں اور جس طرف تم ہمیں بلاتے ہو اس سے تو ہم بڑے شک میں ہیں۔

قَالَ يَا قَوْمِ اَرَاَيْتُـمْ اِنْ كُنْتُ عَلٰى بَيِّنَـةٍ مِّنْ رَّبِّىْ وَاٰتَانِىْ مِنْهُ رَحْـمَةً فَمَنْ يَّنْصُرُنِىْ مِنَ اللّـٰهِ اِنْ عَصَيْتُهٝ ۖ فَمَا تَزِيْدُوْنَنِىْ غَيْـرَ تَخْسِيْـرٍ (63)

صالح نے کہا اے میری قوم! بھلا دیکھو تو اگر میں اپنے رب کی طرف سے کوئی کھلی دلیل رکھتا ہوں اور اس کی طرف سے میرے پاس رحمت بھی آ چکی ہو پھر اگر میں اس کی نافرمانی کروں تو مجھے اس سے کون بچا سکتا ہے، پھر تم مجھے نقصان کے سوا اور کیا دے سکو گے۔

وَيَا قَوْمِ هٰذِهٖ نَاقَةُ اللّـٰهِ لَكُمْ اٰيَةً فَذَرُوْهَا تَاْكُلْ فِىٓ اَرْضِ اللّـٰهِ وَلَا تَمَسُّوْهَا بِسُوٓءٍ فَيَاْخُذَكُمْ عَذَابٌ قَرِيْبٌ (64)

اور اے میری قوم! یہ اللہ کی اونٹنی تمہارے لیے نشانی ہے سو اسے چھوڑ دو اللہ کی زمین میں کھاتی پھرے اور اسے برائی سے چھونا بھی نہیں کہ پھر تمہیں عذاب بہت جلد آ پکڑے گا۔

فَـعَقَرُوْهَا فَقَالَ تَمَتَّعُوْا فِىْ دَارِكُمْ ثَلَاثَةَ اَيَّامٍ ۖ ذٰلِكَ وَعْدٌ غَيْـرُ مَكْذُوْبٍ (65)

پھر انہوں نے اس کے پاؤں کاٹ ڈالے تب صالح نے کہا تین دن تک اپنے گھروں میں فائدہ اٹھا لو، یہ وعدہ ہے جو جھوٹا نہ ہوگا۔

فَلَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا نَجَّيْنَا صَالِحًا وَّالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مَعَهٝ بِرَحْـمَةٍ مِّنَّا وَمِنْ خِزْىِ يَوْمِئِذٍ ۗ اِنَّ رَبَّكَ هُوَ الْقَوِىُّ الْعَزِيْزُ (66)

پھر جب ہمارا حکم آ پہنچا تو ہم نے صالح کو اور جو اس کے ساتھ ایمان لائے تھے اپنی رحمت سے بچا لیا اور اس دن کی رسوائی سے نجات دی، بے شک تیرا رب وہی زور والا زبردست ہے۔

وَاَخَذَ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوا الصَّيْحَةُ فَاَصْبَحُوْا فِى دِيَارِهِـمْ جَاثِمِيْنَ (67)

اور ان ظالموں کو ہولناک آواز نے پکڑ لیا پھر صبح کو اپنے گھروں میں اوندھے پڑے ہوئے رہ گئے۔

كَاَنْ لَّمْ يَغْنَوْا فِيْـهَا ۗ اَلَآ اِنَّ ثَمُوْدَ كَفَرُوْا رَبَّـهُـمْ ۗ اَلَا بُعْدًا لِّثَمُوْدَ (68)

گویا کہ کبھی وہاں رہے ہی نہ تھے، خبردار! ثمود نے اپنے رب کا انکار کیا تھا، خبردار! ثمود پر پھٹکار ہے۔

وَلَقَدْ جَآءَتْ رُسُلُـنَـآ اِبْـرَاهِيْـمَ بِالْبُشْرٰى قَالُوْا سَلَامًا ۖ قَالَ سَلَامٌ ۖ فَمَا لَبِثَ اَنْ جَآءَ بِعِجْلٍ حَنِيْذٍ (69)

اور ہمارے بھیجے ہوئے ابراہیم کے پاس خوشخبری لے کر آئے، انہوں نے کہا سلام، اس نے کہا سلام، پس دیر نہ کی کہ ایک بھنا ہوا بچھڑا لے آیا۔

فَلَمَّا رَاٰىٓ اَيْدِيَـهُـمْ لَا تَصِلُ اِلَيْهِ نَكِـرَهُـمْ وَاَوْجَسَ مِنْـهُـمْ خِيْفَةً ۚ قَالُوْا لَا تَخَفْ اِنَّـآ اُرْسِلْنَـآ اِلٰى قَوْمِ لُوْطٍ (70)

پھر جب دیکھا کہ ان کے ہاتھ اس تک نہیں پہنچتے تو انہیں اجنبی سمجھا اور ان سے ڈرا، انہوں نے کہا خوف نہ کرو ہم تو لوط کی قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں۔

وَامْرَاَتُهٝ قَـآئِمَةٌ فَضَحِكَتْ فَبَشَّرْنَاهَا بِاِسْحَاقَۙ وَمِنْ وَّرَآءِ اِسْحَاقَ يَعْقُوْبَ (71)

اور اس کی عورت کھڑی تھی تب وہ ہنس پڑی پھر ہم نے اسے اسحاق کے پیدا ہونے کی خوشخبری دی، اور اسحاق کے بعد یعقوب کی۔

قَالَتْ يَا وَيْلَتٰٓى ءَاَلِـدُ وَاَنَا عَجُوْزٌ وَّهٰذَا بَعْلِىْ شَيْخًا ۖ اِنَّ هٰذَا لَشَىْءٌ عَجِيْبٌ (72)

وہ بولی اے افسوس کیا میں بوڑھی ہو کر جنوں گی اور یہ میرا خاوند بھی بوڑھا ہے، یہ تو ایک عجیب بات ہے۔

قَالُـوٓا اَتَعْجَبِيْنَ مِنْ اَمْرِ اللّـٰهِ ۖ رَحْـمَتُ اللّـٰهِ وَبَـرَكَاتُهٝ عَلَيْكُمْ اَهْلَ الْبَيْتِ ۚ اِنَّهٝ حَـمِيْدٌ مَّجِيْدٌ (73)

انہوں نے کہا کیا تو اللہ کے حکم سے تعجب کرتی ہے، تم پر اے گھر والو اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہیں، بے شک وہ تعریف کیا ہوا بزرگ ہے۔

فَلَمَّا ذَهَبَ عَنْ اِبْـرَاهِيْـمَ الرَّوْعُ وَجَآءَتْهُ الْبُشْرٰى يُجَادِلُـنَا فِىْ قَوْمِ لُوْطٍ (74)

پھر جب ابراہیم سے ڈر جاتا رہا اور اسے خوشخبری آئی تو ہم سے قوم لوط کے حق میں جھگڑنے لگا۔

اِنَّ اِبْـرَاهِيْـمَ لَحَلِيْـمٌ اَوَّاهٌ مُّنِيْبٌ (75)

بے شک ابراہیم بردبار نرم دل اور اللہ کی طرف رجوع کرنے والا تھا۔

يَآ اِبْـرَاهِيْـمُ اَعْرِضْ عَنْ هٰذَا ۖ اِنَّهٝ قَدْ جَآءَ اَمْرُ رَبِّكَ ۖ وَاِنَّـهُـمْ اٰتِيْـهِـمْ عَذَابٌ غَيْـرُ مَرْدُوْدٍ (76)

اے ابراہیم! یہ خیال چھوڑ دے، کیونکہ تیرے رب کا حکم آ چکا ہے، اور بے شک ان پرعذاب آ کر ہی رہے گا جو ٹلنے والا نہیں۔

وَلَمَّا جَآءَتْ رُسُلُـنَا لُوْطًا سِىٓءَ بِـهِـمْ وَضَاقَ بِـهِـمْ ذَرْعًا وَّقَالَ هٰذَا يَوْمٌ عَصِيْبٌ (77)

اور جب ہمارے بھیجے ہوئے لوط کے پاس پہنچے تو ان کے آنے سے غمگین ہوا اور دل میں تنگ ہوا اور کہا آج کا دن بڑا سخت ہے۔

وَجَآءَهٝ قَوْمُهٝ يُـهْرَعُوْنَ اِلَيْهِ ؕ وَمِنْ قَبْلُ كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ السَّيِّئَاتِ ۚ قَالَ يَا قَوْمِ هٰٓؤُلَآءِ بَنَاتِىْ هُنَّ اَطْهَرُ لَكُمْ ۖ فَاتَّقُوا اللّـٰهَ وَلَا تُخْزُوْنِ فِىْ ضَيْفِىْ ۖ اَلَيْسَ مِنْكُمْ رَجُلٌ رَّشِيْدٌ (78)

اور اس کے پاس اس کی قوم بے اختیار دوڑتی آئی، اور یہ لوگ پہلے ہی سے برے کام کیا کرتے تھے، کہا اے میری قوم! یہ میری بیٹیاں ہیں یہ تمہارے لیے پاک ہیں، سو تم اللہ سے ڈرو اور میرے مہمانوں میں مجھے ذلیل نہ کرو، کیا تم میں کوئی بھی بھلا آدمی نہیں۔

قَالُوْا لَقَدْ عَلِمْتَ مَا لَنَا فِىْ بَنَاتِكَ مِنْ حَقٍّۚ وَاِنَّكَ لَتَعْلَمُ مَا نُرِيْدُ (79)

انہوں نے کہا البتہ تحقیق تو جانتا ہے کہ ہمیں تیری بیٹیوں سے کوئی غرض نہیں، اور تجھے معلوم ہے جو ہم چاہتے ہیں۔

قَالَ لَوْ اَنَّ لِىْ بِكُمْ قُوَّةً اَوْ اٰوِىٓ اِلٰى رُكْنٍ شَدِيْدٍ (80)

کہا کاش کہ مجھے تمہارے مقابلے کی طاقت ہوتی یا میں کسی زبردست سہارے کی پناہ جا لیتا۔

قَالُوْا يَا لُوْطُ اِنَّا رُسُلُ رَبِّكَ لَنْ يَّصِلُوٓا اِلَيْكَ ۖ فَاَسْرِ بِاَهْلِكَ بِقِطْـعٍ مِّنَ اللَّيْلِ وَلَا يَلْتَفِتْ مِنْكُمْ اَحَدٌ اِلَّا امْرَاَتَكَ ۖ اِنَّهٝ مُصِيْبُـهَا مَآ اَصَابَـهُـمْ ۚ اِنَّ مَوْعِدَهُـمُ الصُّبْحُ ۚ اَلَيْسَ الصُّبْحُ بِقَرِيْبٍ (81)

فرشتوں نے کہا اے لوط! بے شک ہم تیرے رب کے بھیجے ہوئے ہیں یہ تم تک ہرگز نہ پہنچ سکیں گے، سو کچھ حصہ رات رہے اپنے لوگوں کو لے کر نکل اور تم میں سے کوئی مڑ کر نہ دیکھے مگر تیری عورت (کے علاوہ)، کہ اس پر بھی وہی بلا آنے والی ہے جو ان پر آئے گی، ان کے وعدہ کا وقت صبح ہے، کیا صبح کا وقت نزدیک نہیں ہے۔

فَلَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا جَعَلْنَا عَالِيَـهَا سَافِلَـهَا وَاَمْطَرْنَا عَلَيْـهَا حِجَارَةً مِّنْ سِجِّيْلٍ مَّنضُوْدٍ (82)

پھر جب ہمارا حکم پہنچا تو ہم نے وہ بستیاں الٹ دیں اور اس زمین پر کھنگر کے پتھر برسانا شروع کیے جو لگاتار گر رہے تھے۔

مُّسَوَّمَةً عِنْدَ رَبِّكَ ۖ وَمَا هِىَ مِنَ الظَّالِمِيْنَ بِبَعِيْدٍ (83)

جن پر تیرے رب کے ہاں سے خاص نشان بھی تھا، اور یہ بستیاں ان ظالموں سے کچھ دور نہیں ہیں۔

وَاِلٰى مَدْيَنَ اَخَاهُـمْ شُعَيْبًا ۚ قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰـهٍ غَيْـرُهٝ ۖ وَلَا تَنْقُصُوا الْمِكْـيَالَ وَالْمِيْـزَانَ ۚ اِنِّـىٓ اَرَاكُمْ بِخَيْـرٍ وَّاِنِّـىٓ اَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ مُّحِيْطٍ (84)

اور مدین کی طرف ان کے بھائی شعیب کو بھیجا، کہا اے میری قوم! اللہ کی بندگی کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، اور ناپ اور تول کو نہ گھٹاؤ، میں تمہیں آسودہ حال دیکھتا ہوں اور تم پر ایک گھیر لینے والے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔

وَيَا قَوْمِ اَوْفُوا الْمِكْـيَالَ وَالْمِيْـزَانَ بِالْقِسْطِ ۖ وَلَا تَبْخَسُوا النَّاسَ اَشْيَآءَهُـمْ وَلَا تَعْثَوْا فِى الْاَرْضِ مُفْسِدِيْنَ (85)

اور اے میری قوم! انصاف سے ناپ اور تول کو پورا کرو، اور لوگوں کو ان کی چیزیں گھٹا کر نہ دو اور زمین میں فساد نہ مچاؤ۔

بَقِيَّتُ اللّـٰهِ خَيْـرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ ۚ وَمَآ اَنَا عَلَيْكُمْ بِحَفِيْظٍ (86)

اللہ کا دیا جو باقی بچ رہے وہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم ایماندار ہو، اور میں تمہارا نگہبان نہیں ہوں۔

قَالُوْا يَا شُعَيْبُ اَصَلَاتُكَ تَاْمُرُكَ اَنْ نَّتْـرُكَ مَا يَعْبُدُ اٰبَآؤُنَـآ اَوْ اَنْ نَّفْعَلَ فِىٓ اَمْوَالِنَا مَا نَشَآءُ ۖ اِنَّكَ لَاَنْتَ الْحَلِيْـمُ الرَّشِيْدُ (87)

انہوں نے کہا اے شعیب! کیا تیری نماز تجھے یہی حکم دیتی ہے کہ ہم ان چیزوں کو چھوڑ دیں جنہیں ہمارے باپ باپ دادا پوجتے تھے یا اپنے مالوں میں اپنی خواہش کے مطابق معاملہ نہ کریں، بے شک تو البتہ بردبار نیک چلن ہے۔

قَالَ يَا قَوْمِ اَرَاَيْتُـمْ اِنْ كُنْتُ عَلٰى بَيِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّىْ وَرَزَقَنِىْ مِنْهُ رِزْقًا حَسَنًا ۚ وَمَآ اُرِيْدُ اَنْ اُخَالِفَكُمْ اِلٰى مَآ اَنْـهَاكُمْ عَنْهُ ۚ اِنْ اُرِيْدُ اِلَّا الْاِصْلَاحَ مَا اسْتَطَعْتُ ۚ وَمَا تَوْفِيْقِىٓ اِلَّا بِاللّـٰهِ ۚ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَاِلَيْهِ اُنِيْبُ (88)

کہا اے میری قوم! دیکھو تو سہی اگر مجھے اپنے رب کی طرف سے سمجھ آ گئی ہے اور اس نے مجھے عمدہ روزی دی ہے، اور میں یہ نہیں چاہتا کہ جس کام سے تجھے منع کروں میں اس کے خلاف کروں، میں تو اپنی طاقت کے مطابق اصلاح ہی چاہتا ہوں، اور مجھے تو صرف اللہ ہی سے توفیق حاصل ہوتی ہے، میں اسی پر بھروسہ کرتا ہوں اور اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں۔

وَيَا قَوْمِ لَا يَجْرِمَنَّكُمْ شِقَاقِىٓ اَنْ يُّصِيْبَكُمْ مِّثْلُ مَآ اَصَابَ قَوْمَ نُـوْحٍ اَوْ قَوْمَ هُوْدٍ اَوْ قَوْمَ صَالِــحٍ ۚ وَمَا قَوْمُ لُوْطٍ مِّنْكُمْ بِبَعِيْدٍ (89)

اور اے میری قوم! کہیں میری ضد سے ایسا جرم نہ کر بیٹھنا جس سے وہی مصیبت نہ آ پڑے جیسی کہ قوم نوح یا قوم ہود یا قوم صالح پر پڑی تھی، اور لوط کی قوم بھی تم سے دور نہیں۔

وَاسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ ثُـمَّ تُوْبُـوٓا اِلَيْهِ ۚ اِنَّ رَبِّىْ رَحِيْـمٌ وَّدُوْدٌ (90)

اور اپنے اللہ سے معافی مانگو پھر اس کی طرف رجوع کرو، بے شک میرا رب مہربان محبت والا ہے۔

قَالُوْا يَا شُعَيْبُ مَا نَفْقَهُ كَثِيْـرًا مِّمَّا تَقُوْلُ وَاِنَّا لَنَرَاكَ فِيْنَا ضَعِيْفًا ۖ وَلَوْلَا رَهْطُكَ لَرَجَـمْنَاكَ ۖ وَمَآ اَنْتَ عَلَيْنَا بِعَزِيْزٍ (91)

انہوں نے کہا اے شعیب! ہم بہت سی باتیں نہیں سمجھتے جو تم کہتے ہو اور بے شک ہم البتہ تمہیں اپنے میں کمزور پاتے ہیں، اور اگر تیری برادری نہ ہوتی تو تجھے ہم سنگسار کر دیتے، اور ہماری نظر میں تیری کوئی عزت نہیں ہے۔

قَالَ يَا قَوْمِ اَرَهْطِىٓ اَعَزُّ عَلَيْكُمْ مِّنَ اللّـٰهِ وَاتَّخَذْتُمُوْهُ وَرَآءَكُمْ ظِهْرِيًّا ۖ اِنَّ رَبِّىْ بِمَا تَعْمَلُوْنَ مُحِيْطٌ (92)

کہا اے میری قوم! کیا میری برادری کا دباؤ تم پر اللہ سے زیادہ ہے کہ اس کو تم نے پس پشت ڈال دیا ہے، بے شک میرا رب تمہارے سب اعمال پر احاطہ کرنے والا ہے۔

وَيَا قَوْمِ اعْمَلُوْا عَلٰى مَكَانَتِكُمْ اِنِّـىْ عَامِلٌ ۖ سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ مَنْ يَّاْتِيْهِ عَذَابٌ يُّخْزِيْهِ وَمَنْ هُوَ كَاذِبٌ ۖ وَارْتَقِبُـوٓا اِنِّـىْ مَعَكُمْ رَقِيْبٌ (93)

اور اے میری قوم! اپنی جگہ پر کام کیے جاؤ میں تم بھی کام کرتا ہوں، آئندہ معلوم کرلو گے کس پر رسوا کرنے والا عذاب آتا ہے اور جھوٹا کون ہے، اور انتظار کرو بے شک میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کر رہا ہوں۔

وَلَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا نَجَّيْنَا شُعَيْبًا وَّالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مَعَهٝ بِرَحْـمَةٍ مِّنَّاۚ وَاَخَذَتِ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوا الصَّيْحَةُ فَاَصْبَحُوْا فِىْ دِيَارِهِـمْ جَاثِمِيْنَ (94)

اور جب ہمارا حکم آ گیا تو ہم نے شعیب کو اور ان لوگوں کو جو ان کے ساتھ ایمان لائے تھے اپنی رحمت سے بچا لیا، اور ان ظالموں کو کڑک نے آ پکڑا پھر صبح کو اپنے گھروں میں اوندھے پڑے ہوئے رہ گئے۔

كَاَنْ لَّمْ يَغْنَوْا فِيْـهَا ۗ اَلَا بُعْدًا لِّمَدْيَنَ كَمَا بَعِدَتْ ثَمُوْدُ (95)

گویا کبھی وہاں بسے ہی نہ تھے، خبردار! مدین پر پھٹکار ہے جیسے ثمود پر پھٹکار ہوئی تھی۔

وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا مُوْسٰى بِاٰيَاتِنَا وَسُلْطَانٍ مُّبِيْنٍ (96)

اور البتہ تحقیق ہم نے موسٰی کو اپنی نشانیاں اور واضح سند دے کر بھیجا۔

اِلٰى فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهٖ فَاتَّبَعُـوٓا اَمْرَ فِرْعَوْنَ ۖ وَمَآ اَمْرُ فِرْعَوْنَ بِرَشِيْدٍ (97)

فرعون اور اس کے سرداروں کے ہاں، پھر وہ فرعون کے حکم پر چلے، اور فرعون کا حکم ٹھیک بھی نہ تھا۔

يَقْدُمُ قَوْمَهٝ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَاَوْرَدَهُـمُ النَّارَ ۖ وَبِئْسَ الْوِرْدُ الْمَوْرُوْدُ (98)

قیامت کے دن اپنی قوم کے آگے ہوگا پھر انہیں آگ میں لا ڈالے گا، اور برا گھاٹ ہے جس پر وہ پہنچے۔

وَاُتْبِعُوْا فِىْ هٰذِهٖ لَعْنَةً وَّيَوْمَ الْقِيَامَةِ ۚ بِئْسَ الرِّفْدُ الْمَرْفُوْدُ (99)

اور اپنے پیچھے اس جہان میں بھی لعنت چھوڑ گئے اور قیامت کے دن کے لیے بھی، برا ہی انعام ہے جو انہیں دیا جائے گا۔

ذٰلِكَ مِنْ اَنْبَآءِ الْقُرٰى نَقُصُّهٝ عَلَيْكَ ۖ مِنْـهَا قَـآئِمٌ وَّحَصِيْدٌ (100)

یہ بستیوں کے تھوڑے سے حالات ہیں کہ تجھے سنا رہے ہیں، ان میں سے کچھ تو اب تک باقی ہیں اور کچھ اجڑی پڑی ہیں۔

وَمَا ظَلَمْنَاهُـمْ وَلٰكِنْ ظَلَمُوٓا اَنْفُسَهُـمْ ۖ فَمَآ اَغْنَتْ عَنْـهُـمْ اٰلِـهَتُـهُـمُ الَّتِىْ يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مِنْ شَىْءٍ لَّمَّا جَآءَ اَمْرُ رَبِّكَ ۖ وَمَا زَادُوْهُـمْ غَيْـرَ تَتْبِيْبٍ (101)

اور ہم نے ان پر ظلم نہیں کیا لیکن وہی اپنی جانوں پر ظلم کر گئے، پھر ان کے وہ معبود کچھ کام نہ آئے جنہیں وہ اللہ کے سوا پکارتے تھے جس وقت تیرے رب کا حکم آ پہنچا، اور ان معبودوں نے سوائے ہلاکت کے انہیں کچھ بھی فائدہ نہ دیا۔

وَكَذٰلِكَ اَخْذُ رَبِّكَ اِذَآ اَخَذَ الْقُرٰى وَهِىَ ظَالِمَةٌ ۚ اِنَّ اَخْذَهٝٓ اَلِيْـمٌ شَدِيْدٌ (102)

اور تیرے رب کی پکڑ ایسی ہی ہوتی ہے جب وہ ظالم بستیوں کو پکڑتا ہے، اور اس کی پکڑ سخت تکلیف دہ ہے۔

اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لِّمَنْ خَافَ عَذَابَ الْاٰخِرَةِ ۚ ذٰلِكَ يَوْمٌ مَّجْمُوْعٌ لَّـهُ النَّاسُ وَذٰلِكَ يَوْمٌ مَّشْهُوْدٌ (103)

اس بات میں نشانی ہے اس کے لیے جو آخرت کے عذاب سے ڈرتا ہے، یہ ایک ایسا دن ہوگا جس میں سب لوگ جمع ہوں گے اور یہی دن ہے جس میں سب حاضر کیے جائیں گے۔

وَمَا نُـؤَخِّرُهٝٓ اِلَّا لِاَجَلٍ مَّعْدُوْدٍ (104)

اور ہم اسے تھوڑی مدت کے لیے ملتوی کیے ہوئے ہیں۔

يَوْمَ يَاْتِ لَا تَكَلَّمُ نَفْسٌ اِلَّا بِاِذْنِهٖ ۚ فَمِنْـهُـمْ شَقِىٌّ وَسَعِيْدٌ (105)

جب وہ دن آئے گا تو کوئی شخص اللہ کی اجازت کے سوا بات بھی نہ کر سکے گا، سو ان میں سے بعض بدبخت ہیں اور بعض نیک بخت۔

فَاَمَّا الَّـذِيْنَ شَقُوْا فَفِى النَّارِ لَـهُـمْ فِيْـهَا زَفِيْـرٌ وَّشَهِيْقٌ (106)

پھر جو بد ہوں گے تو وہ آگ میں ہوں گے کہ اس میں ان کی چیخ و پکار پڑی رہے گی۔

خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا مَا دَامَتِ السَّمَاوَاتُ وَالْاَرْضُ اِلَّا مَا شَآءَ رَبُّكَ ۚ اِنَّ رَبَّكَ فَعَّالٌ لِّمَا يُرِيْدُ (107)

اس میں ہمیشہ رہیں گے جب تک آسمان اور زمین قائم ہیں ہاں اگر تیرے اللہ ہی کو منظور ہو، بے شک تیرا رب جو چاہے اسے پورے طور سے کر سکتا ہے۔

وَاَمَّا الَّـذِيْنَ سُعِدُوْا فَفِى الْجَنَّـةِ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا مَا دَامَتِ السَّمَاوَاتُ وَالْاَرْضُ اِلَّا مَا شَآءَ رَبُّكَ ۖ عَطَـآءً غَيْـرَ مَجْذُوْذٍ (108)

اور جو لوگ نیک بخت ہیں سو جنت میں ہوں گے اس میں ہمیشہ رہیں گے جب تک آسمان اور زمین قائم ہیں ہاں اگر تیرے اللہ ہی کو منظور ہو، یہ بے انتہا عطیہ ہوگا۔

فَلَا تَكُ فِىْ مِرْيَةٍ مِّمَّا يَعْبُدُ هٰٓؤُلَآءِ ۚ مَا يَعْبُدُوْنَ اِلَّا كَمَا يَعْبُدُ اٰبَآؤُهُـمْ مِّنْ قَبْلُ ۚ وَاِنَّا لَمُوَفُّوْهُـمْ نَصِيْبَـهُـمْ غَيْـرَ مَنْقُوْصٍ (109)

سو تو ان چیزوں سے شک میں نہ رہ جنہیں یہ پوجتے ہیں، یہ لوگ کچھ نہیں پوجتے مگر اسی طرح سے کہ جس طرح ان سے پہلے ان کے باپ دادا پوجتے تھے، اور بے شک ہم انہیں عذاب کا پورا حصہ دے کر رہیں گے۔

وَلَقَدْ اٰتَيْنَا مُوْسَى الْكِتَابَ فَاخْتُلِفَ فِيْهِ ۚ وَلَوْلَا كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِنْ رَّبِّكَ لَقُضِىَ بَيْنَـهُـمْ ۚ وَاِنَّـهُـمْ لَفِىْ شَكٍّ مِّنْهُ مُرِيْبٍ (110)

اور البتہ ہم نے موسٰی کو کتاب دی تھی پھر اس میں اختلاف کیا گیا، اور اگر تیرے رب کی طرف سے ایک بات مقرر نہ ہو چکی ہوتی تو ان میں فیصلہ ہو جاتا، اور بے شک اس کی طرف سے ایسے شک میں ہیں کہ مطمئن نہیں ہونے دیتا۔

وَاِنَّ كُلًّا لَّمَّا لَيُوَفِّيَنَّـهُـمْ رَبُّكَ اَعْمَالَـهُـمْ ۚ اِنَّهٝ بِمَا يَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرٌ (111)

اور جتنے لوگ ہیں جب وقت آیا تیرا رب انہیں ان کے اعمال پورے دے گا، بے شک وہ خبردار ہے اس چیز سے جو کر رہے ہیں۔

فَاسْتَقِمْ كَمَآ اُمِرْتَ وَمَنْ تَابَ مَعَكَ وَلَا تَطْغَوْا ۚ اِنَّهٝ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْـرٌ (112)

سو تو پکار جیسا کہ تجھے حکم دیا گیا ہے اور جنہوں نے تیرے ساتھ توبہ کی ہے اور حد سے نہ بڑھو، بے شک وہ دیکھتا ہے جو کچھ تم کرتے ہو۔

وَلَا تَـرْكَنُـوٓا اِلَى الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُۙ وَمَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مِنْ اَوْلِيَآءَ ثُـمَّ لَا تُنْصَرُوْنَ (113)

اور ان کی طرف مت جھکو جو ظالم ہیں پھر تمہیں بھی آگ چھوئے گی، اور اللہ کے سوا تمہارا کوئی مددگار نہیں ہے پھر کہیں سے مدد نہ پاؤ گے۔

وَاَقِمِ الصَّلَاةَ طَرَفَىِ النَّـهَارِ وَزُلَفًا مِّنَ اللَّيْلِ ۚ اِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ۚ ذٰلِكَ ذِكْـرٰى لِلـذَّاكِـرِيْنَ (114)

اور دن کے دونوں طرف اور کچھ حصہ رات کا نماز قائم کر، بے شک نیکیاں برائیوں کو دور کرتی ہیں، یہ نصیحت حاصل کرنے والوں کے لیے نصیحت ہے۔

وَاصْبِـرْ فَاِنَّ اللّـٰهَ لَا يُضِيْعُ اَجْرَ الْمُحْسِنِيْنَ (115)

اور صبر کر بے شک اللہ نیکی کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتا۔

فَلَوْلَا كَانَ مِنَ الْقُرُوْنِ مِنْ قَبْلِكُمْ اُولُوْا بَقِيَّـةٍ يَّنْـهَوْنَ عَنِ الْفَسَادِ فِى الْاَرْضِ اِلَّا قَلِيْلًا مِّمَّنْ اَنْجَيْنَا مِنْـهُـمْ ۗ وَاتَّـبَعَ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا مَا اُتْرِفُوْا فِيْهِ وَكَانُوْا مُجْرِمِيْنَ (116)

سو ان جماعتوں میں ایسے لوگ کیوں نہ ہوئے جو تم سے پہلے تھیں جو ملک میں فساد پھیلانے سے منع کرتے بجز چند آدمیوں کے جنہیں ہم نے ان میں سے بچا لیا تھا، اور جن لوگوں نے نافرمانی کی تھی وہ تو انہیں لذتوں کے پیچھے پڑے رہے جو ان کو دی گئی تھیں اور وہ مجرم تھے۔

وَمَا كَانَ رَبُّكَ لِيُـهْلِكَ الْقُرٰى بِظُلْمٍ وَّاَهْلُـهَا مُصْلِحُوْنَ (117)

اور تیرا رب ہرگز ایسا نہیں جو بستیوں کو زبردستی ہلاک کر دے اور وہاں کے لوگ نیک ہوں۔

وَلَوْ شَآءَ رَبُّكَ لَجَعَلَ النَّاسَ اُمَّةً وَّاحِدَةً ۖ وَلَا يَزَالُوْنَ مُخْتَلِفِيْنَ (118)

اور اگر تیرا رب چاہتا تو سب لوگوں کو ایک رستہ پر ڈال دیتا، اور ہمیشہ اختلاف میں رہیں گے۔

اِلَّا مَنْ رَّحِمَ رَبُّكَ ۚ وَلِـذٰلِكَ خَلَقَهُـمْ ۗ وَتَمَّتْ كَلِمَةُ رَبِّكَ لَاَمْلَاَنَّ جَهَنَّـمَ مِنَ الْجِنَّـةِ وَالنَّاسِ اَجْـمَعِيْنَ (119)

مگر جس پر تیرے رب نے رحم کیا، اور اسی لیے انہیں پیدا کیا ہے، اور تیرے رب کی یہ بات پوری ہو کر رہے گی کہ البتہ دوزخ کو اکٹھے جنوں اور آدمیوں سے بھر دوں گا۔

وَكُلًّا نَّقُصُّ عَلَيْكَ مِنْ اَنْبَآءِ الرُّسُلِ مَا نُـثَبِّتُ بِهٖ فُـؤَادَكَ ۚ وَجَآءَكَ فِىْ هٰذِهِ الْحَقُّ وَمَوْعِظَـةٌ وَّذِكْـرٰى لِلْمُؤْمِنِيْنَ (120)

اور ہم رسولوں کے حالات تیرے پاس اس لیے بیان کرتے ہیں کہ ان سے تیرے دل کو مضبوط کر دیں، اور ان واقعات میں تیرے پاس حق بات پہنچ جائے گی اور ایمانداروں کے لیے نصیحت اور یاد دہانی ہے۔

وَقُلْ لِّلَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ اعْمَلُوْا عَلٰى مَكَانَتِكُمْۖ اِنَّا عَامِلُوْنَ (121)

اور ان سے کہہ دو جو ایمان نہیں لاتے کہ اپنی جگہ پر کام کیے جاؤ، ہم بھی کام کرتے ہیں۔

وَانْتَظِرُوٓاۚ اِنَّا مُنْتَظِرُوْنَ (122)

اور انتظار کرو، ہم بھی منتظر ہیں۔

وَلِلّـٰهِ غَيْبُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَاِلَيْهِ يُـرْجَعُ الْاَمْرُ كُلُّـهٝ فَاعْبُدْهُ وَتَوَكَّلْ عَلَيْهِ ۚ وَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ (123)

اور آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ بات اللہ ہی جانتا ہے اور سب کام کا رجوع اسی کی طرف ہے پس اسی کی عبادت کرو اور اسی پر بھروسہ رکھو، اور تیرا رب بے خبر نہیں اس سے جو کرتے ہو۔